body – ایچ ٹی وی اردو https://htv.com.pk/ur Wed, 27 Mar 2024 10:44:30 +0000 en-US hourly 1 https://htv.com.pk/ur/wp-content/uploads/2017/10/cropped-logo-2-32x32.png body – ایچ ٹی وی اردو https://htv.com.pk/ur 32 32 ناشتہ کرنا ضروری ہے ورنہ ؟ https://htv.com.pk/ur/health/breakfast-zaroori-hai Sat, 02 Nov 2019 07:14:05 +0000 https://htv.com.pk/ur/?p=34569

کیا آپ اکثر صبح ناشتہ کئے بغیر گھر سے نکل جاتے ہیں ؟ کیا آپ صبح کا ناشتہ کرنے سے بھاگتے ہیں ؟ کیا آپ دل ناشتہ کرنے کا نہیں چاہتا ؟ اگر ان سوالا ت کے جواب ہاں میں ہیں تو یہ صحت کےلئے تباہ کن عادتیں ہیں جو متعدد طبی مسائل کا باعث […]

The post ناشتہ کرنا ضروری ہے ورنہ ؟ appeared first on ایچ ٹی وی اردو.

]]>

کیا آپ اکثر صبح ناشتہ کئے بغیر گھر سے نکل جاتے ہیں ؟ کیا آپ صبح کا ناشتہ کرنے سے بھاگتے ہیں ؟ کیا آپ دل ناشتہ کرنے کا نہیں چاہتا ؟ اگر ان سوالا ت کے جواب ہاں میں ہیں تو یہ صحت کےلئے تباہ کن عادتیں ہیں جو متعدد طبی مسائل کا باعث بن سکتی ہے۔ویسے تو کہا جاتا ہے کہ ناشتہ دن کی سب سے اہم خوراک ہے اور اسے کسی صورت نہیں چھوڑنا چاہیئے۔تاہم یہ جان لینا بہتر ہے کہ اگر آپ اکثر ناشتہ نہیں کرتے تو جسم پر یہ عادت کیا اثرات مرتب کرسکتی ہے۔

میٹابولزم کا متاثر ہونا

ناشتہ نہ کرنے کی عادت اور میٹابولزم کی رفتار میں کمی کے درمیان تعلق موجود ہے، جب بھی کسی وقت کا کھانا چھوڑا جاتا ہے تو اس کا اثر جسمانی افعال پر مرتب ہوتا ہے، جسم کا میٹابولک ریٹ گرجاتا ہے تاکہ کیلوریز کی کمی کا ازالہ ہوسکے۔ اگر آپ طویل دورانیے تک نہیں کھاتے تو اس سے جسم کی کیلوریز جلانے کی صلاحیت منفی انداز سے متاثر ہوتی ہے۔

جسمانی وزن میں اضافہ کا باعث

اگر آپ بڑھتے وزن سے پریشان اور اس وجہ سے صبح کی پہلی غذا چھوڑنے کے بارے میں سوچ رہے ہیں تاکہ موٹاپے سے بچ سکیں، تو یہ ایک غلطی فہمی سے زیادہ نہیں۔ ایسی متعدد طبی تحقیقی رپورٹس سامنے آچکی ہیں جن سے ثابت ہوتا ہے کہ ناشتہ کرنے کی عادت صحت مند جسمانی وزن کو برقرار رکھنے میں مدد دیتا ہے۔ اس کے علاوہ یہ بھی ثابت ہوچکا ہے کہ جو لوگ ناشتہ نہیں کرنے کے عادی ہوتے ہیں، وہ دیگر اوقات میں لاشعوری طور پر حد سے زیادہ کھالیتے ہیں۔

وہ علامات جو سنگین امراض کی نشاندہی کرتے ہیں


ذیابیطس کا خطرہ

ناشتہ نہ کرنا ذیابیطس جیسے مرض کا شکار ہونے کا خطرہ پیداکردیتاہے خاص طور پر خواتین کے لیے یہ زیادہ تباہ کن ہے، مختلف رپورٹس کے مطابق جو خواتین ناشتہ نہیں کرتیں ان میں ذیابیطس ٹائپ ٹو میں مبتلا ہونے کا خطرہ دیگر کے مقابلے میں بہت زیادہ ہوتا ہے۔

