urine – ایچ ٹی وی اردو https://htv.com.pk/ur Tue, 08 Nov 2022 09:31:46 +0000 en-US hourly 1 https://htv.com.pk/ur/wp-content/uploads/2017/10/cropped-logo-2-32x32.png urine – ایچ ٹی وی اردو https://htv.com.pk/ur 32 32 بار بار پیشاب آنے کی کیا وجوہات ہوسکتی ہے ؟ https://htv.com.pk/ur/health/urine-problems Wed, 03 Jul 2019 08:00:12 +0000 https://htv.com.pk/ur/?p=33477

جسم سے پیشاب کا اخراج بہت اہمیت رکھتا ہے کیونکہ گردے اضافی پانی اور کچرے کو خون سے فلٹر کرتا ہے اور اسے مثانے میں منتقل کردیتا ہے۔اوسطاً ایک فرد روزانہ چار سے چھ بار پیشاب کرتا ہے اور چار سے پانچ گھنٹے کے اندرباتھ روم کا ایک چکر لگ ہی جاتا ہے۔تاہم اگر ہر […]

The post بار بار پیشاب آنے کی کیا وجوہات ہوسکتی ہے ؟ appeared first on ایچ ٹی وی اردو.

]]>

جسم سے پیشاب کا اخراج بہت اہمیت رکھتا ہے کیونکہ گردے اضافی پانی اور کچرے کو خون سے فلٹر کرتا ہے اور اسے مثانے میں منتقل کردیتا ہے۔اوسطاً ایک فرد روزانہ چار سے چھ بار پیشاب کرتا ہے اور چار سے پانچ گھنٹے کے اندرباتھ روم کا ایک چکر لگ ہی جاتا ہے۔تاہم اگر ہر کچھ دیر بعد یعنی ایک گھنٹے سے دو گھنٹے کے دوران ہی پیشاب آنے لگے تو یہ غیر معمولی بات ہوتی ہے اوراگر ایسا ہورہا ہے تو اس کی وجوہات یہ ہوسکتی ہیں۔

زیادہ پانی پینا

اگر آپ زیادہ مقدار میں پانی پینا شروع کردیں تو آپ کے واش روم کے چکر بھی زیادہ لگتے ہیں، اور اگر کچھ زیادہ ہی چکر لگ رہے ہیں، تو دیکھیں آپ کتنا پانی پی رہے ہیں، عام طور پر زیادہ پانی پینے کے نتیجے میں جسم میں نمکیات کی کمی ہونے لگتی ہے جس کا عندیہ پیشاب کی بالکل شفاف رنگت یعنی سفید رنگت سے ہوتی ہے، جو بتدریج صحت کے لیے خطرہ ثابت ہوسکتا ہے، تو اس کا ایک آسان اور سادہ سا حل بہت زیادہ کی جگہ مناسب مقدار میں پانی پینا ہے۔

چائے ، کافی یا سافٹ ڈرنکس کابہت زیادہ استعمال

مشروبات جیسے کافی، چائے یا کولڈ ڈرنکس وغیرہ زیادہ مقدار میں پینا بھی ہر وقت پیشاب آنے کی وجہ بن سکتا ہے، ان مشروبات کے نتیجے میں جسم میں نمک اور پانی کی مقدار بڑھتی ہے اور گردوں ان کی صفائی کرتا رہتا ہے جس کے باعث زیادہ پیشاب آتا ہے۔

پیشاب کی نالی میں سوزش کا ہوجانا

اس مرض میں مثانہ اور گردے متاثر ہوسکتے ہیں اور اس انفیکشن کے باعث مثانے ورم کے شکار بھی ہوجاتے ہیں جس کے باعث ایسا لگتا ہے کہ 24 گھنٹے پیشاب آرہا ہے حالانکہ جسمانی نظام میں اتنا سیال ہوتا نہیں، ایسے حالات میں ڈاکٹر سے فوری رجوع کرنا چاہیے۔


