یرقان

915

مختصرجائزہ

جلد کی رنگت ،آنکھوں کی سفیدی اورجسم کے اندرونی حصوں جیسے منہ ،ناک اورآنتوں وغیرہ کاپیلاپن یرقان کہلاتاہے۔یہ جگرکے بڑھ جانے کے بعد صفراکی خون میں آمیزش ہونے سے لاحق ہوسکتاہے۔اسکی اہم وجہ جسم اورخون کے ٹشوز میںبیلی روبین مادے کاپیداہوناہے۔خون میں بیلی روبین جمع ہوکرجلد اورآنکھوں کے رنگ کوپیلاکردیتی ہے۔مسلسل یرقان خون کی خرابی کاسبب بنتاہے۔

وجوہات

جب خون کے سرخ خلیات بڑی تیزی سے ٹوٹنا شروع ہوجائیں توزیادہ بیلی روبین بنانے کاباعث بنتے ہیں۔جگرصحیح کام کرکے بیلی روبین کوصفراکی نالیوںکے ذریعے خارج کرکے پتے تک پہنچاتاہے ۔اگرخون کے سرخ خلیات تیزی سے ٹوٹنے لگیں اورجگرصحیح طرح سے بیلی روبین کوخارج نہ کرے تویرقان ہوسکتاہے۔اس کی کچھ وجوہات یہ ہیں:
٭شراب نوشی کی وجہ سے جگرکانقصان
٭جگرکاانفیکشن (ہیپاٹائیٹس)
٭جگرکاکینسر
٭پتھری
٭لبلبہ کاکینسر
٭خون کی خرابی جیسے ہیمولیٹک اینیمیا
٭منشیات کامنفی ردعمل
٭نوزائیدہ بچوں میں یرقان کی عام وجہ پیدائش کے وقت جگرکی کمزوری ہوسکتی ہے۔

علامات

یرقان کسی بیماری کانام نہیں ہے بلکہ خون،جگر اورمثانہ میں ہونے والے بعض امراض کی علامت ہے۔اس کی مندرجہ ذیل علامات ہوسکتی ہیں:
٭ جلد ،آنکھوں کی سفیدی اورجسم کے اندرونی حصوں کاپیلاپن
٭سخت خارش یاکھجلی
٭تھکاوٹ
٭متلی اورقے
٭زرد اسٹول اورپیشاب کارنگ زردی مائل براؤن ہونا
٭اسٹول میں سخت بدبو

تشخیص وعلاج

میڈیکل ٹیسٹ کے بعد یرقان کی تشخیص آرام سے کی جاسکتی ہے جیسے بلڈ ٹیسٹ کے ذریعے بیلی روبین کی سطح کااندازہ لگایاجاسکتاہے۔ دیگرٹیسٹ جیسے جگرکے فنکشن کاٹیسٹ،سی بی سی،الٹراساؤنڈ ،سی ٹی اسکین،ای آرسی پی وغیرہ یرقان کی بنیادی وجہ جاننے کے لئے کروائے جاسکتے ہیں۔یرقان کاعلاج اس کی بنیادی وجوہات پرمنحصرہے۔


شاید آپ یہ بھی پسند کریں
تبصرے
Loading...