ساحل سمندر کی سیر،چند احتیاطی تدابیر

2,352

گرمیوں کا موسم ہو تو دل بے اختیار ساحل کی سیر کی طرف مائل ہوتا ہے ۔بچے ہوں یا بڑے ، خواتین ہو ں یا مرد سبھی کا دل سمندر کنارے سیر کرنے کو کرتا ہے ،اور کیوں نہ کرے ۔ سمندر کنارے پہنچتے ہی گرمی کا احساس ختم ہوجاتا ہے ۔اس وقت ویسے بھی بچوں کی چھٹیاں ہو چکی ہیں اور زیادہ تر لوگ تفریح کے لئے ساحلِ سمندر کا ہی رخ کرتے ہیں ۔ساحل کی تازہ ہوا فرحت اور راحت کا ایک نیا احساس دلاتی ہیں ۔ صرف یہی نہیں ، طبی ماہرین کہتے ہیں ، ساحل سمندر کی سیرسے انسان کی صحت اور ذہن پر خوشگوار اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ تاحد نظر پانی ہی پانی دیکھنے اورلہروں کے شور کی آواز بھی کے ذہن پراچھے اثرات ڈالتی ہے ۔ اور یوں انسان سکون اور آرام محسوس کرتا ہے۔ ساحل سمندر وہ جگہ ہے جہاں انسان خود کو سب سے زیادہ پرسکون محسوس کرتا ہے اور اس کے اندر ایک خوشگواراحساس جنم لیتا ہے ۔ یہ سب تو اپنی جگہ ،مگر بعض افراد خاص طور پر خواتین اور بچے ساحل سمندر سے واپس آتے ہیں تو وہ کچھ مسائل کا شکار ہوجاتے ہیں۔ کسی کی رنگت متاثر ہوجاتی ہے تو کسی کولوُ لگ جاتی ہے ۔ کسی کو کوئی کیڑا وغیرہ کاٹ لیتا ہے تو کوئی خود کو ڈی ہائیڈریشن کا شکار محسوس کرنے لگتا ہے ۔ تو پھر کیا کیا جائے ۔ ساحل کی سیر تو چھوڑی نہیں جاسکتی ۔ اس لیے ضروری ہے کہ کچھ احتیاطیں پہلے سے ہی کرلی جائیں تاکہ یہ سیر ہمارے لئے مسائل کا سبب بننے کے بجائے ایک یاد گار تفریح بن جائے ۔

سن اسکرین ضرور استعمال کریں :

ساحل کی سیر کے وقت کم از کم ایک بار سن اسکرین ضرور لگانا چاہئے ۔جسم کی تمام کھلی جگہوں پرلگائیں ۔خاص طور پر ناک کانوں اور ہونٹوں پر۔ساحل پر پہنچنے کا انتظار نہ کریں بلکہ گھر سے نکلتے وقت یا پھر دھوپ کا سامنا کرنے سے پہلے ہی سن اسکرین لگالیں۔سن اسکرین کی رینج SPF 50 سے اوپر ہونے چاہئے ۔ یہ سورج کی الٹراوائلٹ شعاعوں (UVA and UVB rays)سے بہترین تحفظ دیتا ہے ۔ بہترین نتائج کے لیے ساحل پرپہنچنے کے بعد ہر دو گھنٹے بعد لگایا جانا چاہئے ۔ساحل پر جانے کے علاوہ بھی اگر آپ کا دھوپ میں نکلنا ہوتوسن اسکرین کا استعمال کرنا چاہئے ۔

کسی شیڈ میں بیٹھنے کی کوشش کریں:

سایہ بہت ضروری ہے ،چاہے آپ سمندر کے کنارے پر ہی کیوں نہ ہوں ۔ اس سے آپ سورج کی براہ راست شعاعوں ، اس کی تپش اور لولگنے سے محفوظ رہ سکتے ہیں ۔ سورج کی الٹرا وائلٹ شعاعیں صبح دس بجے سے شام چار بجے تک بہت طاقتور ہوتی ہیں ۔چاہے موسم ابرآلود ہی کیوں نہ ،ان شعاعوں کا انسانی جلد پر اثر پڑتا ہے ۔ چھتری ، بڑے چھجے والی ہیٹ (wide-brimmed hat)، سن گلاسز اور پوری آستینوں والے کپڑوں کا استعمال کریں ۔ جو لباس آپ پہنیں اس کا کپڑا یسا ہو جو آپ کی جلد کو سورج کی تمازت سے محفوظ رکھ سکے ۔ اگر کپڑے باریک ہوں گے تو سورج کی الٹرا وائلٹ شعاعیں انہیں چیرتے ہوئے آپ کی جلد تک پہنچ کر اسے نقصان پہنچاسکتی ہے ۔ ڈھانپنے سے ایک فائدہ یہ بھی ہوگا کہ دھوپ سے آپ کی جلد کی رنگت متاثر نہیں ہوگی۔

پانی خوب پئیں :