چڑچڑا پن

ناشتہ نہ کرنے یا طویل وقت تک بھوکے رہنے سے مزاج بری طرح متاثر ہوتا ہے۔ ایک تحقیق کے مطابق جو لوگ ناشتہ کرنے کے عادی ہوتے ہیں، ان کا مزاج دن کی پہلی غذا سے دوری اختیار کرنے والوں کے مقابلے میں زیادہ خوشگوار ہوتا ہے۔ ناشتہ نہ کرنے سے بلڈشوگر لیول بھی گرتا ہے جو کہ چڑچڑے پن کا باعث بنتا ہے۔

امراض قلب کا خدشہ

جو لوگ روزانہ ناشتہ کرتے ہیں ان میں امراض قلب کا باعث بننے والے عناصر کا خطرہ کم ہوجاتا ہے، ایک طبی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ ناشتہ چھوڑنا فشار خون یا بلڈ پریشر میں اضافے، بلڈ شوگر بڑھانے اور انسولین کی مزاحمت کا باعث بنتا ہے۔

سر چکرانے کی چند وجوہات یہ بھی ہوسکتی ہیں


دماغی افعال متاثر ہوسکتے ہیں

دماغ گلوکوز پر کام کرتا ہے ، تو رات بھر کے فاقے کے بعد کاربوہائیڈریٹس کا استعمال ضروری ہوتا ہے جو کہ جسم میں جاکر گلوکوز میں تبدیل ہوتا ہے اور دماغ کو ایندھن فراہم کرتا ہے۔ اگر ناشتہ چھوڑ دیا جائے تو دماغی افعال متاثر ہونے کا امکان ہوتا ہے۔

منہ سے بو آنا

ناشتہ نہ کرنا صرف صحت کے لیے ہی نقصان دہ نہیں بلکہ یہ سماجی زندگی پر بھی اثرانداز ہوتا ہے کیونکہ اس عادت کے نتیجے میں سانس میں بو جیسے مسئلے کا سامنا ہوسکتا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ ناشتہ نہ کرنے سے لعاب دہن بننے کا عمل متحرک نہیں ہوپاتا، جس سے زبان پر بیکٹریا کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہوتا ہے جو اس مسئلے کا باعث بنتا ہے۔


فالج کی 4خاموش علامات


 

The post ناشتہ کرنا ضروری ہے ورنہ ؟ appeared first on ایچ ٹی وی اردو.

]]>
ذہنی دباؤ سے نکلنا کے لئے یہ اقدامات کیجئے https://htv.com.pk/ur/mind-body/to-get-rid-from-anxiety Fri, 11 Oct 2019 10:11:16 +0000 https://htv.com.pk/ur/?p=34424 to-get-rid-from-anxiety

بے چینی کا احساس رہنا ، چھوٹی چھوٹی باتوں پر غصہ آجانا اور تھوری دیر میں ٹھنڈا ہوجانا، احساس کمتری کا احساس ہونا ، بار بار دھوکے کا خوف رہنا، شک کا بڑھ جانا، بے وجہ کسی پر چلّانا اور اپنی بھڑاس کسی اور پر نکال دینا اور بعد میں پچھتانا۔ یہ علامتیں ظاہر کرتی […]

The post ذہنی دباؤ سے نکلنا کے لئے یہ اقدامات کیجئے appeared first on ایچ ٹی وی اردو.

]]>
to-get-rid-from-anxiety

بے چینی کا احساس رہنا ، چھوٹی چھوٹی باتوں پر غصہ آجانا اور تھوری دیر میں ٹھنڈا ہوجانا، احساس کمتری کا احساس ہونا ، بار بار دھوکے کا خوف رہنا، شک کا بڑھ جانا، بے وجہ کسی پر چلّانا اور اپنی بھڑاس کسی اور پر نکال دینا اور بعد میں پچھتانا۔ یہ علامتیں ظاہر کرتی ہیں کہ آپ ذہنی دباؤ میں مبتلا ہیں۔یہاں ہم آپ کے سامنے سات چند ایسے آسان طریقے پیش کررہے ہیں، جنہیں اپناكر آپ اپنا ذہنی دباؤ کسی حد تک کم کرسکتے ہیں اور اس پر قابو پاسکتے ہیں لیکن اگر یہ معاملہ کسی طور پر بہتر نہیں ہو پارہا ہے آپ فوری طور پر کسی ذہنی دباؤ کے ڈاکٹر (psychiatrist) سے رجوع کریں۔

