پیشاب کے رنگ و بو میں تبدیلی، کئی بیماریوں کا خطرہ

50,110

اکثر بیماریوں کا پتہ لگانے کے لیے ڈاکٹرز مختلف ٹیسٹ کراتے ہیں جن کے ذریعے بیماری کا صحیح پتہ چلتا ہے ۔ ان میں خون کے ساتھ پیشاب کے ٹیسٹ بھی شامل ہوتے ہیں ۔ ٹیسٹ کے بعد ہی ڈاکٹر بیماری کی تفصیلات جاننے کے قابل ہوتے ہیں ۔ یہ کام تو صرف ماہرین کا ہوتا ہے ، لیکن آپ بھی صرف پیشاب کی رنگت دیکھ کر صحت کے کسی سنگین مسائل کا اندازہ لگا سکتے ہیں

پیشاب میں خون کی آمیزش:

پیشاب میں خون آنا تشویش کی بات ہے جس کی وجہ کسی قسم کی گردوں کی بیماری ،پروسٹیٹ کا بڑھ جانا یا بلیڈر کا کینسر بھی ہوسکتا ہے ۔ اگر پیشاب میں خون آجائے تو فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کریں۔
مزید جانئے :پیشاب میں پروٹین کا آنا، خطرناک اشارہ ہے

رنگ میں تبدیلی:

کچھ غذائیں یا دوائیں بھی پیشاب کی رنگت میں تبدیلی کا باعث بن سکتی ہیں۔ مثال کے طور پر چقندر کھانے کی وجہ سے پیشاب کی رنگت سرخی مائل یا برائون ہوسکتی ہے ۔

بعض اینٹی ایسڈ ز کے استعمال سے بھی پیشاب کی رنگت نمایاں ہوسکتی ہے ۔ کیمو تھراپی کی وجہ سے بھی پیشاب کی رنگت نارنجی ہوسکتی ہے لیکن بعض اوقات پیشاب کی رنگت میں اچانک تبدیلی صحت کے کسی مسئلے کی وجہ سے بھی ہوسکتی ہے اگر آپ پیشاب کی رنگت میں تبدیلی کی وجہ نہ سمجھ پائیں تو ڈاکٹر کو بتائیں۔

پیشاب کی بو:

غذا ، وٹامنز یا دواؤں کی وجہ سے پیشاب کی بو میں بھی تبدیلی ہوسکتی ہے۔مثال کے طور پر سویا یا میتھی کھانے کے بعد پیشاب میں امونیا جیسی بو پیدا ہوسکتی ہے۔
پانی کم پینے کی وجہ سے پیشاب میں تیز بو ہوتی ہے ۔ وٹامن بی 6 سپلیمنٹ کی وجہ سے بھی پیشاب میں تیز بو آسکتی ہے لیکن صحت کے کچھ مسائل کی وجہ سے بھی یہ صورت حال پیدا ہوسکتی ہے۔

ذیابیطس ، بلیڈرکے انفیکشن ،گردوں کے انفیکشن یا جگرفیل ہوجانے کی صورت میں بھی پیشاب کی بو میں تبدیلی واقع ہوسکتی ہے اگر پیشاب میں مستقل بو محسوس ہو اور ختم نہ ہو تو ڈاکٹر سےفوری طور پر رجوع کریں۔

انفیکشن:

یورین انفیکشن کی وجہ سے پیشاب سرخی مائل یا بھوننا(براون )ہوسکتا ہے ۔ اس کی رنگت سبزی مائل یا گدلی بھی ہوسکتی ہے ۔

یہ انفیکشن عام طور پر بیکٹیریا کے بلیڈر ، یوریتھرا یا یورین ٹیوب میں داخل ہونے کی وجہ سے ہوتا ہے۔ ڈاکٹر پیشاب کے ٹیسٹ کے ذریعے اس انفیکشن کا پتہ لگتا ہے ۔ اس کے علاج کے لیے اینٹی بائیوٹک دی جاتی ہیں۔

مزید جانئے:بارش کے بعد آنکھوں کا انفیکشن اور احتیاطی تدابیر

ہائی پر گلائی سیمیا:

خون میں گلوکوز کی مقدار بہت زیادہ بڑھ جانے کی وجہ سے یہ کیفیت پیدا ہوتی ہے۔ خون میں گلوکوز کی زیادہ مقدار پیشاب میں بھی ظاہر ہوتی ہے ۔آپ اسے دیکھ کر بھی اندازہ لگا سکتے ہیں لیکن ڈاکٹر اس کا ٹیسٹ کرتے ہیں۔ اس کی وجہ سے ذیابیطس یا دل کی بیماری اسٹروک ، گردوں کی بیماری، اندھا پن یا دوسرے مسائل بھی ہوسکتے ہیں۔

ذیابیطس:

اگر آپ کو شوگر کا خدشہ ہو توآپ کے خون اور پیشاب میں کیٹون کی موجودگی کو چیک کیا جائے گا ۔ آپ کا جسم کیٹون اس وقت بناتا ہے جب جسم شگر کے بجائے فیٹس کو انرجی کے طور پر استعمال کرنے لگتا ہے۔

مزید جانئے :ذیا بیطس کی طرح بلڈ پریشر کے مریضوں کو بھی شکر سے خطرہ!

پانی کی کمی:

اگر پیشاب کی رنگت گہری ہو اور یہ معمول سے کم آئے تو اس کی وجہ جسم میں پانی کی کمی ہوسکتی ہے ۔ اس سے طبیعت گری ہوئی اور متلی کی کیفیت ہوسکتی ہے ۔ پیشاب میں پانی کی مقدار دیکھنے کے لیے ڈاکٹر پیشاب کا ٹیسٹ کرا سکتا ہے۔

گردوں کی بیماری:

پیشاب میں سفیدی یا گدلاپن پروٹین کی زیادتی کی وجہ سے نظر آتا ہے۔ اکثر شوگر کے مریضوں میں گردوں کی بیماری کی یہ ابتدائی علامت ہے جو آگے جاکر گردے فیل ہونے کی وجہ بن سکتی ہے۔ اس سے گردوں میں موجود خون کی باریک نالیوں کو نقصان پہنچتا ہے جس کی وجہ سے خون میں جسم کا زیادہ نمک، پانی اور فاضل مادہ شامل ہونے لگتا ہے ۔اس کے لیے پیشاب میں پروٹین البومن کی موجودگی کا ٹیسٹ کیا جاتا ہے۔

مزید جانئے :گردوں میں پانی بھرجانا ایک بیماری ہے؟

رکاوٹ:

اگر پیشاب میں رکاوٹ محسوس ہو اس کا مطلب ہے کہ پیشاب کے خارج ہونے میں کوئی رکاوٹ ہے۔ یہ پیشاب گدلا اور خون آلود نظر آسکتا ہے ۔ یہ رکاوٹ پروسٹیٹ کے بڑھ جانے ، گردے میں پتھری یا بلیڈر کے کینسر یا خون جم جانے کی وجہ سے ہوسکتی ہے۔

گردے کی پتھری:

جسم میں موجود کچھ منرلز چھوٹی چھوٹی پتھریاں بنا دیتے ہیں جو پیشاب کی نالی کو بند کردیتی ہیں اس کے لیے ڈاکٹر پیشاب میں کیلشیم اور مختلف طرح کے ایسڈزکی موجودگی کا ٹیسٹ کراتا ہے۔ اس ٹیسٹ سے چھوٹی آنت، پیراتھائرائڈ گلینڈ اور گردوں کے مسائل کا پتہ چلتا ہے۔

جگر یا پتے کے مسائل:

اگر پیشاب کی رنگت بہت گہری ہو تو کسی دوا کے بہت زیادہ استعمال یا پتے میں پتھری ، ہیپا ٹائٹس سی یا کسی اور بیماری کی وجہ سے ہوسکتی ہے ۔ ان مسائل کی وجہ سے جسم زیادہ مقدار میںبلوربن بنا تا ہے جس سے پیشاب کی رنگت گہری زرد ہوجاتی ہے۔

یہ بلوربن جگر سے نکل کر خون میں شامل ہوجاتا ہے اور جلد اور آنکھوں کو بھی زرد کر دیتا ہے ، یہ صورت یرقان کہلاتی ہے۔ خون اور پیشاب کے ٹیسٹ سے بلوربن کی مقدار ناپی جاتی ہے۔

مزید جانئے :پیشاب میں پروٹین کا آنا، خطرناک اشارہ ہے

شاید آپ یہ بھی پسند کریں
تبصرے
Loading...