ہارٹ فیلیئر سے بچنا ہے تو اس عادت کو اپنائے
روزانہ صرف اور صرف 20 منٹ کی تیز چہل قدمی درمیانی عمر میں ہارٹ فیلیئر جیسے جان لیوا مرض کے خطرے سے بچانے میں مددگار ثابت ہوسکتی ہے۔یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق کے نتیجے میں سامنے آئی۔جون ہاپکنز یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ ہفتہ بھر میں ڈھائی گھنٹے تک تیز چہل قدمی یا سائیکل چلانے کی عادت صرف 6 برسوں کے دوران جان لیوا امراض کا خطرہ نمایاں حد تک کم کردیتی ہے۔مگر کسی قسم کی ورزش نہ کرنا یا چھوڑ دینا دل کے جان لیوا مرض کا خطرہ بہت زیادہ بڑھا دیتا ہے۔
تحقیق کے مطابق کسی بھی عمر میں تیز چہل قدمی کو اپنالینا ہارٹ فیلیئر کے خطرے کو کم کرنے میں مدد دے سکتا ہے۔یہاں تک کہ ایسے افراد جنھوں نے زندگی میں کبھی ورزش نہ کی ہو، وہ اس عادت کو اپنا کر 6 برسوں میں ہارٹ فیلیئر کے خطرے کو نمایاں حد تک کم کرسکتے ہیں۔ہارٹ فیلیئر دنیا بھر میں ہر سال لاکھوں افراد کو متاثر کرنے والا مرض ہے اور اس عارضے میں دل خون کو مناسب مقدار میں پمپ کرنے سے قاصر رہتا ہے، جس سے جسم میں آکسیج کی کمی ہوتی ہے۔عام طور پر ہارٹ فیلیئر کا خطرہ ہائی کولیسٹرول، ذیابیطس، تمباکو نوشی یا خاندان میں اس کی تاریخ کے نتیجے میں بڑھتا ہے۔
محققین کا کہنا تھا کہ درمیانی عمر میں ہفتہ بھر میں 150 منٹ کی تیز چہل قدمی ہارٹ فیلیئر کے خطرے کو 31 فیصد تک کم کرتی ہے۔اسی طرح جو لوگ کبھی بھی ورزش کے عادی نہ رہے ہو، وہ اس عادت کو اپنا کر ہارٹ فیلیئر کا خطرہ 23 فیصد تک کم کرسکتے ہیں۔محققین کا مزید کہنا تھا کہ ہارٹ فیلیئر کے شکار افراد کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے، تاہم دل کے دیگر امراض کے برعکس ہارٹ فیلیئر کی روک تھام کے لیے موثر ادویات دستیاب نہیں۔اس تحقیق کے نتائج طبی جریدے جرنل سرکولیشن میں شائع ہوئے۔