ہنسئے اور مسکرائیے :

ہنستے مسکراتے رہیں، کیونکہ مسکراہٹ ہی واحد ایسی چیز ہے جو آپ کے سارے دکھ درد دور کر سکتی ہے۔ اگر آپ کسی مشکل وقت و مرحلے سے گزر رہے ہیں تو اس صورتحال میں آپ کی ایک مسکراہٹ آپ کے سارے غم بھُلا دے گی۔ اس سے آپ کو غصہ کم آئے گا اور آپ کو ہمیشہ مثبت سوچنے کی عادت پڑ جائے گی۔ یاد رکھئے ہر مثبت سوچ کبھی آپ کو ہارنے نہیں دیتی ، بلکے آپ ہار کر بھی جیت جاتے ہیں۔

ہاتھوں کو رگڑیں:

جب آپ کو محسوس ہو کہ آپ کو غصہ آ رہا ہے، تو اپنے ہاتھوں کو ایک دوسرے کے ساتھ رگڑیں۔ایسا کرنے سے آپ کے ہاتھ گرم ہوں گے اور غصے کے وقت نروس سسٹم میں تیزی سے بڑھتا خون کا بہاؤ سست ہوجائے گا۔آپ نے محسوس کیا ہوگا کہ جب آپ کو اچانک غصہ آتا ہے تو آپ کا پورا جسم گرم ہو جاتا ہے۔ دراصل اس دوران پورے جسم میں خون کا بہاؤ بہت تیز ہونے لگتا ہے۔ اسی کیفیت کو کنٹرول کرنے کے لیے جب بھی آپ کو غصہ آتا محسوس ہو تو ہاتھوں کو رگڑنا شروع کر دیجیے۔


یہ بھی جانئے نوجوانوں میں ڈپریشن کی10وجوہات


محبت اپنے اندر تلاش کریں اور خود سے کریں:

غصہ اسی وقت آتا ہے جب آپ کو کوئی بات بُری لگتی ہے، اور ایسی کیفیت اسی وقت طاری ہوتی ہے جب ذہن پر منفی خیالات کا غلبہ ہوجاتا ہے۔اس کیفیت سے بچنے کے لیے اپنے آپ سے محبت کریں، اپنے مثبت انداز سے سوچیں کیونکہ منفی سوچ ہمیشہ آپ کے بلڈ پریشر میں اضافہ کردیتی ہے، جس سے ذہنی تناؤ کا باعث بنتا ہے جو غصہ کا موجب ہوتا ہے۔ غصہ آرہا ہو تو فوری طور پر لمبی لمبی سانس لیں اور دن میں ہوئی کوئی اچھی چیز یاد کرلیں یا اگرآئینہ موجود ہے تو فوری طور پر آئینے کے سامنے کھڑے ہوکر اپنے آپ سے بات کریں یہ فوری طور پر آپ کوریلکس کرتا ہے۔

حقوق العباد کے کام سر انجام دیں :

اپنے کسی اچھے جذبے اور کام سے کسی دوسرے انسان کے چہرے پر خوشی دیکھنا، دنیا کا سب سے انمول احساس ہے۔ کسی غریب اور ضرورت مند کو چیزیں دے کر یہ احساس آپ نے ضرور محسوس کیا ہوگا۔ اگر نہیں کیا تو آج سے ہی یہ کام شروع کردیں۔ ایسا کرکے آپ نہ صرف کسی ضرورتمند کی مدد کرتے ہیں، بلکہ خود پر بھی احسان کرتے ہیں اور پھر کسی کی دعا بھی انتہائی اثر رکھتی ہے جو خوشی و سکون کا باعث بنیں گی۔

شجر کاری سے جڑ ُجائیں:

