10غذائیں جو غذائی ماہرین بھی روز کھاتے ہیں

2,731

قدرتی طورپرغذاؤں میں ایسے اجزاء پائے جاتے ہیں جوذائقہ کے ساتھ ساتھ ان کی افادیت میں بھی چارچاند لگا دیتے ہیں۔ کچھ مخصوص غذائیں ایسی بھی ہیں جوبیماریوں سے لڑنے اورانھیں روکنے کے کام آتی ہیں۔ اب آپ سوچ رہیں ہوں گے کہ

غذا اور بیماری کا آپس میں کیا تعلق؟

توجان لیجئے جناب کہ ہماری روزمرہ لی جانے والی غذا اور ہمیں ہونے والی بیماریوں میں بڑا گہرا تعلق ہے ۔ ہم اپنی روزمرہ غذا سے ان بیماریوں کو روک بھی سکتے ہیں اوراگروہ ہوجائیں توان سے لڑبھی سکتے ہیں۔غذا صرف پیٹ کوبھرنے اورذائقہ کی تسکین کے لئے نہیں ہونی چاہئے بلکہ غذاایسی ہونے چاہئے جس سے آپ کاجسم مضبوط اورتوانا ہو۔

انفیکشن اورہماری غذا

جب جسم کا درجہ حرارت بڑھتا ہے تواس میں سرخی اورسوجن نمودارہوتی ہے۔یہی عمل سوزش یا انفیکشن کہلاتاہے۔اسی طرح بعض اوقات یہ سوزش جسم کے اندرونی حصوں پرہوتی ہے جونظرنہیں آتی جب تک کہ وہ آپ پرظاہرنہ ہوجائے۔اس میں پریشان ہونے کی بالکل ضرورت نہیں بلکہ بچاؤ کا طریقہ اختیارکرنے کی ضرورت ہے۔

مزید جانیں: ویجائنہ میں انفیکشن یا سوزش کا گھریلو علاج

غذاکے ذریعے ہم سوزش سے لڑسکتے ہیں۔ہمیں ایسی غذاؤں کاانتخاب کرناچاہئے جوسوزش کودورکرے یاکم از کم سوزش کے ردعمل کوروک سکے۔اینٹی سوزش غذاؤں میں بنیادی طورپروہ غذاشامل ہے جوپودوں سے حاصل کی جاتی ہے جیسے پھل،سبزیاں ،گری دارمیوے،بیج اورپھلیاں وغیرہ ۔جانوروں کے گوشت سے لئے جانے والے پروٹین میں اس بات کاخیال لازی رکھیں کہ وہ قدرتی سی فوڈ،آرگینک انڈے، اورایسے جانوروں کا گوشت ہوجوگھاس پرپلتے ہوں۔
اپنے لئے ہمیشہ ایسی غذاکاانتخاب کریں جوآپ کے جسم کومضبوط بنائے توانائی فراہم کرے اورلمبے عرصے تک آپ کوصحت مندرکھے۔ذیل میں دی گئی دس کھانے کی اشیاء ایسی ہیں جنھیںسوزش سے بچنے کے لئے اپنی غذاکاحصہ ضروربنائیے گا۔

۱۔کیل

کیل اینٹی سوزش خصوصیات سے بھرپورہوتی ہے۔یہ ایک قسم کی بند گوبھی ہوتی ہے۔اس میں ایسے اینٹی آکسیڈنٹس اورغذائیت موجود ہوتی ہے جوسیلولرسے ہونے والے نقصانات سے جسم کی حفاظت کرتی ہے۔یہ غذاہمارے جسم سے زہریلے اثرات کودورکرتی ہے۔
اس کے علاوہ یہ مختلف امینوایسڈ،وٹامن اے ،سی اورکے،فائبر،میگنیشیم،آئرن اورکیلشیم کابہترین ذریعہ ہے۔کیل نہ صرف جلد کوخوبصورت بلکہ آنکھوں کوصحت مند،نظام ہضم کوطاقتوراورہڈیوں کومضبوط بناتی ہے۔آپ اسے آسانی سے اپنی روزمرہ خوراک کاحصہ بناسکتے ہیںجیسے اسمودھی یاقوت مدافعت میں اضافہ کرنے والے سبزجوس کے طورپراس کااستعمال کریں۔

۲۔انناس

انناس وٹامن سی سے بھرپور پھل ہے۔اس سے جسم میں طاقت آتی ہے ۔یہ خون اوروٹامن کی کمی دورکرتاہے۔یہ ایسے انزائم پرمشتمل ہوتاہے جوبرومیلین کہلاتے ہیں۔ ا سمیں موجودپروٹین عمل انہضام کوفروغ دے کرآنتوں کی سوزش کوکم کرتے ہیں۔مدافعتی نظام کوفروغ دینے میں مددفراہم کرتے ہیں۔ سوزش سے بچنے اورمدافعتی نظام کوطاقتوربنانے کیلئے آپ اسے سلاد،اسمودی اورجوس کے طورپر بھی لے سکتے ہیں۔