یہ بھی پڑھئے : پیشاب کے رنگ و بو میں تبدیلی، کئی بیماریوں کا خطرہ


 ذیابیطس کی بیماری

جب آپ ذیابیطس کے شکار ہوجائیں تو آپ کا جسم خوراک کو شوگر میں تبدیل کرنے میں زیادہ بہتر کام نہیں کرپاتا جس کے نتیجے میں دوران خون میں شوگر کی مقدار بڑھ جاتی ہے اور جسم اسے پیشاب کے راستے باہر نکالنے لگتا ہے، یعنی ہاتھ روم کا رخ زیادہ کرنا پڑتا ہے۔ تاہم اس مرض کے شکار اکثر افراد اس خاموش علامت سے واقف نہیں ہوتے اور نہ ہی اس پر توجہ دیتے ہیں۔ خاص طور پر رات کو جب ایک یا 2 بار ٹوائلٹ کا رخ کرنا تو معمول سمجھا جاسکتا ہے تاہم یہ تعداد بڑھنے اور آپ کی نیند پر اثرات مرتب ہونے کی صورت میں اس پر توجہ مرکوز کرنے کی فوری ضرورت ہوتی ہے۔

بہت کم پانی پینا

جی ہاں واقعی بہت زیادہ کی جگہ اگر بہت کم پانی پیا جائے تو بھی یہ مسئلہ ہوسکتا ہے کیونکہ اس سے مثانہ متاثر ہوتا ہے اور وہ دماغ کو یہ احساس دلاتا رہتا ہے کہ پیشاب آرہا ہے جبکہ ایسا ہوتا نہیں، اگر آپ پانی کم پیتے ہیں مگر ہر وقت پیشاب آنے کا احساس ہوتا ہے تو پانی پینے کی مقدار بڑھادیں۔

گردوں میں پتھری کا اشارہ

گردے کی پتھری پیشاب کی نالی کے کسی بھی حصے کو متاثر کرسکتی ہے اور وہاں سے ان کا نکلنا کافی تکلیف دہ ثابت ہوتا ہے، مگر پیشاب زیادہ آنے لگتا ہے جس کے ساتھ تکلیف بھی ہوتی ہے۔

مخصوص ادویات کا استعمال

مختلف ادویات جیسے ہائی بلڈ پریشر کے لیے لی جانے والی ادویات کے نتیجے مین یہ مسئلہ لاحق ہوسکتا ہے یا سکون آور ادویات کا بھی یہ سائیڈ ایفیکٹ دیکھنے میں آتا ہے جس کے استعمال کے باعث

کوئی سنگین مسئلہ درپیش ہوسکتا ہے

ہر وقت پیشاب آنے پر ڈاکٹر سے رجوع ضرور کرنا چاہیے کیونکہ اس کے پیچھے کوئی سنگین طبی مسئلہ بھی چھپا ہوسکتا ہے۔


یہ بھی جانئے : بچوں کو بستر پر پیشاب کرنے سے کیسے روکیں


The post بار بار پیشاب آنے کی کیا وجوہات ہوسکتی ہے ؟ appeared first on ایچ ٹی وی اردو.

]]>
پیشاب کے رنگ و بو میں تبدیلی، کئی بیماریوں کا خطرہ https://htv.com.pk/ur/health/urine-karay-beemariyoon-ki-nishandahi Thu, 18 Jan 2018 06:03:10 +0000 http://htv.com.pk/ur/?p=25185 urine

اکثر بیماریوں کا پتہ لگانے کے لیے ڈاکٹرز مختلف ٹیسٹ کراتے ہیں جن کے ذریعے بیماری کا صحیح پتہ چلتا ہے ۔ ان میں خون کے ساتھ پیشاب کے ٹیسٹ بھی شامل ہوتے ہیں ۔ ٹیسٹ کے بعد ہی ڈاکٹر بیماری کی تفصیلات جاننے کے قابل ہوتے ہیں ۔ یہ کام تو صرف ماہرین کا […]

The post پیشاب کے رنگ و بو میں تبدیلی، کئی بیماریوں کا خطرہ appeared first on ایچ ٹی وی اردو.