ہالینڈ میں کی گئی ریسرچ کے نتائج کے مطابق پودوں کی دیکھ بھال میں آدھا گھنٹہ صرف کرنے سے ذہنی دباؤ سے اتنی ہی نجات ملتی ہے جس قدر ایک پُرسکون کمرے میں کسی دلچسپ کتاب کا مطالعہ کرنے سے راحت ملتی ہے۔ایک دوسری ریسرچ سے یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ پودوں کی دیکھ بھال کے دوران مٹی میں موجود ایسے عناصر سے آپ کا واسطہ پڑتا ہے، جس سے ذہنی دباؤ میں کمی آتی ہےاور آپ کو بہتر طریقے سے اپنے کام پر توجہ مرکوز ہوجاتی ہے۔ یا پھر ایسی کوئی بھی ایکٹویٹی انجام دیجئے جس سے آپ کو سکون ملتا ہو وہ کوئی کھیل کی سرگرمی ہو یا پھر پالتو جانور کی دیکھ بھال۔


اس بارے میں جانئے :10عادتیں جوکامیاب لوگ کبھی نہیں اپناتے


 

The post ذہنی دباؤ سے نکلنا کے لئے یہ اقدامات کیجئے appeared first on ایچ ٹی وی اردو.

]]>
اسٹگمااورذہنی مریضوں پر اس کے اثرات https://htv.com.pk/ur/mind-body/stigma-patient Thu, 03 Oct 2019 09:21:24 +0000 https://htv.com.pk/ur/?p=34354 Stigma

اسٹگما کے اثرات جاننے سے پہلے یہ جاننا ضروری ہے کہ اسٹگما کیا ہے؟جب کسی شخص کو اس کی کسی خامی (جیسے رنگت،کوئی عیب،معذوری یا ذہنی بیماری کی وجہ سے )منفی نظر سے دیکھا جائے تو یہ چیز اسٹگما کہلاتی ہے ۔ اسٹگما اس وقت ہوتا ہے جب ایک شخص کسی کو اس کی شخصیت […]

The post اسٹگمااورذہنی مریضوں پر اس کے اثرات appeared first on ایچ ٹی وی اردو.

]]>
Stigma

اسٹگما کے اثرات جاننے سے پہلے یہ جاننا ضروری ہے کہ اسٹگما کیا ہے؟جب کسی شخص کو اس کی کسی خامی (جیسے رنگت،کوئی عیب،معذوری یا ذہنی بیماری کی وجہ سے )منفی نظر سے دیکھا جائے تو یہ چیز اسٹگما کہلاتی ہے ۔
اسٹگما اس وقت ہوتا ہے جب ایک شخص کسی کو اس کی شخصیت کی خوبی کے بجائے اس کی بیماری کے ذریعے متعارف کرائے۔
ایسے لوگ جو ذہنی مسائل کا شکار ہوتے ہیں، معاشرے کی طرف سے ملنے والی رسوائی ان کی بیماری کو مزید بڑھا دیتی ہے اور ان کا صحیح ہونا زیادہ مشکل ہو جاتا ہے۔کیونکہ ایسے مریض رسوائی کے ڈر سے علاج کراتے ہوئے ڈرتے ہیں۔

اسٹگما کے مضر اثرات :

۔شرمندگی،ناامیدی اور اکیلے پن کا احساس
۔علاج کے لئے کسی سے مدد لینے میں ہچکچاہٹ ہونا
۔گھر والوں،دوستوں اور دوسرے لوگوں سے دوری محسوس ہونا
۔روزگار اور معاشرتی تعلقات کے ذرائع کم ہو جانا
۔خوف زدہ ہونا اور خود کو جسمانی تکلیف پہنچانا
۔یہ یقین ہوجانا کہ میں کبھی ٹھیک نہیں ہو پائوں گا یا زندگی میں وہ چیز حاصل نہیں کر پائوں گا جو میں حاصل کرنا چاہتا ہوں ۔


اس بارے میں جانئے :10عادتیں جوکامیاب لوگ کبھی نہیں اپناتے


اسٹگما سے کس طرح نمٹیں:

علاج کرائیں :

آپ کو جس علاج کی ضرورت ہے وہ ضرور کرائیں ۔اور اس بات سے ہرگز نہ ڈریں کہ آپ پر ذہنی مریض کا لیبل لگ جائے گا ۔

کسی کا یقین نہ کریں :

