موبائل کو وبال جان نہ بنائیں!

1,630

ایک وقت تھا جب پیغام رسائی کے لیے کئی ذرائع موجود تھے جیسے کہ ٹیلی فون، ٹیلی گرام، ڈاک اور ریڈیو وغیرہ۔ اب ان سب کی جگہ موبائل فون نے لے لی ہے ۔ موبائل فون سے آپ ایک نہیں بلکہ انیک کام لے سکتے ہیں ۔ کسی سے بات کرنی ہو، پیغام بھیجنا ہو، ریڈیو سننا ہو، ٹی وی دیکھنا ہو سوشل میڈیا استعمال کرنا ہو۔ غرض اس چھوٹی سی آلے نے خط و کتابت اور مواصلاتی نظام کا نقشہ ہی بدل دیا ہے ۔ جہاں موبائل کی ان گنت خوبیاں اور فوائد ہیں وہیں اس ٹیکنولوجی کے بے شمار نقصانات بھی ہیں ۔ ان نقصانات میں سب سے اہم اس کے صحت پر پڑنے والے مضر اثرات ہیں ۔ موبائل جو کہ ایک وائرلیس ٹیلی فون ہے اپنے اندر ریڈیو فریکوئینسی انرجی رکھتا ہے۔جسم کے جس حصے کے قریب موبائل فون ہوتا ہے وہا ں کے ٹشوز ریڈیو ایکٹو توانائی اپنے اندر جذب کر لیتے ہیں جس سے انسان کی صحت کو بے پناہ نقصان پہنچتا ہے ۔

صحت پر موبائل کے مضر اثرات

موبائل فون کے زیادہ استعمال سے جن امراض کا خطرہ بڑھ جاتا ہے ان کی تفصیل مندرجہ ذیل ہے:
*ریڈیو فریکوئنسی انرجی کے جسم میں داخل ہونے سے ذہنی تناؤ یعنی اسٹریس میں اضافہ ہوتا ہے ۔ خاص طور پر نوجون لڑکے لڑکیوں کاموبائل فون کا ضرورت سے زیادہ استعمال نیند کی کمی اور دیگرا عصابی مسائل کا سبب بنتا ہے ۔
*موبائل فون کے زیادہ استعمال سے قوت مدافعت کمزور ہونے لگتی ہے ۔ موبائل کے کی پیڈ کو مستقل چھونے سے اس میں جراثیم اسٹور ہو جاتے ہیں جو کہ اسے چھونے سے ہاتھوں کے ذریعے جسم میں داخل ہو جاتے ہیں ۔ ایک تحقیق میں تو یہاں تک ثابت ہوا ہے کہ موبائل فون پر ایک ٹوائلٹ سیٹ سے زیادہ بیماری پھیلانے والے جراثیم موجودہوتے ہیں ۔
*جوڑوں اور پٹھوں میں درد بھی موبائل فون کے صحت پر پڑنے والے مضر اثرات میں سے ایک ہے ۔ موبائل فون استعمال کرنے میں آپ کا ایک ہاتھ مستقل مصروف رہتا ہے جس کے باعث ہاتھ اور انگلیوں کے جوڑوں اور کندھوں میں درد معمول بن جاتا ہے ۔ اسی طرح کان پر مستقل فون لگانے سے گردن اور سر میں درد رہنے لگتا ہے ۔
*موبائل فون کی اسکرین کو زیادہ دیر تک دیکھنے سے آنکھیں کمزور ہو جاتی ہیں ۔ موبائل فون کی اسکرین کمپیوٹر اسکرین سے چھوٹی ہوتی ہے جس وجہ سے اسے دیکھنے کے لیے آنکھوں پر مزید زور پڑتا ہے ۔
*یوں تو ابھی یہ بات پوری طرح سے ثابت نہیں ہوئی اور اس بارے میں ریسرچ ابھی جاری ہیں لیکن چند تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ موبائل کے استعمال سے کینسر کے خطرات میں بھی کسی حد تک اضافہ ہوجاتا ہے، خاص طور سے دماغ کا کینسر۔

احتیاطی تدابیر

*بچوں کو ایمرجنسی کے علاوہ موبائل فون استعمال کرنے کی اجازت نہ دیں یا ان کاموبائل کا استعمال ممکنہ حد تک محدود رکھیں ۔ موبائل کی الیکٹرو میگنیٹک شعاؤں کے استعمال سے بچوں کی نشونما پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
*موبائل فون کو استعمال کرتے ہوئے جسم سے تھوڑا فاصلہ بر قرار رکھیں۔ کم از کم جسم اور فون میں دو انچ کا فاصلہ ضروری رہنا چاہیے۔ جب بھی ممکن ہو تو بات کرنے کے لیے اسپیکر فون یا وائرلیس بلیو ٹوتھ ہیڈ سیٹ کا استعمال کریں ۔
*اکثر مرد حضرات موبائل فون کو اپنی شرٹ کی آگے والی جیب میں رکھتے ہیں۔ کوشش کریں کہ موبائل فون دل کے اتنا قریب نہ رکھیں اور اگر کوئی اور جگہ نہ ہو تو یا تو موبائل فون بند کردیں یا اسکرین والا حصہ آگے کی طرف رکھیں ۔
*کال کرنے سے بہتر ہے میسج کرنا ۔میسجبنگ سے کال کے مقابلے میں صحت کو کم نقصان پہنچتا ہے ۔
*موبائل فون کو ایک ہی کان پر رکھ کر زیادہ دیر تک بات نہ کریں بلکہ پوزیشن تبدیل کرتے رہیں ۔ چلتے ہوئے بات کرنے سے بہتر ہے ایک جگہ رک کر بات کریں ۔
*اگر سگنل کم آرہے ہوں یا آپ گاڑی یا ٹرین میں ہوں تو بات نہ کریں ۔ ایسی صورتحال میں فون کی پاور مزید بڑھ جاتی ہے ۔
*اگر آپ کے پاس انٹرنیٹ راؤٹر ہے تو اسے بیڈ روم میں نہ رکھیں ۔ آپ کی سونے والی جگہ الیکٹرو میگنیٹک شعاؤں سے جتنی پاک ہو اتنا اچھا ہے ۔
*کوشش کریں کہ جب گھر پر ہوں تو موبائل فون کی جگہ لینڈ لائن فون کا استعمال کریں ۔لینڈ لائن فون وائر لیس فون سے کم نقصان دہ ہے۔

شاید آپ یہ بھی پسند کریں
تبصرے
Loading...