۳۔سالمن مچھلی

یہ مچھلی اومیگاتھری فیٹی ایسڈ کا بہترین ذریعہ ہے۔یہ سوزش سے لڑنے ،دائمی امراض کے خطرات کوکم کرنے اوردماغی صحت کوبہتربنانے میں مددکرتی ہے۔سالمن مچھلی پروٹین کابھی ایک بڑاذریعہ ہے۔ اس کے علاوہ دیگروٹامنز اورمعدنیات جیسے وٹامن B-12،B-3، ڈی،پوٹاشیم اورسیلینیم وغیرہ۔
جس طرح آپ مچھلی کھاناپسندکرتے ہیں اسے بالکل اسی طرح پکاکرکھائیں جیسے تلی ہوئی،بھنی ہوئی یاپھرابلی ہوئی ۔ یہ لیموں ،ڈل ا وردیگرہربس کے ساتھ بیک کرکے بھی بہت ذائقہ داربنتی ہے۔

۴۔مشروم

مشروم اینٹی مائیکروبیل،اینٹی وائرل اوراینٹی سوزش جیسے مختلف قسم کے مرکبات پرمشتمل ہوتاہے۔جوقوت مدافعت میں اضافہ اورجسم میں ہونے والی سوزش کودورکرنے میں مددکرتے ہیں۔اس میں ایک ایسا نشاستہ(کاربوہائیڈریٹ) پایاجاتا ہے جس میں تین یاتین سے زیادہ باہم مربوط سادہ شکریں ہوں۔

مزید جانیں: مشروم کی غذائیت بڑھانے کا ٹوٹکا

اس میں نشاستہ،نشاستہ حیوانی اورخلوی مادہ بھی شامل ہوتاہے جوبیٹاگلوکون کہلاتا ہے۔جومضبوط مدافعتی نظام کو فروغ دیتا ہے۔یہ ergothioneine نامی ایک طاقتوراینٹی آکسیڈنٹ سے بھراہوتاہے جوسوزش سے لڑنے میں مدد کرسکتا ہے۔
مشروم پروٹین،فائبراورمختلف بی وٹامنزکابھی ایک بہت بڑاذریعہ ہیں۔ مشروم کی بہت ساری اقسام ہوتی ہیں۔آپ کواپنے ذائقہ کے مطابق جوبھی پسند آئے آپ اس کاانتخاب کرسکتے ہیں۔

۵۔بروکلی

یہ وٹامن سی اورکے،فولیٹ اورفائبرسے لبریز ہوتی ہے۔اس میں اینٹی سوزش خصوصیا ت کثرت سے پائی جاتی ہیں۔یہ خاص طورپراینٹی آکسیڈنٹس جیسے فلیوونائڈ کیمپفیرول اورکراسیٹن کے ساتھ ساتھ کیروٹینائڈز کی مختلف اقسام سے بھی بھرپورہوتی ہے۔
آپ اسے رات کے کھانے میں سائڈ ڈش کے طورپرلہسن کے ساتھ ہلکاساپکاکرلے سکتے ہیں۔اینٹی سوزش غذاکے طورپریہ پسندیدہ تصورکی جاتی ہے۔اس کے ذائقے میں مزیداضافہ کے لئے آپ ا سمیں شہد کااستعما ل بھی کرسکتے ہیں۔

۶۔ڈلس

یہ سرخی مائل بھورے رنگ کی خوردنی بحری گھاس ہوتی جسے سمندری گھاس کہاجاتاہے۔یہ منفرداسٹارچ گروپ پرمشتمل ہوتی ہے جسے fucoidansکہاجاتاہے۔اسمیں جسم کے اندرہونے والی سوزش کوکم کرنے کی صلاحیت پائی جاتی ہے۔ یہ منفرد سمندری سبزی مختلف قسم کے فوائدکی حامل ہوتی ہے جیسے آئرن ،پوٹاشیم،آیوڈین،فائبر،پودوں سے حاصل ہونے والے پروٹین وغیرہ۔آپ اسے تازہ یاپھرخشک بھی کھاسکتے ہیں۔آپ اسے سبزپتوں والی سلاد،ایواکاڈوکے ساتھ یاپھرڈریسنگ میں بلینڈکرکے بھی استعمال کرسکتے ہیں۔

۷۔بلوبیری

اس میں چینی کی انتہائی کم مقداراورفائبرکی اعلٰی مقدارپائی جاتی ہے۔یہ وٹامن اے،سی اورای سے لبریزہوتی ہے۔اس میں مختلف اینٹی آکسیڈنٹس اوراینٹی سوزش خصوصیات پائی جاتی ہیں۔ا سمیں موجود ایک اہم اینٹی آکسیڈنٹ اینتھوسائنن پایا جاتا ہے جوبیری کویہ خوبصورت اورگہرانیلارنگ دیتاہے۔اسے آپ اسمودھی میں شامل کرنے کے ساتھ ساتھ صبح ناشتے میںبھی لے سکتے ہیں تاکہ آپ کادن رنگوں سے بھرپورگزرے۔