بعض اوقات جب کوئی بات بہت زیادہ دیکھی یا سنی جاتی ہے تو آپ اس پر یقین بھی کرنے لگتے ہیں ۔لوگوں کی لا علمی کا اپنی ذات پر غلط اثر نہ پڑنے دیں ۔ذہنی بیماری کوئی کمزوری نہیں ہوتی اور ایسا بہت کم ہوتا ہے کہ اس سے آپ خود نہ نمٹ سکیں۔ذہنی صحت کے ماہر سے رابطہ کرکے آپ اپنی بیماری پر قابو پاکر بہت جلد صحت یاب ہو سکتے ہیں ۔

کسی سے نہ چھپیں:

ذہنی بیماری میں مبتلا بہت سے لوگ خود کو دنیا سے بالکل الگ تھلگ کرلینا چاہتے ہیں ۔ایسے لوگوں سے تعلق قائم کریں جن پر آپ بھروسہ کرتے ہیں ۔جیسے گھر والے،دوست یا مذہبی پیشوا وغیرہ۔اس سے آپ کو اپنے علاج میں بہت مدد ملے گی۔

دوسروں سے تعلق قائم کریں :

اپنے جیسے لوگوں سے بھی تعلق قائم کریں۔اس طرح آپ کو پتہ چلے گا کہ اس دنیا میں صرف آپ ہی تنہا نہیں بلکہ آپ جیسے اور بھی بہت سے لوگ ہیں۔

خود کو اپنی بیماری کے حوالے سے متعارف نہ کرائیں :

دوسرے لوگوں کی طرح آپ خود کو اپنی بیماری سے متعارف نہ کرائیں ۔خود کو ذہنی مریض کہنے کے بجائے کہیں کہ میں ذہنی بیماری میں مبتلا ہوں۔الفاظ میں اس طرح کی تبدیلی کافی پر اثر ثابت ہوتی ہے۔

ہر چیز آپ کی ذات سے متعلق نہیں ہو سکتی:

یاد رکھئے دوسرے لوگ صرف اپنی لاعلمی کی بناء پر آپ کے بارے میں اپنی رائے قائم کر لیتے ہیں۔اور جب وہ آپ کو اچھی طرح جان جاتے ہیں تو ان کی یہ رائے بدل بھی جاتی ہے لہٰذا ان کے خیالات کو اپنی ذات پر نہ لیں ۔


یہ بھی جانئے نوجوانوں میں ڈپریشن کی10وجوہات

The post اسٹگمااورذہنی مریضوں پر اس کے اثرات appeared first on ایچ ٹی وی اردو.

]]>
جسم کو ڈیٹوکس کرنے کے 10 طریقے https://htv.com.pk/ur/health/detox-tricks Thu, 04 Jul 2019 06:36:12 +0000 https://htv.com.pk/ur/?p=33491 detox tricks

ماحول کی بڑھتی ہوئی آلودگی،جنک فوڈ اوربازار کے بنے بنائے کھانوں کابہت ذیادہ استعمال جسم میں ٹوکسن پیدا کردیتا ہے. جگر جسم سے ٹوکسن کوصاف کرنے کا کام انجام دیتا ہے اگر وقفے وقفے سے جگر اپنا صحیح کام انجام دیتا رہے تو ہمارا جسم ٹوکسن سے پاک رہتا ہے اور ہمارا معدہ اور جلد […]

The post جسم کو ڈیٹوکس کرنے کے 10 طریقے appeared first on ایچ ٹی وی اردو.

]]>
detox tricks

ماحول کی بڑھتی ہوئی آلودگی،جنک فوڈ اوربازار کے بنے بنائے کھانوں کابہت ذیادہ استعمال جسم میں ٹوکسن پیدا کردیتا ہے. جگر جسم سے ٹوکسن کوصاف کرنے کا کام انجام دیتا ہے اگر وقفے وقفے سے جگر اپنا صحیح کام انجام دیتا رہے تو ہمارا جسم ٹوکسن سے پاک رہتا ہے اور ہمارا معدہ اور جلد صحت مند رہتے ہیں ۔جگر کی کارکردگی کوبہتر بنانے کے لئے اپنے روٹین میں یہ چیزیں شامل کرلیں اور ہمیشہ صحت مند رہیں ۔

اپنی غذا میں شکر کی مقدار کم کریں :

