بھرپور زندگی کے12منفرد اصول
صحت مند طرزِ عمل ہی دراصل کامیاب زندگی کی ضمانت ہے ۔ہم صحت مند زندگی گزارنے کے لیے جدوجہد تو کرتے ہیں مگر اس میں کامیابی بہت کم لوگوں کو نصیب ہوتی ہے ۔ ناکامی کی وجہ یہ ہے کہ ہم اپنی زندگی میں بہت جلد تبدیلی لانا چاہتے ہیں ،حالانکہ اس کے لیے بہت سی توانائی اور وقت درکار ہوتا ہے ۔ جلد بازی میں بہت سے لوگ نقصان بھی اٹھالیتے ہیں ۔ صحت مند طرزِ زندگی گزارنے میں ناکامی کی دوسری وجہ درست سمت سمجھنے میں ناکامی ہے ، لوگوں کو پتہ ہی نہیں ہوتا کہ انہیں کرنا کیا ہے ۔۔یہاں ہم آپ کو ایسی ہی کچھ چھوٹی چھوٹی چیزیں بتارہے ہیں، جن پر عمل کرکے کچھ ہی عرصے میں آپ اپنی صحت میں نمایا ں فرق محسوس کریں گی، شرط یہ ہے کہ ان پر باقاعدگی سے عمل کیا جائے ۔
1۔ مچھلی کا استعمال:
ہفتے میں ایک دن مچھلی ضرور کھائیں ۔ اس سے امراضِ قلب خصوصاً ہارٹ اٹیک سے حفاظت ملتی ہے ۔ وجہ یہ ہے کہ مچھلیوں میں موجود اومیگا 3فیٹی ایسڈموجود ہوتا ہے ۔سالمن مچھلی میں یہ وافر مقدار میں پایا جاتا ہے ۔اس لیے سالمن مچھلی کو ترجیح دینا چاہئے۔
2۔ ناشتہ لازمی کریں :
کمزوری سے بچناہے ، جسمانی اورذہنی صحت کوبڑھاناہے تو ہفتے میں ساتوں دن ناشتہ ضروری کریں۔ناشتہ چھوڑنے سے جسم نہ صرف لاغر ہونے لگتا ہے بلکہ اس سے ذہنی صلاحیتیں بھی ماند پڑنا شروع ہوجاتی ہیں۔
3۔ پھلوں اور سبزیوں کا استعمال :
حال ہی میں ایک تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ وہ لوگ جن کی خوراک میں پھل اور سبزیوں کا زیادہ استعمال ہوتا ہے ان میں معدے کے سرطان کے ستر فیصد تک امکانات کم ہوجاتے ہیں۔لیکن بات صرف اس سرطان سے محفوظ رہنے کی نہیں، پھلوں اورسبزیوں کے زیادہ استعمال کے اور بھی بے شمار فائدے ہیں۔مگر سوال یہ ہے کہ ہم روزانہ کتنی مقدار میں پھل اور سبزیاں استعمال کریں ، اس کا سادہ اور آسان ترین جواب یہ ہے کہ آپ روزانہ کھانے میں جو کچھ بھی کھائیں اس میں سبزی یا پھل لازمی شامل ہونا چاہئے ۔
4۔ دوسروں کے کام آئیں :
اپنے لیے تو سب ہی جیتے ہیں ، زندگی کا اصل مزہ ہے دوسروں کے لیے جینے میں ۔ اگر اس اصول کو اپنا لیا جائے تو دنیا و آخرت تو سنورتی ہی ہے ،صحت بھی اچھی رہتی ہے ، ایک سروے کے دوران پتہ چلا کہ وہ لوگ جو ہفتے میں کم از کم ایک دن رضاکارانہ طور پر دوسروں کی مدد کرنے میں گزارتے ہیں، ان میں شرح اموات عام افراد کے مقابلے گھٹ کر نصف رہ جاتی ہے ۔
5۔ ایک کپ کافی:
ایک نارمل بالغ انسان کا دل دن میں 72مرتبہ دھڑکتا ہے ، مگر کافی کے دوکپ کا روزانہ استعمال کچھ ہی دنوں میں اسے بڑھا کر 88کردیتا ہے ،یعنی آپ کا دل 19مرتبہ زیادہ دھڑکنے لگتا ہے ،اس لیے ماہرین صحت کہتے ہیں کافی کا دن بھر میں ایک ہی کپ کافی ہے ۔
6۔ باتیں کریں:
