وٹامن بی ون کی خصوصیات اور حصول کے ذرائع

2,737

وٹامن بی ون وٹامن بیگروپ کا اہم ترین ممبر ہے۔ یہ دافع بیری بیری اور اعصابی امراض کے علاج کے علاوہ اعصاب کو پُرسکون رکھتا ہے۔وٹامن بی ون جوکہ تھایامین ہائیڈروکلورائیڈ کی صورت میں سفید قلمی پاؤڈر ہوتا ہے جس کی خمیر جیسی بو اور ذائقہ نمکین ہوتا ہے پانی میں حل پذیر جبکہ الکوحل میں کم حل پذیر ہے۔ خشک حالت میں یہ وٹامن اپنی حالت برقرار رکھتا ہے اور موسمی آکسڈیشن یا انحطاط کے عمل سے محًفوظ رہتا ہے۔ پکانے کے دوران زیادہ حرارت اسے تباہ کردیتی ہے۔ نقصان اس صورت میں بہت زیادہ ہوتا ہے جب سبزیوں کو زیادہ پکا کر پھینک دیاجاتاہے۔ مزید برآں اگر پکانے والا سوڈا ڈالا جائے تو اس سے نقصان دوچند ہوجاتا ہے۔ خوردنی اجناس میں اس کا نقصان زیادہ نہیں ہوتا کیونکہ عام طورپر یہ آہستہ آہستہ اور کم درجہ حرارت پر پکائی جاتی ہیں۔ بیکڈ اشیاء میں عموماً وٹامن بی ون کا پندرہ فیصد ضیاع ہوتا ہے۔

اس کے علاوہ جو اشیاء ؤٹامن بی ون کو نقصان پہنچاتی ہیں ان میں گندھک، الکوحل اور کیفین پر مبنی ادویات اور کھانے کو محفوظ کرنے کے طریقے ہیں۔ انسان کے جسم میں موجودچھوٹی آنت اس وٹامن کو تقریباً پانچ ایم جی یومیہ کے حساب سے جذب کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ وٹامن بی ون آنت کی اندرونی سطح میں تغیر پذیر ہوتا ہے۔ تقریباً پچیس تا تیس ایم جی تبدیل شدہ حالت میں انسانی جسم میں ذخیرہ کی جاسکتی ہے۔ عضلاتی ڈھانچہ، دل،جگر، گردے اور دماغ میں وٹامن بی ون بڑی مقدار میں موجود ہوتا ہے تاہم یہ وٹامن زیادہ مقدار میں انسانی جسم میں ذخیرہ نہیں کیا جاسکتا۔ اس لیے اس کا روزانہ استعمال بہت ضروری ہے۔

افعال

وٹامن بی ون نشوونما بڑھاتا، عضلات دل کو محفوظ رکھتا اور دماغ کی کارکردگی متحرک کرتا ہے۔ تمام اعصابی نظام کی باقاعدگی میں نہایت ہی اہم کردار ادا کرتا ہے۔ یہ نشاستہ کے ہاضمے میں مددگار ہونے کے علاوہ مدر(ایک پودا جو دوائیوں میں کام آتا ہے، اس کے پھول سرخ ہوتے ہیں) اثرات کا حامل ہے اس لیے پیشاب کی مقدار کو بڑھاتا ہے،حرکات دودیہ کو بہتر کرکے مانع قبض ہے۔ یہ خون کے سرخْ خلیوں کی مقدار کو نارمل رکھتا ہے اور دوارنِ خون میں بہتری پیداکرتا ہے، جس سے جلد صحت مند اور بیماریو ں سے محفوظ رہتی ہے۔ ہاتھ پاؤں کی سوزش سے محفوظ رکھتا ہے۔ تھکاوٹ کو کم کرتا اور اسٹیمینا بڑھاتا ہے۔ یہ دماغ کو تندرست اور چاق چوبند رکھنے کے علاوہ بڑھاپے کو دور کرتا ہے اور قوتِ افزائشِ نسل بڑھاتا ہے۔اسی سلسلے میں وٹامن بی ون کی کارکردگی دوسرے وٹامن بی ممبران کے ساتھ ملاکر استعمال کرنے سے زیادہ بہتر اور مؤثر ہوجاتی ہے۔