اپنی غذا سے شکر کو کم کرنا شروع کریں ۔ڈونٹ،کپ کیک ،آئسکریم اور سوڈا ڈرنک کو اپنے روزانہ کے روٹین سے ختم کریں اور ان کی جگہ قدرتی مٹھاس والی چیزیںاور پھل کھائیں ۔تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ تھوڑی مقدار میںڈارک چاکلیٹ (جس میں ۷۰ فیصد کوکوموجود ہو)کھانے سے نمک اور شکر کھانے کی طلب کم ہو جاتی ہے.اپنے کھانے میں شکر کی جگہ دارچینی شامل کرلیں ۔اس سے مٹھاس بھی آجائے گی اور بلڈ شوگر بھی کنٹرول میں رہے گی۔

پانی سے دن کا آغاز کریں:

پانی جسم سے ٹوکسن خارج کرنے میں مددگار ہوتا ہے ۔آپ کے جسم کے ہر خلییے کو اپنا کام انجام دینے کے لئے پانی کی ضرورت ہوتی ہے۔صبح اٹھ کر ایک بڑا گلاس پانی آدھے لیموں کا رس ملا کر پیئیں ۔اس سے ہاضمہ بہتر ہوگا اور جگر ٹوکسن کا اخراج شروع کردے گا۔


بار بار پیشاب آنے کی کیا وجوہات ہوسکتی ہے ؟


ورزش کریں:

ورزش بھی ڈیٹوکس کرنے کا ایک آسان طریقہ ہے جو جسم میں دوران خون کو بڑھاتی ہے۔اس کے علاوہ ورزش سے ہاضمہ بھی درست ہوتا ہے اور ٹینشن کم ہوتا ہے ۔جوڑوں اور جسم کو طاقت ملتی ہے یہی وجہ ہے کہ جو لوگ ورزش کے عادی ہوتے ہیں ان میں ٹوکسن نہ ہونے کے برابرہوتا ہے۔سیڑھیاں چڑھیں ،یوگا کریں ،گاڑی میں سفر کرنے کے بجائے قریب کا راستہ پیدل چل کر طے کریں۔

 

گرین ٹی پیئیں:

گرین ٹی ناصرف جسم میں پانی کی کمی کو پورا کرتی ہے بلکہ ساتھ ہی جسم کو ڈی ٹوکس بھی کرتی ہے۔اس سے پیٹ بھی بھرا ہوا رہتا ہے اور زیادہ کھانے کی خواہش بھی نہیں ہوتی۔ماہرین کا کہنا ہے کہ چائے میں موجود کیفین کافی کی کیفین سے مختلف ہوتی ہے اور اس میںجسم کو ڈیٹوکس کرنے کی صلاحیت ہوتی ہے۔

پھل اور سبزیاں زیادہ کھائیں :

ڈیٹوکس ڈائٹ پلان کے بجائے اپنی غذا میں پھل اور سبزیاں اوراس کے ساتھ ہی ثابت اناج،پھلیاں ،دالیں،میوے اور بیج شامل کریں۔ بازار کے بنے بنائے اور ڈبے میںپیک کھانوں سے گریز کریں۔

آلودگی سے بچیں :

فضا میں موجود آلودگی الرجی کا باعث بنتی ہے جس کے نتیجے میں بہت سی بیماریاں پیدا ہوتی ہیں۔ان سے بچائو کے لئے ماہرین ناک کی روزانہ صفائی کا مشورہ دیتے ہیں تاکہ الرجی کے اثرات سے بچا جاسکے۔جسم کو بیرونی اثرات سے بچانے کے لئے تازہ ہوا میں سانس لینے سے بھی جسم کا ٹوکسن خارج ہوتا ہے۔

ایکس فولیٹ کریں:

جلد پر مساج کرنے اور برش سے ایکس فولیٹ کرنے سے دوران خون تیز ہوتا ہے۔اور جلد کو قدرتی انداز میں ڈیٹوکس کرتا ہے۔

کھانے کے درمیان کا وقفہ کم کریں :

کھانا چھوڑنے سے میٹابولزم سست ہو جاتا ہے ۔جب آپ دیر تک بھوک برداشت کرتے ہیں تو پھر بہت زیادہ کھاتے ہیں اورضرورت سے زیادہ کیلوریز لے لیتے ہیں ۔اپنے فریج میں صحت بخش غذائیں جیسے دہی،پی نٹ بٹر،ثابت اناج سے بنی ڈبل روٹی ہر وقت رکھیں اور ضرورت پڑنے پر استعمال کریں۔

