کیا انگوٹھا چوسنے کی عادت دانتوں پر اثر انداز ہوتی ہے؟
بچپن میں اکثر بچوں کو انگوٹھا چوسنے کی عادت پڑ جاتی ہے۔بعض بچے صرف انگوٹھا ہی نہیں بلکہ انگلیاں ،ہاتھ، چوسنی اور دوسری چیزیں بھی چوسنے کے عادی ہو جاتے ہیں ۔ان چیزوں کو چوسنے سے بچے کو ایک طرح کا تحفظ محسوس ہوتا ہے۔انگوٹھا یا ہاتھ چوسنے سے بچے کو بالکل ایسا ہی سکون ملتا ہے جیسا کہ دودھ پینے سے ملتا ہے۔
عام طور پر یہ عادت دانت نکالنے کی عمر میں ہوتی ہے جوختم نہ ہو تو 12 سے 13سال کی عمر تک بھی ر ہ سکتی ہے۔زیادہ تر بچے بڑے ہونے کے ساتھ اس عادت کو ترک کر دیتے ہیں لیکن کچھ کے لئے یہ ایسی عادت بن جاتی ہے جس کے بغیر وہ کوئی کام بھی نہیں کر پاتے ۔
کیا انگوٹھا چوسنے کی عادت بچے کے دانتوں پر اثر انداز ہوگی؟
یہ سوال اکثر والدین کرتے ہیں ۔جس کا ماہرین ہاں میں جواب دیتے ہیں ۔جب بچہ انگوٹھا یا چسنی چوستا ہے تو اس کے ہونٹوں کی بناوٹ،مسلزکی پوزیشن اور تالو کی ہڈی کی بناوٹ میں تبدیلی آجاتی ہے۔ان میں سب سے زیادہ دانت متاثر ہوتے ہیں ۔کیونکہ بڑھتے ہوئے دانت انگوٹھے کے دبائو کے لحاظ سے اپنی پوزیشن تبدیل کرلیتے ہیں۔انگوٹھا چوسنے سے دانتوں پر دباؤں پڑتا ہے جو ان کی قدرتی نشوونما پر اثر انداز ہوتا ہے۔اس طرح دانت کی پوزیشن انگوٹھے کے دبائو کی وجہ سے باہر کی طرف یعنی ہونٹوں کی سمت ہو جاتی ہے۔ اس کے علاوہ اوپر اور نیچے کے جبڑے بھی متاثر ہوتے ہیں ۔اس کا اثر سر کی ہڈی پر بھی پڑتا ہے۔بڑے ہونے کے ساتھ ساتھ بچے کو دانتوں اور سر دونوں کے مسائل کا سامنا بھی کرنا پڑتا ہے۔یہی نہیں بلکہ اگرانگوٹھا چوسنے کی عادت ترک نہ کی جائے تو یہ بچے پر ذہنی اور نفسیاتی اثر بھی ڈالتی ہے۔بچہ خود کو محفوظ کرنے کے لئے انگوٹھا چوستا ہے اس لئے اگر وہ انگوٹھا نہ چوسے تو خود کو غیر محفوظ محسوس کرتا ہے۔اس طرح یہ عادت اس کے نارمل انداز میں کام کرنے پر اثر انداز ہوتی ہے۔
انگوٹھا چوسنے کی وجہ سے پیدا ہونے والے مسائل اورتھو ڈونٹک Orthodonticsٹریٹمنٹ سے ہی صحیح ہو پاتے ہیں۔جسے عام زبان میں بریسس کہا جاتا ہے۔اورتھوڈونٹک ٹریٹمنٹ اس لئے ضروری ہوتا ہے کیونکہ دانتوں کی بے ترتیبی کو صحیح کرنے کا اس کے علاوہ کوئی اور علاج نہیں ہے۔
مزید جانئے :6پھل کھائیں دانتوں کی صحت یقینی بنائیں
بچے کی انگوٹھا چوسنے کی عادت کیسے چھڑا سکتے ہیں ؟
۔انگوٹھا یا کوئی اور چیز نہ چوسنے پر بچے کی تعریف کریں۔
۔عام طور پربچے اس وقت انگوٹھا چوستے ہیں جب وہ سکون چاہتے ہیں یا خود کوغیر محفوظ محسوس کرتے ہیں ۔اس کی یہ پریشانی دور کرنے پر توجہ دیں اور اسے سکون مہیا کریں۔
۔بچہ اگر بڑا ہے تو اس مسئلے کو حل کرنے کے لئے اسے بھی شامل کیجئے۔
۔اس سلسلے میں آپ کا ڈینٹسٹ بھی آپ کے بچے کو بتا سکتا ہے کہ اگر وہ انگوٹھا چوسنا نہیں چھوڑے گا تو اس کے دانتوں کے ساتھ کیا ہوگا؟
اگر اوپر دیئے ہوئے مشورے کارآمد ثابت نہ ہوں توبچے کو اس کی عادت یاد دلانے کے لئے رات کو اس کے انگوٹھے پر پٹی باندھ دیں ۔آپ کا ڈینٹسٹ یا بچوں کا ڈاکٹر انگوٹھے پر لگانے کے لئے کوئی کڑوی دوا بھی تجویز کرسکتا ہے ۔
ضرورت اس بات کی ہے کہ آپ والدین ہونیکی حیثیت سے ،جتنا جلدی ممکن ہوسکے بچے کی یہ عادت چھڑوائیں۔اگر اس کی یہ عادت باقی رہے تو گھریلو ٹوٹکوں پر عمل کرتے رہنے کے بجائے ماہرین سے رجوع کریں۔
اس آرٹیکل کو انگریزی میں پڑھنے کے لئے کلک کریں
ترجمہ : سعدیہ اویس