تیزابیت گھر میں موجود چیزوں سے ختم کریں
معدہ جسم کے اہم اعضاء میں سے ایک ہے۔معدے میں اگر تیزابیت ہو توبوجھل اور بے چین سی طبیعت محسوس ہوتی ہے اورپیٹ میں گیس ،درد،سینے میں جلن اور سانس میں بو پیدا کرنے کا باعث بنتی ہے۔ مرغن مصالحے دار کھانے ،رات کو کھانا کھاکر فورا سوجانا، بھوکا رہنا،خالی پیٹ چائے یا کا فی پینےسے معدے میں تیزابیت کی شکایت پیدا ہو سکتی ہے۔ اس تکلیف سے نجات پانے کے لیے آپ کے باورچی خانے میں ایسی چیزیں موجود ہے جو اس تکلیف سے نجات دلاسکتی ہے ۔
سونف :
کھانا کھانے کے بعد تھوڑی مقدار میں سونف کھا لینے سے آپ معدے کی تیزابیت سے بچ سکتے ہیں ،کیونکہ سونف میں موجود تیل بدہضمی دور کر کے پیٹ کو پھولنے سے بچاتا ہےاورنظام انہضام کو بہتر بناتا ہے ۔ نظام ہاضمہ کودرست رکھنے کے لیے سونف کی چائےبھی بے حد مفید ہے۔
مزید جانئے :سونف کے استعمال کے 16طبی فوائد
تلسی کے پتے :
تلسی کے پتے کوگیس ختم کرنے اور تیزابیت سے بچانے کے لیے انتہائی مفید غذا تصور کی جاتی ہے۔ گیس ہونے کی صورت میں تلسی کے پتوں کو چبا کر یا ابال کر پینے سے تکلیف سے فوری نجات حاصل کی جا سکتی ہے۔
دار چینی :
دارچینی میں قدرتی طور پر اینٹی ایسڈکی خصوصیات موجود ہوتی ہیں جو ہاضمہ بہتر بناتی ہیں ۔دارچینی کی چائے پیٹ کا انفیکشن ختم کرنے میں بھی کافی مدد گار ثابت ہوتی ہے ۔
مزید جانئے:دار چینی ٗ ذائقہ دار مصالحہ اور انمول دوا
لونگ :
کالے چنے اور لوبیا بناتے وقت اس میں لونگ پیس کر شامل کر کے گیس سے بچا جا سکتا ہے ۔تیزابیت سے بچنے کے لئے پسی ہوئی الائچی اور لونگ کا استعمال مفید ہے ۔تیزابیت ختم کرنے کے ساتھ ساتھ یہ منہ کی بدبوبھی دور کرتی ہے۔
ناریل کا پانی :ـ
ناریل کا پانی پی ایچ لیول کو الکلائن میں تبدیل کر کے معدے کو تیزابی صورتحال پیدا ہونے سے محفوظ رکھتا ہے۔ اس میں موجود فائبر ہاضمے کو بہتر رکھنے میں مدد دیتا ہے۔
مزیدجانئے :تیزابیت سے کیسے بچا جائے ؟
دودھ :
دودھ میں کیلشیئم کی موجودگی معدے میں تیزابیت سے بچاتی ہے۔تیزابیت کی صورت میں ایک گلاس ٹھنڈے پانی میں تھوڑا سا دودھ شامل کرکے پینا بھی آرام پہنچاتا ہے ۔
یہ عام اور گھریلو طریقے بد ہضمی سے بچنے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں لیکن اگر کوئی فرد مستقل بد ہضمی اور گیس کا شکار رہتے ہیں تو اسے گھریلو علاج کو فوری ترک کر کے معالج سے رجوع کرنا چاہئے ۔بعض اوقات ہم بدہضمی کو بہت معمولی یا وقتی بیماری سمجھتے ہیں حالانکہ یہ بیما ری بڑی پریشانی کے آنے کی علامت بھی ہو سکتی ہے لہذا محتاط رہیں اور احتیاط کریں ۔