پانی کی ایک بوتل کافی نہیں ، اسے بار بار بھریں اور پیتی رہیں ۔طبی ماہرین کے مطابق ایک بالغ انسان کو ہائیڈریٹ رہنے کے لیے دن بھر میں دس سے بارہ گلاس پانی پینا چاہئے ۔اگر آپ گرم ماحول میں ہیں یا پھر محنت والا کام یا ورزش کررہے ہیں تو پانی کی یہ مقداربڑھادینی چاہئے ۔ ساحل چونکہ گرمیوں میں گرم مقام ہوتا ہے ،اور ہم وہاں کھیل کود میں بھی مصروف ہوتے ہیں اس لئے ہمیں دس بارہ گلاس سے زیادہ پانی پینا چاہئے ۔ مشروبات بھی پینے چاہئیں مگر پانی کا استعمال زیادہ سے زیادہ کریں ۔

تمباکونوشی یا پان چھالیہ سے دور رہیں :

ساحل سمندر پر سگریٹ نوشی اور پان چھالیہ کے استعمال سے گریز کرنا چاہئے ۔ ایک تو اس سے آپ کی توجہ تفریح سے ہٹ جائے گی دوسرے ان چیزوں سے جسم میں ڈی ہائیڈریشن کا عمل بڑھ جاتا ہے ۔ بہت زیادہ پسینہ آنے اور قے کی کی شکایات بھی ہوسکتی ہیں۔ سگریٹ یا پان چھالیہ کاجتنا زیادہ استعمال کریں گے ، اتنا ہی ان مسائل میں مبتلا ہونے کے امکانات بڑھ سکتے ہیں ۔عام حالات میں بھی ان چیزوں کا استعمال نہ ہی کریں تو بہتر ہے ۔ اس لت کو مستقل بنیادوں پر ترک کردینا چاہئے ۔

فرسٹ ایڈ کٹ ساتھ رکھیں :

ویسے تو آپ کسی بھی سفر پر جائیں ،ایک چھوٹی سی فرسٹ ایڈ کٹ اپنے ساتھ ضرور رکھیں، تاہم ساحل سمندر کی سیر کے وقت ا س کی اہمیت بڑھ جاتی ہے ۔یہ کٹ کسی بھی چھوٹے موٹے حادثے کی صورت میںفوری طبی امدا د کے کام آتی ہے ۔ اس کٹ میں کیا ہونا چاہئے یہ بھی سمجھ لیں۔لو لگنے کی صورت میں جلد کو آرام پہنچانے والی کریم،اینٹی بایوٹک مرہم،پین کلرز ،واٹر پروف بینڈیج ،کیڑوں کے کاٹے کے علاج کی کریم،کان کے ڈراپس ،کشتی کی سواری کے دوران قے وغیرہ سے بچاؤ کے لیے گولیاں وغیرہ۔ان کے علاوہ بھی کوئی چیز اگرآپ ضروری سمجھیں تو وہ بھی رکھ لیں ۔

اضافی احتیاط:

بزرگ یا وہ افراد جو خدانخواستہ کسی بیماری کا شکار ہیں، انہیں دوران سفر یا سیر و تفریح کے مواقع پر زیادہ احتیاط کی ضرورت ہوتی ہے ۔ انہیں چاہئے کہ وہ اپنی ضروری ادویات اپنے ساتھ لازمی رکھیں۔کچھ دوائیں سورج کی براہ راست شعاعوں سے خراب ہوجاتی ہیں، کچھ زیادہ درجہ حرارت سے متاثر ہوجاتی ہیں ۔ اس لیے دواؤں کا خیال رکھیں اور انہیں دھوپ اور گرمی سے بچائیں ۔ اگر ڈاکٹر ی نسخے کی ضرورت ہو تو وہ بھی ساتھ رکھیں تاکہ پتہ چل سکے کہ کون سی دوا کب کھانی ہے ۔ اگر طبیعت زیادہ حساس ہو تو ساحل پر جانے سے قبل ڈاکٹر سے مشورہ ضرور کریں۔
بچوں کا خاص خیال رکھیں
بہت سے بچے پانی دیکھ کر دیوانے ہوجاتے ہیں اور بے اختیار سمندر کی طرف لپک پڑتے ہیں۔بچوں کو نہانے ضروردیں مگر ان پر مستقل نظر رکھیں ، انہیں زیادہ آگے تک جانے نہ دیں۔ ان کی حد آپ خود سمندر کا زور دیکھ کر طے کریں۔کچھ بچے ایسے بھی ہوتے ہیں جو پانی سے ڈرتے اور پیر تک گیلے نہیں کرتے۔ ایسے بچے کنارے پر کافی دیر تک بیٹھے رہتے ہیں، ان پر بھی توجہ دیں ، انہیں زیادہ دیر تک دھوپ میں بیٹھا نہ رہنے دیں ۔ ہیٹ ، چپل ، اور سن گلاسز کا استعمال کرائیں ۔انہیں بار بار پانی یا کوئی مشروب بھی پلائیں تاکہ یہ ڈی ہائیڈریشن کا شکار نہ ہوں۔

شاید آپ یہ بھی پسند کریں
تبصرے
Loading...