]]>
urine

اکثر بیماریوں کا پتہ لگانے کے لیے ڈاکٹرز مختلف ٹیسٹ کراتے ہیں جن کے ذریعے بیماری کا صحیح پتہ چلتا ہے ۔ ان میں خون کے ساتھ پیشاب کے ٹیسٹ بھی شامل ہوتے ہیں ۔ ٹیسٹ کے بعد ہی ڈاکٹر بیماری کی تفصیلات جاننے کے قابل ہوتے ہیں ۔ یہ کام تو صرف ماہرین کا ہوتا ہے ، لیکن آپ بھی صرف پیشاب کی رنگت دیکھ کر صحت کے کسی سنگین مسائل کا اندازہ لگا سکتے ہیں

پیشاب میں خون کی آمیزش:

پیشاب میں خون آنا تشویش کی بات ہے جس کی وجہ کسی قسم کی گردوں کی بیماری ،پروسٹیٹ کا بڑھ جانا یا بلیڈر کا کینسر بھی ہوسکتا ہے ۔ اگر پیشاب میں خون آجائے تو فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کریں۔
مزید جانئے :پیشاب میں پروٹین کا آنا، خطرناک اشارہ ہے

رنگ میں تبدیلی:

کچھ غذائیں یا دوائیں بھی پیشاب کی رنگت میں تبدیلی کا باعث بن سکتی ہیں۔ مثال کے طور پر چقندر کھانے کی وجہ سے پیشاب کی رنگت سرخی مائل یا برائون ہوسکتی ہے ۔

بعض اینٹی ایسڈ ز کے استعمال سے بھی پیشاب کی رنگت نمایاں ہوسکتی ہے ۔ کیمو تھراپی کی وجہ سے بھی پیشاب کی رنگت نارنجی ہوسکتی ہے لیکن بعض اوقات پیشاب کی رنگت میں اچانک تبدیلی صحت کے کسی مسئلے کی وجہ سے بھی ہوسکتی ہے اگر آپ پیشاب کی رنگت میں تبدیلی کی وجہ نہ سمجھ پائیں تو ڈاکٹر کو بتائیں۔

پیشاب کی بو:

غذا ، وٹامنز یا دواؤں کی وجہ سے پیشاب کی بو میں بھی تبدیلی ہوسکتی ہے۔مثال کے طور پر سویا یا میتھی کھانے کے بعد پیشاب میں امونیا جیسی بو پیدا ہوسکتی ہے۔
پانی کم پینے کی وجہ سے پیشاب میں تیز بو ہوتی ہے ۔ وٹامن بی 6 سپلیمنٹ کی وجہ سے بھی پیشاب میں تیز بو آسکتی ہے لیکن صحت کے کچھ مسائل کی وجہ سے بھی یہ صورت حال پیدا ہوسکتی ہے۔

ذیابیطس ، بلیڈرکے انفیکشن ،گردوں کے انفیکشن یا جگرفیل ہوجانے کی صورت میں بھی پیشاب کی بو میں تبدیلی واقع ہوسکتی ہے اگر پیشاب میں مستقل بو محسوس ہو اور ختم نہ ہو تو ڈاکٹر سےفوری طور پر رجوع کریں۔

انفیکشن:

یورین انفیکشن کی وجہ سے پیشاب سرخی مائل یا بھوننا(براون )ہوسکتا ہے ۔ اس کی رنگت سبزی مائل یا گدلی بھی ہوسکتی ہے ۔

یہ انفیکشن عام طور پر بیکٹیریا کے بلیڈر ، یوریتھرا یا یورین ٹیوب میں داخل ہونے کی وجہ سے ہوتا ہے۔ ڈاکٹر پیشاب کے ٹیسٹ کے ذریعے اس انفیکشن کا پتہ لگتا ہے ۔ اس کے علاج کے لیے اینٹی بائیوٹک دی جاتی ہیں۔