پوری نیند لیں :

ورزش اور صحت بخش غذا کے ساتھ نیند کا پورا ہونا بھی ضروری ہے۔یہ بھی جسم کو ڈیٹوکس کرنے کابہترین ذریعہ ہے۔ادھوری نیند صحت کی خرابی کا باعث بنتی ہے اس لئے ماہرین اچھی نیند لینے کے لئے رات کے وقت کیفین کے استعمال اوردیر سے کھانا کھانے کو منع کرتے ہیں اس کے علاوہ کمپیوٹر ،ٹی وی اور اسمارٹ فونز کو سونے سے دوگھنٹے پہلے بند کردینے کا مشورہ دیتے ہیں۔


یہ بھی پڑھئے :خاموش قاتل مرض “میٹابولک سینڈ روم” جو تیزی سے پھیل رہا ہے


The post جسم کو ڈیٹوکس کرنے کے 10 طریقے appeared first on ایچ ٹی وی اردو.

]]>
جسم میں خون کی کمی کا اشارہ دینے والی علامات https://htv.com.pk/ur/health/anemia-symptoms Fri, 26 Apr 2019 05:49:50 +0000 https://htv.com.pk/ur/?p=32766 anemia 26-4-19

جسم میں خون کی کمی یا انیمیا درحقیقت جسم میں خون کے سرخ خلیات کی کمی کو کہا جاتا ہے جو آکسیجن کی فراہمی کا کام کرتے ہیں ۔یہ مرض کچھ افراد کو پیدائشی طور پر ہوتا ہے جسے تھلیسیمیا بھی کہا جاتا ہے مگر بیشتر افراد ایسے ہوتے ہیں جو آئرن یا وٹامن بی […]

The post جسم میں خون کی کمی کا اشارہ دینے والی علامات appeared first on ایچ ٹی وی اردو.

]]>
anemia 26-4-19

جسم میں خون کی کمی یا انیمیا درحقیقت جسم میں خون کے سرخ خلیات کی کمی کو کہا جاتا ہے جو آکسیجن کی فراہمی کا کام کرتے ہیں ۔یہ مرض کچھ افراد کو پیدائشی طور پر ہوتا ہے جسے تھلیسیمیا بھی کہا جاتا ہے مگر بیشتر افراد ایسے ہوتے ہیں جو آئرن یا وٹامن بی 12 کی کمی کے باعث اس کا شکار ہوجاتے ہیں۔ اگر کسی شخص میں خون کی کمی ہو تو اسے ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیے تاکہ وہ اس کی قسم کا تعین کرکے علاج کرسکے۔

تاہم خون کی کمی یا اینمیا کے مرض کی چند علامات درج ذیل ہیں۔

سانس لینے میں مشکل یا سر چکرانا

جسم میں آئرن یا وٹامن بی 12 کی کمی کے نتیجے میں جسم ایک مخصوص پروٹین ہیموگلوبن کی مقدار بنانے میں ناکام رہتا ہے جو کہ خون کے سرخ خلیات کے لیے بہت اہمیت رکھتا ہے۔ ہیموگلوبن میں آئرن کی مقدار اتنی زیادہ ہوتی ہے کہ اسی وجہ سے خون کا رنگ سرخ ہوتا ہے، جو آکسیجن کو دوران خون کے ذریعے جسم میں پہنچاتے ہیں۔ جب جسم کو مناسب مقدار میں آکسیجن نہیں ملتی تو اس کے نتیجے میں سانس لینے میں مشکل ہوتی ہے جبکہ اکثر سر چکرانے لگتا ہے یا ہلکا پن محسوس ہوتا ہے۔

تھکاوٹ

شکاگو یونیورسٹی کی ایک تحقیق کے مطابق انیمیا کی سب سے عام اور نمایاں علامت تھکاوٹ کا احساس ہے۔ تحقیق کے مطابق اس تھکاوٹ کی علامت کا اظہار لوگوں میں مختلف انداز میں ہوتا ہے، کچھ کو زیادہ تھکاوٹ ہوتی ہے اور اس کی وجہ بھی وہی عمل ہے جو سانس کی تنگی اور سر چکرانے کا باعث بنتا ہے یعنی آئرن یا وٹامن بی 12 کی کمی۔