۸۔گوبھی کا اچار

گوبھی کااچاریاخمیرشدہ گوبھی وٹامن سی ،کے ،آئرن اورفائبرسے لبریز ہوتی ہے۔اس میں قدرتی طورپرآنتوں کوصحت مندرکھنے والے بیکٹیریاپائے جاتے ہیں جوپروبائیوٹکس کہلاتے ہیں۔اس طرح کی غذاؤں کے استعمال سے نظام ہضم کی صحت میں اضافہ ہوسکتاہے۔
یہ آنتوںکی کارکردگی کوبہتربناکران میں موجودجراثیم کی اصلاح کرتاہے۔اس کے علاوہ دیگرپروبائیوٹکس غذائیں بھی لی جاسکتی ہیں جیسے کمچی،میسواوراچار وغیرہ۔آپ اسے اپنی سلاد یاپھربرگرکے ساتھ بھی لے سکتے ہیں۔

۹۔یخنی

یخنی ایک مکمل غذاہے جس میں بہت سے معدنیات جیسے کیلشیم،میگنیشیم اورفاسفورس پائے جاتے ہیں۔اس کے ایک پیالے میں شفایابی کے تمام مرکبات پائے جاتے ہیں۔یہ آنتوں کی جھلی کومضبوط بناتی ہے۔اس میں پائے جانے والے مرکبات کولیجن،جیلیٹن،اورامینوایسڈ جیسے گلوٹامائن،ارجنائن اورپرولائن سے آنتوں میں ہونے والے زخم بھرجاتے ہیں۔
اسے اپنی روزمرہ غذاکاحصہ ضروربنائیں یاپھراسے آپ سوپ کے طورپربھی استعمال کرسکتے ہیں۔یہ اندرونی سوزش کوکم کرکے نظام ہضم کومضبوط بناتاہے۔مدافعتی نظام کوفروغ دے کرجسم سے زہریلے مادوں کے اخراج کے عمل کوبہتربناتاہے۔

۱۰۔مصالحہ جات اورجڑی بوٹیاں

ان میں ہلدی ،ادرک اورلہسن وغیرہ شامل ہیں :
ہلدی
ہلدی میں اینٹی سوزش خصوصیات پائی جاتی ہیں۔یہ مرکب کری پاؤڈرمیں بھی پایاجاتاہے۔اسے ہزاروں سالوں سے دواکے طورپربھی استعمال کیاجاتاہے۔اسے آپ ہرطرح کے کھانوں میں شامل کرسکتے ہیں۔سوپ ،ساس اوراسمودھی میں تازہ ہلدی باریک چاپ کرکے بھی شامل کی جاسکتی ہے۔اس کے ساتھ ساتھ ایک چٹکی کالی مرچ اس کی افادیت کوجذب کرنے میںفروغ دیتی ہے۔
ادرک
اس میں موجود اہم بائیوایکٹو مرکب اس کی اینٹی سوزش خصوصیات میںاضافہ کرتاہے۔ادرک صرف قوت مدافعت میں اضافہ کرکے سوزش سے لڑنے کی صلاحیت ہی نہیں رکھتی بلکہ یہ اسمودھی،سوپ،جوس اورساس وغیرہ کے ذائقہ میں اضافہ بھی کرتی ہے۔اسے نظام ہضم کوبہتربنانے کے لئے چائے میں شامل کرکے بھی استعمال کیاجاتاہے۔
لہسن
یہ سلفرمرکبات پرمشتمل ہوتاہے جوسوزش اوربیماری سے لڑنے کے لئے ہمارے مدافعتی نظام کی حوصلہ افزائی کرتاہے۔اس میں اینٹی بیکٹیریل اوراینٹی فنگل خصوصیات بھی پائی جاتی ہیں۔اس کی مددسے کسی بھی کھانے کے ذائقے میں اضافہ کرنابے حد آسان ہے۔مزیدارتاہنی ساس میں یہ اہم جزوکے طورپراستعمال کیا جاتا ہے۔
اگلی بارجب بھی آپ کچھ سستی محسوس کریںیاپھرآپ اپنی صحت کوبہتربنانے کے خواہش مندہوں تواپنے روزمرہ کے کھانوں میں ان اینٹی سوزش غذاؤں کوضرورشامل کریں۔ان کھانوںکی مددسے آپ لمبے عرصے تک صحت مند زندگی گزارسکتے ہیں۔

شاید آپ یہ بھی پسند کریں
تبصرے
Loading...