مزید جانئے:بارش کے بعد آنکھوں کا انفیکشن اور احتیاطی تدابیر

ہائی پر گلائی سیمیا:

خون میں گلوکوز کی مقدار بہت زیادہ بڑھ جانے کی وجہ سے یہ کیفیت پیدا ہوتی ہے۔ خون میں گلوکوز کی زیادہ مقدار پیشاب میں بھی ظاہر ہوتی ہے ۔آپ اسے دیکھ کر بھی اندازہ لگا سکتے ہیں لیکن ڈاکٹر اس کا ٹیسٹ کرتے ہیں۔ اس کی وجہ سے ذیابیطس یا دل کی بیماری اسٹروک ، گردوں کی بیماری، اندھا پن یا دوسرے مسائل بھی ہوسکتے ہیں۔

ذیابیطس:

اگر آپ کو شوگر کا خدشہ ہو توآپ کے خون اور پیشاب میں کیٹون کی موجودگی کو چیک کیا جائے گا ۔ آپ کا جسم کیٹون اس وقت بناتا ہے جب جسم شگر کے بجائے فیٹس کو انرجی کے طور پر استعمال کرنے لگتا ہے۔

مزید جانئے :ذیا بیطس کی طرح بلڈ پریشر کے مریضوں کو بھی شکر سے خطرہ!

پانی کی کمی:

اگر پیشاب کی رنگت گہری ہو اور یہ معمول سے کم آئے تو اس کی وجہ جسم میں پانی کی کمی ہوسکتی ہے ۔ اس سے طبیعت گری ہوئی اور متلی کی کیفیت ہوسکتی ہے ۔ پیشاب میں پانی کی مقدار دیکھنے کے لیے ڈاکٹر پیشاب کا ٹیسٹ کرا سکتا ہے۔

گردوں کی بیماری:

پیشاب میں سفیدی یا گدلاپن پروٹین کی زیادتی کی وجہ سے نظر آتا ہے۔ اکثر شوگر کے مریضوں میں گردوں کی بیماری کی یہ ابتدائی علامت ہے جو آگے جاکر گردے فیل ہونے کی وجہ بن سکتی ہے۔ اس سے گردوں میں موجود خون کی باریک نالیوں کو نقصان پہنچتا ہے جس کی وجہ سے خون میں جسم کا زیادہ نمک، پانی اور فاضل مادہ شامل ہونے لگتا ہے ۔اس کے لیے پیشاب میں پروٹین البومن کی موجودگی کا ٹیسٹ کیا جاتا ہے۔

مزید جانئے :گردوں میں پانی بھرجانا ایک بیماری ہے؟

رکاوٹ:

اگر پیشاب میں رکاوٹ محسوس ہو اس کا مطلب ہے کہ پیشاب کے خارج ہونے میں کوئی رکاوٹ ہے۔ یہ پیشاب گدلا اور خون آلود نظر آسکتا ہے ۔ یہ رکاوٹ پروسٹیٹ کے بڑھ جانے ، گردے میں پتھری یا بلیڈر کے کینسر یا خون جم جانے کی وجہ سے ہوسکتی ہے۔

گردے کی پتھری:

جسم میں موجود کچھ منرلز چھوٹی چھوٹی پتھریاں بنا دیتے ہیں جو پیشاب کی نالی کو بند کردیتی ہیں اس کے لیے ڈاکٹر پیشاب میں کیلشیم اور مختلف طرح کے ایسڈزکی موجودگی کا ٹیسٹ کراتا ہے۔ اس ٹیسٹ سے چھوٹی آنت، پیراتھائرائڈ گلینڈ اور گردوں کے مسائل کا پتہ چلتا ہے۔

جگر یا پتے کے مسائل:

