مشروم کی غذائیت بڑھانے کا ٹوٹکا!
مشروم کے بارے میں ماہرین کہتے ہیں مشروم دن میں کسی بھی وقت کھایا جا سکتا ہے مگر اس کو کھانے سے پہلے آدھا گھنٹہ کے لئے دھوپ میں رکھنا چاہیے ۔مشروم غذائیت سے بھر پور اور صحت کے لیے انتہائی مفید غذا ہے ۔ تازہ تحقیق نے اس بات کو ثابت کیاہے کہ مشروم کو اگر استعمال سے قبل کچھ وقت کے لئے سورج کی روشنی میں رکھا جائے تو اس میں سے سورج سے نکلنے والی شعاؤں کی مدد سے وٹامن ڈی شامل ہوجاتا ہے جو ہماری جلد کے لئے مفید ہوتا ہے یہ عمل اس وقت سے شروع ہو جاتاہے جب مشروم کو کاشت کیا جارہا ہوتا ہے۔
ہمیں اپنے مدافعتی نظام کے لئے اسی غذا کی ضرورت ہو تی ہے جس سے کیلشیم کی زیادہ سے زیادہ مقدار ہمارے جسم میں جا سکے ،کیونکہ کیلشم ہماری ہڈیوں اور دانتوں کی مظبوطی کے لئے انتہائی اہم ہوتا ہے ۔
ماہرین نے تحقیق کے لئے 12ہفتوں کے لئے 30 لوگوں کو روزآنہ ایک کپسول دیا جس میں وٹامن ڈی کے 2000یونٹ تھے اور ایسے مشروم دیے گئے جن میں سورج کی شعاؤں کے مدد سے وٹامن ڈی پیدا کیے گئے ۔ 12ہفتے گزرنے کے بعد جب چیک کیا گیا تو تمام لوگوں میں وٹامن ڈی کی مقدار میں کو ئی خاص فرق نہ تھا۔
بوسٹن یونیورسٹی اسکول آف میڈیسن کے ڈاکٹر مائیکل ہولک نے کہا”اس تحقیق سے یہ با ت سامنے آئی کہ مشروم میں سورج کی الٹرا وائلٹ شعاؤں کی مدد سے جو وٹامن پیدا ہوتا ہے اس کو وٹامن ڈی ٹو(Vitamin d2)کہا جاتا ہے ۔یہ وٹامن بہت اچھا اور مفید ہو تا ہے خصوصاًً بڑی عمر کے افراد کی صحت کے لئے۔اس کے علاوہ ہمیںیہ بھی معلوم ہوا کہ مشروم میں موجود وٹامن ڈی ٹو بڑی عمر کے افراد کے لئے انتہائی مفید ثابت ہوتا ہے ۔
ڈاکٹر ہوک نے کہا کہ” مشرو م میں وٹامن ڈی اپنی کاشت کے وقت سے موجود ہوتے ہیں ان میں وقت گزرنے کے ساتھ سورج کی شعاؤں کی مدد سے مزید اضافہ ہوتا ہے ۔اسی لئے ہم مشروم استعمال کرنے والوں کو مشورہ دیتے ہیں کہ وہ مشروم کسی بھی حالت میں استعمال کریں ان کے لئے فائدہ مند ثابت ہوگا . یہاں ہم روز مرہ استعمال ہونے والے مشروم کے بارے میں بتارہے ہیں،آپ ان کو ان کے پیکٹ میں سے نکالیں اور صرف ۳۰ منٹ کے لئے سورج کی روشنی میں رکھ دیں اس کے بعد جس طرح چاہیں استعمال کریں یہ وٹامن ڈی پہچانے کا بہترین ذریعہ ثابت ہوں گے۔”
ماہرین کے مطابق اسے پکانے سے بھی مشروم میں موجود وٹامن میں کوئی کمی نہیں ہوتی۔
مشروم کے بارے میں کچھ غیر معمولی اور دلچسپ حقائق
۱۔مشروم میں 85-95فی صد پانی موجود ہوتا ہے۔
۲۔مشروم میں اپنا ایک مدافعتی نظام موجود ہوتا ہے۔
۳۔مشروم ، دوسرے تمام پودوں کے مقابلے میں انسانی ڈی این اے کے سب سے زیادہ قریب ہوتا ہے۔
۴۔ مشروم بھی انسانی جلد کی طرح سورج سے وٹامن ڈی حاصل کر سکتا ہے۔
۵۔ مکئی،مونگ پھلی اورسویابین سے زیادہ امینوایسڈ مشروم میں موجود ہوتاہے۔
۶۔ 98فیصد مشروم کھانے والے اس بات کو مانتے اور اس پر یقین رکھتے ہیں کہ کسی بھی ڈش میں ایک خاص لذت پیدا کرتا ہے۔
۷۔ 80فیصد مشروم استعمال کرنے والے اس کو سبزی کی طرح کھاتے ہے جبکہ 83فیصد اس کو سلاد میں پسند کرتے ہیں
۸۔آسڑیلیا میں آلو کے بعد مشروم سب سے زیادہ کاشت کیا جاتا اور استعمال کیا جاتا ہے۔
۹۔ جدید تحقیق اور مطالعہ سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ مشروم کولیسٹرول کو کم کرنے،بلڈ پریشر کنٹرول کرنے کے علاوہ شوگر کم کرنے اور مدافعتی نظام کو بہتر بناتا ہے، جبکہ کینسر کے خلاف جنگ میں بھی بعض اوقات مدد گار ثابت ہوتا ہے۔
۰۱۔ایک مشروم میں تقریبا ایک کیلے سے زیادہ پوٹاشیم موجود ہو تا ہے۔
۱۱۔مشروم کو دنیا میں مختلف طریقوں سے استعمال کیا جاتا ہے اور اس سبزی کو دنیا میں گوشت کی طرح جانا جاتا ہے۔