دوران ِحمل جلد میں رونما ہونے والی تبدیلیاں
جلدمیں تبدیلی کیوں آتی ہے ؟
دوران ِحمل جلد میں کئی طرح کی تبدیلیاں آرہی ہوتی ہیں ۔ اس میں کوئی حیرت کی بات نہیں اگر وہ تبدیلیاں ظاہر بھی ہونے لگیں ۔ دوران حمل آ پ کو جلد کے مندرجہ ذیل مسائل کا سامنا ہو سکتا ہے :
-اسٹریچ مارکس
-جلد کی رنگت میں تبدیلی
-ایکنی
-رگوں کا نمایاں ہونا
-جلد کا حساس ہو جانا
جسم میں ہونے والی ہارمونل تبدیلی، خون کے دورانیے اور مدافعتی نظام میں تبدیلی جلد کی ساخت اور رنگت کو متاثر کرتی ہے ۔ اچھی خبر یہ ہے کہ ان میں سے زیادہ تر مسائل وقتی ہوتے ہیں اور زچگی کے بعد خود ہی ختم ہو جاتے ہیں ۔ جبکہ کچھ مسائل ایسے ہیں جن کے لیے مناسب توجہ دینے کی ضرورت ہوتی ہے ۔
کیا یہ تبدیلیاں کسی خطرے کی علامت ہیں ؟
عام جلدی مسائل آپ کے یا بچے کے لیے نقصان دہ نہیں ہوتے۔ البتہ جسم سوج جانے یا چھالے پڑ جانے کی صورت میں اپنی ڈاکٹر سے اس بارے میں ضرور بات کریں ۔ اگر جلد پر ریشز یا خارش ایک دو دن سے زیادہ رہے تو ڈاکٹر سے مشورہ کرنا بہتر ہے ۔ یہ بھی ممکن ہے کہ جلد کی رنگت کی تبدیلی حمل کے باعث نہیں بلکہ کسی اور وجہ سے ہو ۔اپنی معالج کے مشورے سے لازما کریم کا استعمال بھی کیا جا سکتا ہے ۔
رنگت میں تبدیلی کی وجہ کیا ہے ؟
جلد کے مختلف حصوں کا رنگ تبدیل ہونا حمل ٹہرنے کی ابتدائی علامات میں سے ایک ہے ۔ عموماً اس دوران بریسٹ اور پیٹ کی جلد کا رنگ گہرا ہو جاتا ہے۔ ساتھ ہی تل یا چھائیاں وغیرہ بھی سیاہ ہونے لگتی ہیں ۔
گردن ، رخساروں اور ماتھے کی جلد کا رنگ تبدیل ہونا میلازما کی وجہ سے ہو سکتا ہے ۔ یہ کیفیت تب پیش آتی ہے جب جلد زیادہ میلانن بنانے لگتی ہے ۔ یہ وہ ہارمون ہے جو جلد کو سورج کی شعاﺅں سے بچاتا ہے ۔ دھوپ میں نکلنے سے رنگت مزید سیاہ ہو جاتی ہے ۔ اس کے لیے ضروری ہے کہ باہر نکلنے سے پہلے سن اسکرین ضرور لگایا جائے ۔ کوشش کریں باہر سے سن اسکرین خریدنے کے بجائے گھر میں کیمیکل سے پاک سن بلاک تیار کریں۔
پیٹ پر نظر آنے والی پتلی لکیر
یہ لکیر ایک سینٹی میٹر چوڑی ہوتی ہے اور ناف پر سے گزر رہی ہوتی ہے ۔ یہ عموماً چوتھے مہینے سے اُبھرنا شروع ہو تی ہے ۔ یہ لکیر سب حاملہ عورتوں میں ظاہر نہیں ہوتی ۔ یہ معدے کے پٹھوں کے کھنچنے اور ایک دوسرے سے تھوڑے دور ہونے کے باعث رونما ہوتی ہے جس سے پیٹ میں بچے کے لیے گنجائش بنتی ہے ۔
کیا دوران ِ حمل چہرہ چمکنا صرف کہنے کی بات ہے؟
نہیں! بلکہ یہ ایک حقیقت ہے جلد میں نمی زیادہ جذب ہونے سے جلد تھوڑی پھول جاتی ہے اور چمکنے لگتی ہے ۔ اس کے علاوہ ہارمونل تبدیلیوں سے رخسار گلابی ہونے لگتے ہیں ۔ اس دوران زیادہ سے زیادہ پانی پینا بچے اور ماں دونوں ہی کے لیے مفید ہے ۔
نسوں کا نمایاں ہونا
حمل کے دوران نسوں کا نمایاں ہونا عام بات ہے ۔ جسم میں خون کی مقدار میں اضافے کی وجہ سے نسوں پر پریشر بڑھ جاتا ہے اور وہ پھٹنے لگتی ہیں ۔ یہ نسیں زچگی کے چند ماہ بعد مدھم ہونے لگتی ہیں ۔ اس دوران اپنی جلد کو شدید سردی اور گرمی سے بچائیں ۔
اسٹریچ مارکس کیا ہوتے ہیں؟
یہ مارکس بریسٹ ، پیٹ اوررانوں پر نمایاں ہوتے ہیں ۔جیسے جیسے بچہ بڑا ہوتا جاتا ہے اور بچے کا وزن بڑھتا جاتا ہے یہ اسٹریچ مارکس گہرے ہونے لگتے ہیں ۔اس کے باعث جلد کو جلدی اور زیادہ کھنچنا پڑتا ہے۔اس سے بچنے کے لیے آپ کچھ نہیں کرسکتے ۔ان میں کمی لانے کے لیے کوشش کریں کہ کوئی وزن نہ اٹھائیں ۔ زچگی کے بعد یہ مارکس بھی آہستہ آہستہ مٹ جاتے ہیں ۔
جلد کی حساسیت اور خارش
خون کی مقدار میں اضافہ اور جلد پر کھنچاﺅ جلد کو حساس بنا دیتا ہے ۔ ایسے صابن اور اسکن پراڈکٹ جو آپ برسوں سے استعمال کر رہے ہیں جلد کو متاثر کرنے لگتے ہیں ۔ یہ کیفیت اگر شدت اختیار کر جائے تو جلد پر جگہ جگہ خارش بھی ہونے لگتی ہے ۔ ایسی خواتین جنہیں ایکزیما جیسے جلدی مسائل درپیش ہوں انہیں خصوصی احتیاط کرنے کی ضرورت ہوتی ہے ۔ ڈھیلے ڈھالے سوتی کپڑے پہنیں ۔ دھوپ میں زیادہ دیر نہ رہیں ۔ جلد کی نمی کا خیال رکھیں ۔ اگر ہتھیلیوں اور تلووں میں شدید خارش محسوس ہو تو ڈاکٹر سے رابطہ کریں ۔