اگر پیشاب کی رنگت بہت گہری ہو تو کسی دوا کے بہت زیادہ استعمال یا پتے میں پتھری ، ہیپا ٹائٹس سی یا کسی اور بیماری کی وجہ سے ہوسکتی ہے ۔ ان مسائل کی وجہ سے جسم زیادہ مقدار میںبلوربن بنا تا ہے جس سے پیشاب کی رنگت گہری زرد ہوجاتی ہے۔

یہ بلوربن جگر سے نکل کر خون میں شامل ہوجاتا ہے اور جلد اور آنکھوں کو بھی زرد کر دیتا ہے ، یہ صورت یرقان کہلاتی ہے۔ خون اور پیشاب کے ٹیسٹ سے بلوربن کی مقدار ناپی جاتی ہے۔

مزید جانئے :پیشاب میں پروٹین کا آنا، خطرناک اشارہ ہے

The post پیشاب کے رنگ و بو میں تبدیلی، کئی بیماریوں کا خطرہ appeared first on ایچ ٹی وی اردو.

]]>
یورین میں پروٹین کی زیادہ مقدار خطرے کا سگنل! https://htv.com.pk/ur/health/urine-main-protein-ka-aana Mon, 15 Jan 2018 06:57:41 +0000 http://htv.com.pk/ur/?p=25048 Protein in urine

یورین میں پروٹین کی غیرمعمولی مقدارپاس ہونا(پروٹین یوریا)کوئی معمولی بات نہیں یہ علامت عام طورسے گردے کی بیماری اوردیگرصحت کی  خرابیوں کی سمجھی جاتی ہے۔ گردے اگرصحت مند ہوں، یعنی صحیح طرح سے کام کررہے ہوں تو وہ فلٹرکے ذریعے پروٹین کی غیرمعمولی مقدارپاس ہونے نہیں دیتے۔ گردے کی بیماری کے باعث اگرفلٹر کو نقصان […]

The post یورین میں پروٹین کی زیادہ مقدار خطرے کا سگنل! appeared first on ایچ ٹی وی اردو.

]]>
Protein in urine

یورین میں پروٹین کی غیرمعمولی مقدارپاس ہونا(پروٹین یوریا)کوئی معمولی بات نہیں یہ علامت عام طورسے گردے کی بیماری اوردیگرصحت کی  خرابیوں کی سمجھی جاتی ہے۔

گردے اگرصحت مند ہوں، یعنی صحیح طرح سے کام کررہے ہوں تو وہ فلٹرکے ذریعے پروٹین کی غیرمعمولی مقدارپاس ہونے نہیں دیتے۔ گردے کی بیماری کے باعث اگرفلٹر کو نقصان پہنچ جائے تو ایسی صورت میں پروٹین کی اضافی مقدار پاس ہوسکتی ہے۔

urine test

پروٹین یوریا یعنی یورین میں پروٹین کی غیرمعمولی مقدارپاس ہونا جسم میں پروٹین کی اضافی مقدارکی پروڈکشن بھی ہوسکتی ہے۔ پروٹین یوریا گردوں کی بیماری کی ابتدائی علامات ہوسکتی ہے جسے یورین ٹیسٹ کے ذریعے تشخیص کیا جاسکتا ہے۔اس کے بعد گردوں کی کارکردگی یعنی گردے کتنی اچھی طرح کام کررہے ہیں یہ جانچنے کے لئے خون ٹیسٹ کروائے جاتے ہیں۔

مزید جانئے :بچہ دانی نکلوانے سے متعلق چند ضروری معلومات

 علامات کیا ہے ؟

عام طورسے اس کی کوئی خاص علامات نہیں ہیں اگرپروٹین کی زیادہ مقدارپاس ہورہی ہے تویورین کی ظاہری شکل جھاگ دارہوتی ہے۔اسے زیادہ تردیگرعلامات سے منسلک کیاجاتاہے جیسے جسم میں پانی بھرجانے کامرض۔طویل عرصے تک یورین میں پروٹین پاس ہونے کامطلب ہے کہ گردے میں کچھ خرابی ہے یاپیداہورہی ہے۔اگرمندرجہ مسائل درپیش ہوں تو باقاعدہ علاج ضرورکروائیں۔