اس بارے میں جانئے : حمل سے پہلے دُبلا ہونا ضروری ہے

جلد کی رنگت زرد ہوجانا

اگر جسم میں خون کے صحت مند سرخ خلیات نہ ہو تو آپ توقع نہیں کرسکتے کہ جسم کا سب سے بڑا عضو یعنی جلد صحت مند نظر آئے۔ آئرن یا وٹامن بی 12 کے بغیر جلد تک مناسب مقدار میں خون نہیں پہنچ پاتا جس کے نتیجے میں وہ زرد نظر آنے لگتی ہے۔

سینے میں درد

جب جسم میں صحت مند سرخ خلیات کی کمی ہو تو دل کو زیادہ کام کرنا پڑتا ہے تاکہ جسم کو خون کی فراہمی ممکن بنائی جاسکے، اس کے نتیجے میں دل کی دھڑکن معمول سے زیادہ تیز ہوجاتی ہے اور سینے میں درد ہونے لگتا ہے، یہ ایسا مسئلہ نہیں جسے نظرانداز کیا جائے خاص طور پر اگر آپ کو دل کے دیگر مسائل کا سامنا ہو۔ ایک تحقیق کے مطابق خون کی کمی کے نتیجے میں دل کے امراض کے باعث موت کا خطرہ بہت زیادہ بڑھ جاتا ہے۔

خون کا اخراج

ہوسکتا ہے کہ آپ مناسب مقدار میں آئرن جسم کا حصہ بنارہے ہوں، مگر مختلف وجوہات کی بناء پر خون کے اخراج کے باعث ہوسکتا ہے کہ اینیما کا شکار ہوچکے ہوں۔ حاملہ خواتین میں خون کی کمی کا امکان بہت زیادہ ہوتا ہے کیونکہ ان کے جسم کو معمول سے زیادہ خون کی ضرورت ہوتی ہے تاکہ بچے کی نشوونما ہوسکے۔

عجیب چیزوں کی لت

خون کی کمی کی سب سے غیرمعمولی علامت آئس کیوب، کھانے کے سوڈے، پینسل یا خشک پینٹ کو کھانے کی شکل میں نظر آتی ہے۔ طبی ماہرین ابھی تک یہ جاننے سے قاصر ہیں کہ مریضوں میں یہ عجیب و غریب چیزیں چبانے کی خواہش کیوں پیدا ہوتی ہے مگر ان کے بقول یہ انیمیا کی بہت عام عادت ہے۔

دھڑکن بے ترتیب ہوجانا

اگر جسم میں خون کی کمی ہو تو آکسیجن کی فراہمی کو دل کو زیادہ کام کرنا پڑتا ہے جس کے نتیجے میں دھڑکن بے ترتیب ہوتی ہے، اگر اکثر ایسا تجربہ ہو تو آپ کو ڈاکٹر سے معائنہ کرالینا چاہیے، کیونکہ طویل عرصے تک ایسا رہنا امراض قلب کا باعث بن سکتا ہے۔

ہر وقت ہاتھ ٹھنڈے رہنا

اگر آپ کے ہاتھ اور پیر ہر وقت ٹھنڈے رہتے ہیں تو یہ آئرن کی کمی کا نتیجہ بھی ہوسکتا ہے۔ خون کے سرخ خلیات کو خون میں آکسیجن کے لیے آئرن کی ضرورت ہوتی ہے اور اس کی کمی سے دوران خون متاثر ہوتا ہے، جس کے نتیجے میں جسم کو معمول سے زیادہ ٹھنڈ کا احساس ہوتا ہے جس کی وجہ دوران خون میں آنے والی تبدیلیاں ہوتی ہیں اور یہ احساس گرمیوں میں بھی ہوسکتا ہے، بتدریج اس وجہ سے متاثرہ فرد اینیما کا شکار ہوجاتا ہے۔

نوٹ: یہ مضمون قارئین کی دلچسپی کو مد نظر رکھتے ہوئے پیش کیا جارہا ہے۔ قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ لیں۔


مزید جانئے : آپ کو اپنی شادی پر کتنا خرچہ کرنا چاہئے؟


The post جسم میں خون کی کمی کا اشارہ دینے والی علامات appeared first on ایچ ٹی وی اردو.

]]>