یہ مشورہ خواتین کو تو دینے کی ضرورت نہیں ، تاہم بعض خواتین ایسی بھی ہوتی ہیں جنہیں چپ چپ رہنے کی عادت ہوتی ہے ، کسی محفل میں بھی جائیں تو ایک کونہ پکڑ کر الگ تھلگ خاموش ہوکر بیٹھ جاتی ہیں ۔ایسی خواتین کو مشورہ ہے کہ وہ یوں گوشہ نشینی اختیار نہ کریں ۔سوشل بنیں اور دوسروں سے باتیں کریں، کیونکہ ماہرین صحت کہتے ہیں کہ باتیں کرکے (بہت زیادہ نہیں ) ہم اپنی دماغی صلاحیت کو بڑھاتے ہیں ۔ روزانہ صرف دس منٹ کی گپ شپ نہ صرف دماغ کو تیز کرتی ہے بلکہ ہماری یادداشت کو بھی بڑھانے میں مدد دیتی ہے ۔تحقیق سے یہ بھی ثابت ہواہے کہ جو لوگ بہت زیادہ سوشل ہوتے ہیں ان میں دل کی بیماریوں کے امکانات کم ہوجاتے ہیں
7۔ شادی شدہ زندگی کو خوش و خرم رکھیں:
زندگی میں چھوٹی چھوٹی خوشیاں بہت اہمیت رکھتی ہیں برطانیہ میں ہونے والے ایک سروے میں پتہ چلا کہ وہ لوگ جن کی ازدواجی زندگی میں ناراضی اور لڑائی جھگڑے کا عنصر زیادہ ہوتاہے ۔ ان میں مختلف اقسام کی بیماریوں کے پینتیس فیصدامکانات بڑھ جاتے ہیں اور ان کی زندگی بھی اوسطاً چار سال کم ہوجاتی ہے ۔
8۔ ورزش کریں ڈپریشن بھگائیں:
ورزش صحت کے لیے کتنی ضروری ہے ، سب جانتے ہیں۔مگر ورزش سے ڈپریشن اور ذہنی تناؤ میں بھی کمی آتی ہے ، یہ بات بہت کم لوگ جانتے ہیں۔ماہرین کہتے ہیں کہ چالیس منٹ کی ورزش ذہنی تناؤ سے نجات دلاتی ہے ۔اور اگر روزانہ باقاعدگی سے ورزش کی جائے تو ٓڈپریشن میں بھی کمی آجاتی ہے ۔یہ ڈپریشن اور تناؤ کی کیفیت صرف ذہن ہی نہیں جسم کے لیے بھی نقصان دہ ہے ، اس لیے ورزش کو معمول بنائیں اور صحت مند رہیں۔
9۔ بھرپورنیند:
گہری اور پرسکون نیند کے بے شمار فوائد ہیں۔ہم بچپن سے سنتے آئے ہیں کہ رات کو جلدی سونا اور صبح سویرے بیدار ہوجانا ہمیں چست و توانا اور صحت مندرکھتا ہے ، بات غلط بھی نہیں۔اگر آپ کو نیند نہ آنے کی شکایت ہے تو چیری کھائیں۔ حالیہ تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ چیری میں میلا ٹونن ( melatonin )کی خاصی مقدار پائی جاتی ہے ۔میلا ٹونن نیند آور ٹانک کا کام کرتا ہے ۔
10۔ کیلے کھائیں:
جسم میں پوٹاشیم کی کمی ہائی بلڈپریشر کا سبب بنتی ہے ۔کیلے میں وافرمقدار میں پوٹاشیم پائی جاتی ہے ۔ روزانہ صرف ایک کیلا کھانے سے بھی آپ کے جسم کو مطلوبہ مقدار میں پوٹاشیم حاصل ہوجاتی ہے ۔
11۔ وزن پر دھیان دیں :
اگرآپ کا وزن نارمل ہے تو اسے برقراررکھنے کی کوشش کریں جب بھی محسوس کریں کہ آپ کا وزن بڑھ رہا ہے ، فوراً اسے کنٹرول کرنے کی جدوجہد میں لگ جائیں ، کیونکہ موٹاپا کسی عذاب سے کم نہیں،جسم کی زائد چربی ہائی بلڈپریشر، امراضِ قلب ،ذیابیطس ،کینسر اور اسی طرح کی کئی بیماریوں کا سبب بن سکتا ہے، اس لیے بہتر یہی ہے کہ اپنے ڈائٹیشن سے رجوع کریں اور اس کے بتائے ہوئے مشوروں پر عمل کریں۔
12۔کھانے پینے میں احتیاط:
تلی ہوئی چیزیں یا زیادہ مٹھاس نقصان دہ ہے ، ،مگر ہم میں سے اکثریت چپس ، سموسوں ،مٹھائی اور آئس کریم وغیرہ کی شوقین ہے ،، تو پھر کیا کریں ، گھبرائیں مت، اس کا سادہ سا حل یہ ہے کہ آپ اپنا یہ شوق جاری رکھیں مگر اعتدال کے ساتھ ، ہفتے پندرہ دن میں مناسب مقدار میں یہ چیزیں کھانے سے اتنا زیادہ فرق نہیں پڑتا۔تاہم ا س کے ساتھ ضروری ہے کہ پھل اور سبزیوں کا بھی زیادہ سے زیادہ استعمال کریں ، ورزش بھی کرتے رہیں۔