۱۔یورین میں پروٹین کی بڑی مقدار
۲۔یورین میں بلڈ کے مثبت ٹیسٹ رپورٹ
۳۔ہائی بلڈ پریشر

مزید جانئے :پیٹ کی پتھری کی علامات اور وجوہات

وجوہات کیا ہیں؟

پروٹین یوریا کے دوخطرناک عوامل ہیں:
۱۔ذیابیطس
۲۔ہائی بلڈ پریشر

urine and hypertension

ذیابیطس اورہائی بلڈ پریشریہ دونوں ایسی بیماریاں ہیں جن سے گردوں کونقصان پہنچ سکتاہے۔جوپروٹین یوریاکاسبب بن سکتاہے۔گردے کی دیگربیماریاں ذیابیطس اورہائی بلڈ پریشرسے تعلق نہیں رکھتی لیکن یورین میں پروٹین پاس کرنے کاذریعہ بن سکتی ہیں۔اس کی دیگروجوہات میں ادویات ،صدمہ یاچوٹ لگنا ،ٹاکسن،انفیکشن اورمدافعتی نظام کی خرابی شامل ہیں۔

جسم میں پروٹین کی بڑھتی ہوئی پیداوار،مثال کے طورپرایک سے زیادہ مییلوما اورامیلوئیڈوسس شامل ہیں۔دیگر عوامل میںموٹاپا،65سال سے زائد عمر،خاندان میں گردے کی بیماری،پریکلیمسیا (دوران حمل ہائی بلڈ پریشراورپروٹین یوریا)شامل ہیں۔

اندازہ کے مطابق کچھ لوگوں کوبیٹھنے سے زیادہ کھڑے ہوکریورین پاس میں پروٹین کی زیادہ شکایت ہوتی ہے۔یہ آرتھواسٹیٹک پروٹین یوریاکے نام سے جاناجاتاہے۔

مزید جانئے :بچے دانی میں گلٹیاں ہونے کی درد ناک علامات

پروٹین یوریا کا علاج

یہ کوئی مخصوص بیماری نہیں ہے اس کی وجوہات مختلف ہوتی ہیں لہٰذا اس کاعلاج اس کی بنیادی وجہ کی شناخت یعنی مکمل تشخیص کے بعدہی ممکن ہوتاہے۔اگراس کاسبب گردے کی بیماری ہے تومکمل علاج ضروری ہے۔اگردائمی گردے کی بیماری کاباقاعدہ علاج نہ کروایاجائے توگردے فیل ہونے کاخطرہ بڑھ جاتاہے۔معمولی اورعارضی پروٹین یوریامیں علاج ضروری نہیں ہوتاادویات سے مسئلہ حل ہوجاتاہے۔

ایسے افراد جوذیابیطس اورہائی بلڈ پریشرکاشکارہیں ان کاباقاعدہ علاج کیاجاتاہے۔تاکہ گردے کوپہنچنے والے نقصان سے بچایاجاسکے جوپروٹین یوریاکاسبب بنتاہے۔ یورین میں پروٹین پاس ہونے کے مریض اگرساتھ ہی دل کے امراض میں بھی مبتلاہیں توضروری ہے کہ وہ ہائی بلڈپریشر،کولیسٹرول اوردیگروجوہات جیسے موٹاپااوراسموکنگ سے بچنے کی ہرممکن کوشش کریں۔ڈاکٹرحضرات پروٹین یوریا کی مسئلے میں وہ غذائیں جن میں پروٹین کی اعلیٰ مقدارپائی جاتی ہے ان کے استعمال میں احتیاط کامشورہ دیتے ہیں۔

مزید جانئے :مڈل ایسٹ جانے والے صحت کے حوالے سے یہ باتیں جان لیں

The post یورین میں پروٹین کی زیادہ مقدار خطرے کا سگنل! appeared first on ایچ ٹی وی اردو.

]]>