پیروں کی سوجن اور صحت کے مسائل

24,440

پیروں میں سوجن کوئی بیماری نہیں بلکہ یہ کسی بیماری کے نتیجے میں ہو سکتی ہے۔اس کی اہم وجہ ٹشوزمیں ایک سیال جس کا نام ایڈم ہے، بڑھ جاناہوتی ہے۔

پیروں پر سوجن آنے کی عام وجوہات

۱۔ بعض اوقات دواؤں کے مسلسل استعمال سے پیروں میں سوجن رہتی ہے
۲۔ وزن بڑھنے کی وجہ سے افراد زیادہ چل پھر نہیں پاتے ۔ٹانگوں میں پانی بھر جاتا ہے اور سوجن آجاتی ہے۔
۳۔ بہت زیادہ شراب پینے سے جگر خراب ہو جاتا ہے ،تلی کا سائز بڑھ جاتا ہے ،مریض کو یرقان کی شکایت ہو جاتی ہے ایسے مریضوں کے پیروں پر سوجن آجاتی ہے۔
۴۔ دل کے مریضوں کو ٹانگوں میں سوجن کی شکایت ہو جاتی ہے۔
۵۔جسم میں خون اور پوٹیشیم کی کمی سے بھی پیروں پر سوجن آجاتی ہے۔
۶۔ بعض او قات موسم کی تبدیلی،زیادہ سردی یا زیادہ گرمی میں بھی سو جن کی شکایت ہو جا تی ہے۔
۷۔ کسی انجری یاسرجری سے پیروں پر کوئی انفیکشن کی وجہ سے سوجن آسکتی ہے ۔

صحت کے مسائل

۱۔ حمل کے مسائل

حمل کے دوران پیروں پر سوجن ٓاجانا کوئی مسئلہ نہیں،لیکن اچانک اور بہت زیادہ سوجن آجانا حمل میں کسی پیچیدگی کی طرف اشارہ کرتاہے۔اس کا یہ بھی مطلب ہو سکتا ہے کہ پیشاب میں پروٹین کی مقدار بڑھ گئی ہے یا بلڈ پریشر توازن میں نہیں۔

۲۔ ہائی بلڈپریشر

امریکن ہارٹ ایسو سی ایشن کے مطابق امریکہ میں ہر تین میں سے ایک فرد بلڈپریشر سے پریشان ہے۔جسم میں موجود بہت سے عوامل مل کر بلڈپریشر بڑھنے کی وجہ بنتے ہیں۔کھانے میں نمک کی مقدار زیادہ استعمال کرنے سے بلڈپریشر میں اضافہ ہوتا ہے ۔تحقیق کے مطابق افریقہ اور امریکہ کے بوڑھے لوگوں میں نمک کے زائد استعمال کی وجہ سے موٹاپے اور گردوں کے امراض زیادہ پائے گئے۔جن مریضوں میں دل کی شریانوں کے مسائل موروثی ہوں ان میں بلڈپریشر کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔مستقل بلڈپریشر پیروں پر سوجن لانے کا باعث بنتا ہے۔

۳۔ گردوں کے امراض

اکثر پیروں پر سوجن کی وجہ گردوں کی خرابی ہوتی ہے۔گردے ہمارے جسم کے لئے فلٹر پلانٹ کا کام کرتے ہیں۔یہ وہ اہم عضو ہوتے ہیں جو ہمارے جسم کے فاضل مادوں کو پیشاب کے ذریعے باہر نکالتے ہیں۔
گردوں میں پتھری ہونا آج کل ایک عام بیماری بن گئی ہے جو خوراک میں آکسلیٹ ،کیلشیم اور فاسفیٹ کے زیادہ استعمال کرنے سے پیدا ہوتی ہے۔پتھری اگر نہ نکالی جائے تو گردوں اور کمر میں شدید درد کے ساتھ پیروں پر سوجن آجاتی ہے

۴۔جگر کی خرابی

جگر کی خرابی بخار سے شروع ہوتی ہے ،بعد میں بخار تو اتر جاتا ہے مگر جگر کی بیماری اپنی جگہ قائم رہتی ہے۔پرانا بخار، گرم جگہ پر رہنا زیادہ مٹھائی کھانا ،زیادہ شراب پینا جگر کی بیماری کا باعث بنتے ہیں۔جگر جب خراب ہو تو پیروں پر سوجن آجا تی ہے اور خون کی کمی ہو جاتی ہے۔

۵۔ موٹاپا

موٹاپا جسم میں چربی زیادہ ہونے سے آتا ہے موٹاپے سے دل کے امراض ،جوڑوں کے درد اور ٹانگوں میں سوجن کی شکایت پیدا ہوتی ہے۔جس سے چلنے پھرنے میں دشواری ہوتی ہے۔

۶۔ ذیابیطس

اس مرض میں پیروں پر سوجن آنا عام بات ہے ۔ ذیابیطس کے مریضوں کے پیروں کی خاص دیکھ بھال کرنے کا مشورہ دیا جاتا ہے۔ خون کی شریانیں متاثر ہونے کے باعث خون جسم پیروں تک پہنچ نہیں پاتا جس سے ان پر سوجن آجاتی ہے۔

۷۔امراض قلب

پیروں پر مستقل رہنا دل کے مسائل کی طرف اشارہ کرتا ہے ۔ پیر کی سوجن کے ساتھ سینے میں دباؤیا کھچاؤ محسوس ہو تو فوری معالج سے معائنہ کرائیں ۔

پیروں پر سے سوجن ختم کرنے کے طریقے

* وزن کم کرنے سے روز ہلکی پھلکی چہل قدمی کرنے سے اور پانی کا زیادہ استعمال کرنے سے پیروں کی سوجن کم ہو جاتی ہے۔
* ایک پانی بالٹی میں ایک چائے کا چمچ مسٹرڈ پاؤ ڈر ڈال کر اس میں پاؤں ڈپ کرنے سے پیروں کو آرام ملتا ہے۔
*پیروں پر برف کی سکائی کرنے سے یا نمک کے پانی میں پاوؤں بھگونے سے آرام آتا ہے ۔
* پیروں کو زیادہ دیر تک لٹکا کر نہ رکھیں۔ رات کو سوتے وقت دس پندرہ منٹ کے لیے پیر کسی اونچی جگہ (تکیہ)پر رکھیں ۔
* ان دنوں ایسی پٹیاں اور ٹیپ بھی آرہے ہیں جنھیں لگانے سے پیروں کی سوجن میں کمی آجاتی ہے ۔
*کھانے میں احتیاط کریں۔ نمک کا استعمال کم کریں ۔ایسے کھانوں سے بھی پرہیز کریں جس میں سوڈیئم زیادہ ہو ۔
*پیروں میں خون کی روانگی یقینی بنانے کے لیے انہیں حرکت میں رکھیں ۔روزانہ پیروں کی ورزش کریں ۔


شاید آپ یہ بھی پسند کریں
تبصرے
Loading...