وٹامن بی ون کی کمی کی علامات

وٹامن بی ون کی کمی سے بھوک مٹ جاتی ہے،ہاضمے کی کمزوری، وزن میں کمی،قبض،دماغ کھچاؤ اور بے خوابی جیسی علامات ظاہر ہوتی ہیں۔ جو کہ عضلاتی کمزوری، پٹھوں کا اکڑنا اور دل کی حرکت کو کمزور کرنا،بے چینی اورمعدے میں ہائیڈروکلورک ایسڈ بننے میں کمی اور نتیجتاً نظامِ انہضام کی خرابی جیسی بیماریوں کا پیش خیمہ بن جاتی ہے۔وٹامن بی ون کی کمی دل کے عضلات کو ڈھیلا اور کمزور کرتی ہے۔ دل کے اوپر والے خانے کمزور ہوکر بڑھ جاتے ہیں۔وٹامن بی ون کی دیرینہ کمی بیر ی بیری،ورم اعصاب اور ہاتھ پاؤں کی سوزش اور اینٹھن کی بیماریاں پیدا کرتی ہے۔وٹامن بی ون کی کمی کھوپڑی میں خون کی کمی واقع کردیتی ہے جس سے بال گر جاتے ہیں اور نئے بال اُگنے میں رکاوٹ پیش آتی ہے ۔وٹامن بی ون کی کمی کثرت شراب نوشی، چینی ،محفوظ شدہ اور (Refind)کھانوں کے استعمال سے واقع ہوتی ہے۔

حصول کے ذرائع

گاجر، ٹماٹر، تربوز، بران بریڈ،ٹراؤٹ مچھلی، تل ، کدو ، کاجو ، مٹر، مکئی، سویا بین ،مشروم، پالک، مونگ کی پھلیوں اور لوبیا وغیرہ میں وٹامن بی ون کثرت سے پایا جاتا ہے ۔

طبی فوائد

اعصابی امراض

وٹامن بی ون نشاستہ کی تعمیروتخریب کے لیے ضروری ہے۔ اعصابی نظام کے خلیہ جات مکمل طورپر نشاستہ سے توانائی کے محتاج ہوتے ہیں۔وٹامن بی ون اعصاب کو توانائی مہیا کرتا اور انھیں کسی قسم کے نقصانات سے محفوظ رکھتا ہے۔ اس لیے یہ وٹامن اعصابی کمزوری، عضلاتی اینٹھن اور کھچاؤ میں مستعمل ہے۔ یہ خاص طورپر ورم اعصاب،روماتزمی، اعصابی درد اور عرق النساء میں بہت مفید ہے۔

دل کی بیماریاں

دل کی بیماریاں وٹامن بی ون کی کمی سے ہونے کی وجہ سے مزید پیچیدگیاں اختیار کرجاتی ہیں۔ دل سے متعلقہ بیری بیری بیماری جو کہ غذاکی کمی کی وجہ سے پرانے شرب نوش اشخاص میں ہوجاتی ہے کے لیے وٹامن بی ون نہایت مؤثر ثابت ہوتا ہے۔ ایسے مریضوں کا علاج مکمل آرام زیادہ نشاستہ دار لحمیات والی غذائیں دوسوملی گرام وٹامن بی ون تین دفعہ یومیہ ٹیکہ لگانے ممکن ہے۔ اگر اس سے افاقہ نظر آئے تو وٹامن بی ون کو بہ طورخوراک منہ کے راستے پچاس ملی گرام دن میں تین دفعہ استعمال کرواتے ہیں۔

امراضِ معدہ

مختلف امراض معدہ و امعاء میں وٹامن بی ون پچاس ملی گرام تین بار یومیہ کھانا کھانے کے بعد کسی خامرے کے ساتھ ملاکر دینے سے بہت ہی فائدہ دیتا ہے۔ یہ خاص طورپر نشاستہ دار لحمیات کی بدہضمی، بھوک کی کمی،اپھارہ،قبض، اور پیٹ کے کے دیگر امراض میں پُر اثر ہے۔

وٹامن بی ون کی بڑی خوراک پچاس ملی گرام یومیہ قبض،نظامِ انہضام کی خرابی،ورم اعصاب ور دیگر اعصابی تکالیف اور ذہنی دباؤ کے لیے فائدہ مند ہے۔ دل کی بیماریاں جن میں بیری بیری اور خاص طورپر اطفال میں بیری بیری کے لیے وٹامن بی ون بطور محافظ حیات استعمال ہوتا ہے۔وٹامن بی ون عام طورپر ترک شراب نوشی،کم خوابی اور اعصابی تناؤ میں بہت مفید ہے۔

شاید آپ یہ بھی پسند کریں
تبصرے
Loading...