منہ کے چھالے ہونے کی وجوہات اور ان کا علاج
منہ میں چھالے ہونا عام بات ہے۔ یہ چھالے بہت تکلیف دہ ثا بت ہوتے ہیں۔ خاص طور پر جب ہم کھاتے پیتے ہیں۔تو ہر چیز ان چھالوں میں لگتی ہے اور تکلیف دیتی ہے۔
یہ چھالے عام طور پر سفید رنگ کے ہوتے ہیں اور ان کے گرد سرخ رنگ کی لکیر ہوتی ہے۔ ذیادہ تر یہ منہ کے اندر گالوں پر، ہونٹوں پر اور زبان کے نیچے ہوتے ہیں۔ منہ کے چھالے خطرناک نہیں ہوتے اور ۷ سے ۱۰ سے دن میں ختم ہو جاتے ہیں۔
وجوہات:
منہ میں چھالے ہونے کی کئی وجوہات ہو سکتی ہیں۔
۔ غذا کی بداحتیاطی
۔ قبض
۔ ہارمونز کی تبدیلی
۔ بہت زیادہ تیزابیت
بولتے ہوئے یا کھاتے ہوئے اندرونی گال یا زبان دانتوں میں آجانا
۔ذہنی دباؤ
۔ وٹامن بی کمپلیکس، وٹامن سی ،آئرن یا کوئی دوسری توانائی کی کمی
منہ کے چھالوں کا علاج گھریلو ٹوٹکوں سے بہ آسانی کیا جاسکتا ہے۔
ملیٹھی کی جڑ:
ملیٹھی سے منہ کے چھالوں کا علاج کیا جاسکتا ہے کیونکہ یہ چھالوں کی تکلیف کو کم کرکے سکون پہنچاتی ہے۔ چھالوں کے اوپر ایک تہہ بنادیتی ہے جس سے جلن اور مرچوں میں کمی آتی ہے۔
۔ ایک کھانے کا چمچ ملیٹھی کوٹ کر دو کپ پانی میں ۲ سے ۳ گھنٹوں کی لیے بھگو دیں۔
۔ دن میں کئی مرتبہ اس پانی سے کلیاں کریں۔
کوکونٹ ملک:
منہ کے چھالوں کے علاج کے لیے کوکونٹ ملک بہت ہی مفید ہے۔
۔ایک کھانے کے چمچ کوکونٹ ملک میں تھوڑا سا شہد ملائیں اور متاثرہ جگہ پر دن میں ۳ سے ۴ مرتبہ ملیں۔
۔ اس کے علاوہ صرف کوکونٹ ملک کو بھی تھوڑی دیر منہ میں رکھ کر اچھی طرح ہلائیں پھر کلی کرلیں۔ یا ناریل کا تیل متاثرہ جگہ پر ملیں۔
سمندری نمک اور ہائڈروجن پر آکسائڈ:
سمندری نمک اور ہائڈروجن پر آکسائڈمیں اینٹی سیپٹک اور انفیکشن کو ختم کرنے کی خصوصیات موجودہیں اس لیے ان دونوں چیزوں کو ملا کر یا علیحدہ علیحدہ بھی منہ کے چھالوں کے لیے استعمال کیا جاسکتا ہے۔
۔ دو چائے کے چمچ سمندری نمک اور ۳ فیصد (چند قطرے) ہائڈروجن ایک گلاس نیم گرم پانی میں اچھی طرح ملائیں۔
۔ اس پانی سے کلیاں کر لیں۔
۔ دن میں ایک یا دو مرتبہ یہ عمل کر لیں لیکن اس پانی کو قطعی نہ نگلیں۔
ثابت دھنیا:
دھنیے کے بیج چھالوں کی جلن کو ختم کرکے آرام پہنچاتے ہیں۔
۔ایک چائے کا چمچ دھنیے کے بیج ایک کپ پانی میں ڈال کر ابال لیں۔
۔ چھان کر یہ پانی ٹھنڈا کرلیں۔
۔ اس پانی کو منہ میں رکھ کر اچھی طرح گھمائیں۔
۔ دن میں ۳ سے ۴ مرتبہ کریں۔
بیکنگ پاؤڈر:
بیکنگ سوڈا جو سوڈیم بائی کاربونیٹ بھی کہلاتا ہے ، منہ کے چھالوں کے علاج میں مفید ہے خاص طور پر ان چھالوں کو لیے جو تیزابیت کی وجہ سے ہوں۔
چھالوں کی تکلیف ختم کرنے کے ساتھ جراثیم اور بیکٹیریا کا بھی خاتمہ کرتا ہے۔ اس کے لگانے سے جلن بھی ہوسکتی ہے۔
۔ ایک چائے کا چمچ بیکنگ سوڈا تھوڑے سے پانی کے ساتھ پیسٹ بنا لیں۔ اور دن میں کئی دفعہ متاثرہ جگہ پر لگائیں۔
۔ اس کے علاوہ صرف بیکنگ سوڈا بھی منہ میں لگایا جاسکتا ہے۔
شہد:
شہد میں اینٹی اوکسیڈنٹ اور اینٹی مائکروبیل خصوصیات ہیں۔اس کے علاوہ یہ زخم کوجلدی بھرنے میں مدد دیتا ہے۔
۔روئی میں شہد لگا کر متاثرہ جگہ پر لگائیں۔
۔ اسی طرح آپ گلسرین یا وٹامن ای آئل بھی منہ میں لگا سکتے ہیں۔
ایلوویرا:
ایلوویرا اینٹی سیپٹک کا کام کرتا ہے۔ متاثرہ جگہ پر ایلوویرا کا جیل لگانے سے فوری آرام آنے کے ساتھ زخم بھی جلدی بھرتا ہے۔ ایلوویرا میں اینٹی فنگل ، اینٹی وائرل اور اینٹی بیکٹیریل خصوصیات ہیں۔ جن کی وجہ سے یہ منہ کے زخموں کے لیے بہت مفید ہے۔
تلسی کے پتے:
تلسی کے پتے منہ کے زخموں کو تیزی سے بھرتے ہیں ۔
۔ چار، پانچ تلسی کے پتے دھولیں۔
۔ انہیں اچھی طرح چبا کر تھوڑا سا پانی پی لیں۔
۔ دن میں دو مرتبہ صبح، شام کریں۔
برف:
منہ کے چھالوں میں فوری آرام کے لیے برف بہترین ہے۔ چھالوں میں بہت زیادہ تکلیف یا جلن محسوس ہو تو آئس کیوب منہ میں رکھ لیں۔ فور۱ََ ہی سکون ملے گا۔
اسپغول کی بھوسی:
منہ میں چھالوں کی اصل وجہ پیٹ کی گرمی یا قبض ہے۔ اکثر یہ چھالے منہ کے علاوہ غذا کی نالی میں بھی ہوتے ہیں۔ جب بھی منہ میں چھالے ہوں یا چھالے نہ بھی ہوں تو ان سے بچنے کے لیے اسپغول کی بھوسی کا استعمال کریں۔
۔ روزانہ صبح، شام ۲ چمچ اسپغول کی بھوسی پانی کے ساتھ لیں۔