رے بیز کی اقسام،علامات اورعلاج

1,230

یہ ایک وائرس ہے جومتاثرہ جانورکے کاٹنے یاان کے زخمی کرنے کی وجہ سے ہوتی ہے۔رے بیز کی مہلک بیماری انسانوں میں دودھ پلانے والے جانوروں خاص طورپرکتے ،بلی،لومڑی اورگیدڑوغیرہ کے کاٹنے سے منتقل ہوتی ہے۔اس وائرس کی شکل جسم پر کاٹنے کے بعد پستول کی گولی سے مشابہت رکھتی ہے۔

یہ وائرس رے بیز کی بیماری میں مبتلا جانور کے منہ کی رطوبت میں پایاجاتاہے۔جب بیماری میں مبتلا جانورانسان کو کاٹتا ہے تویہ وائرس اس رطوبت کے ذریعے انسانی جسم میں داخل ہوجاتاہے اورپھر وہ شخص بھی اس بیماری میں مبتلا ہوجاتا ہے۔رے بیز کاوائرس انسانی جسم میں خون کے ذریعے سفرنہیں کرتا بلکہ ہمارے اعصاب کے ذریعے دماغ تک پہنچتاہے۔

اقسام

رے بیز کی دواقسام ہیں :

۱۔فیوریس :مریض دماغ میں سوزش ہونے کے باعث ڈیپریشن اوربے چینی محسوس کرتاہے۔
۲۔ڈمب : متاثرہ شخص اعضاء کے پٹھوں کی کمزوری اورفالج کی سی کیفیت میں مبتلاہوجاتاہے۔

مزید جانئے :زہریلے کیڑے یا جانور کے کاٹنے کادیسی علاج

علامات

رے بیز کی پہلی علامت کتے کے کاٹنے کے دوسے چاردنوں کے اندرظاہرہونی شروع ہوجاتی ہے۔
۱۔پہلے مریض کوزخم کے اردگردچبھن،خارش اوردرد محسوس ہوتاہے۔
۲۔مریض بے چینی،تھکاوٹ،سردرد اوربخارمحسوس کرتاہے۔
۳۔جب رے بیز کاوائرس دماغ تک پہنچ جاتاہے تو اس پرہیجانی دورے پڑنے لگتے ہیں۔
۴۔مریض کولائٹ سے،پانی سے، اوردیکھتے ہوئے خوف محسوس ہوتاہے۔
۵۔سانس لینے میں دشواری اوررکاوٹ محسوس ہوتی ہے۔
۶۔آنکھوں کی پتلی ٹھہرجاتی ہے۔
۷۔ڈمب رے بیز میں مریض بالکل بے سدھ اورفالج کی سی کیفیت میں ہوتاہے۔غشی اورنیم بے ہوشی طاری ہوتی ہے۔

مزید جانئے:چکن گنیا کے بارے میں10 باتیں جاننا ضروری ہیں

فوری اقدامات:

اگر کسی شخص کو کوئی جانور کاٹ لے تو بنا وقت ضا ئع کئےڈاکٹر کو دکھائے۔ اگر اس طرح کی علامات ظاہر ہونا شروع ہوجائے تومریض کوکسی علیحٰدہ اورمحفوظ جگہ منتقل کردیناچاہئے،کیونکہ اگرمریض کسی کوکاٹ لے تویہ بیماری اس شخص میں بھی منتقل ہوجاتی ہے۔

مزید جانئے :مچھر انسان کو کاٹنے سے قبل سونگھتا ہے

بچاؤ اورعلاج :

اس موذی بیماری سے بچاؤ ممکن ہے۔وہ افراد جوکتوں کوپالتے ہیں یاوہ افراد جو ان جانوروں کے علاج معالجے یادیکھ بھال سے منسلک ہیں انھیں چاہئے کے اپنے پالتوں کتوں کورے بیز سے بچاؤ کے ٹیکے لگوائیں اورخود بھی اس موذی مرض سے بچاؤکے ٹیکوں کاکورس کریں۔جانوروں خصوصاً کتے کے کاٹنے کے فوراً بعد متاثرہ شخص کے زخم کوفوری طورپرصابن اورپانی سے دھوئیں۔جراثیم کش لکوڈ سے اچھی طرح زخم صاف کریں۔زخم کوپٹی یاٹانکوں کی مدد سے بند نہ کریں بلکہ کھلارہنے دیں۔

خون زیادہ بہنے کی صورت میں ہلکی سی پٹی باندھ دیں اورمتاثرہ شخص کوفوراً ہسپتال لے جائیں۔متاثر ہ شخص کو حفاظتی ٹیکوں کاکورس کروائیں تاکہ وہ اس جان لیوابیماری سے محفوظ رہیں۔پہلے کتے کے کاٹنے پرپیٹ میں چودہ ٹیکے لگائے جاتے تھے لیکن اب رے بیز سے بچاؤ کی ویکسین مارکیٹ میں دستیاب ہے ۔اس کے ساتھ ر ے بیزامینوگلوبیولن بھی لگواناضروری ہے اس سے متاثرہ شخص کوفوری طورپررے بیز وائرس کے خلاف قوت مدافعت حاصل ہوتی ہے اوروائرس کوختم کرنے میں آسانی ہوتی ہے۔

مزید جانئے :پالتو جانوروں کی دیکھ بھال اور گھر کی صفائی کے ٹوٹکے


 

شاید آپ یہ بھی پسند کریں
تبصرے
Loading...