چکنائی: مفیدِ صحت بھی مضرِ صحت بھی

2,314

پرانے زمانے میں لوگ دیسی گھی سے تربہ تر پراٹھے کھاتے تھے۔ اس کے باوجود تندرست رہتے تھے۔ مگر اب ڈاکٹر کہتے ہیں کہ گھی کا استعمال ترک کردیں۔ آئل کم کھائیں بلکہ بھاپ میں ہی پکا کر کھالیں۔ جو لوگ اپنی صحت کی فکر کرتے ہیں انھیں کولیسٹرول کے حوالے سے یہ سوال پریشان کرتا ہے کہ وہ کس قسم کی چکنائی استعمال کریں۔ تیل، گھی،مکھن اور مارجرین میں کیا بہتر ہوسکتا ہے؟

چکنائیوں کو اگر برائے نام مقدار میں استعمال کریں تو یہ بجائے مضرصحت ہونے کے صحت بخش ہوسکتی ہیں۔ عام آدمی یہ بات نہیں جانتا کہ تمام چکنائیاں ایک ہی طریقے سے نہیں بنتیں۔ ان کے خواص بھی یکساں نہیں ہوتے۔

مفیدِ صحت چکنائی

کچھ چکنائیاں صحت کے لیے مفید ہوتی ہیں اور یہ آپ کا مجموعی اور خراب کولیسٹرول کم کرتی ہیں اور اچھے کولیسٹرول کی مقدار بڑھاتی ہیں۔ یہ چکنائیاں اخروٹ،کاجو،مونگ پھلی،بادام اور زیتون کے تیل میں ہوتی ہیں۔ چکنائی کی بھی قسمیں ہیں اومیگا تھری مچھلیوں اور سمندری غذاؤں میں بھی ہوتی ہے جبکہ اومیگا 6نباتاتی تیل مثلاً سویا بین،مکئی اور سورج مکھی سے حاصل کردہ تیل میں پائی جاتی ہے۔

مضرِ صحت چکنائی

حیوانی چربی جو گوشت اور پولٹری مصنوعات میں ہوتی ہے یہ چکنائی آپ کی صحت کے لیے مضر ہے۔ اس لیے کہ یہ آپ کے مجموعی کولیسٹرول کی سطح کو خطرناک حدتک بڑھادیتی ہے۔اس لیے ماہرین ایسی غذائیں استعمال کرنے سے منع کرتے ہیں۔

کاسٹ آئرن کے بنے ہوئے برتن اور نان اسٹک توے یا پین پر اگر کھانے پکائے یا تلے جائیں تو بہت کم چکنائی کی ضرورت پڑتی ہے۔ اس لیے ایسے برتن روزمرہ استعمال میں لاکر آپ کم سے کم چکنائی استعمال کریں۔صرف گھر کے بنے ہوئے کھانے کھائیں ۔ معالج عموماً گھر کے بنے کھانے کھانے کی تلقین کرتے ہیں اور بازاری چیزوں کو غیر تسلی بخش قرار دیتے ہیں۔

ہمیشہ مرغی، مچھلی کو گوشت پر ترجیح دیں۔ اس کے باوجود اگر گوشت کھانا چاہتے ہیں تو کوئی مضائقہ نہیں۔ سرخ گوشت میں ایسے حصے منتخب کریں جہاں کم سے کم چکنائی لگی ہو۔مچھلی، گوشت اور چکن کو تیل میں ڈال کر پکانے کے بجائے اسے سینک کر بھون کر اور گرل کرکے کھائیں یا نان اسٹک برتنوں میں پکائیں۔اس طرح آپ زائد چکنائی کے استعمال سے بچ جائیں گے۔خصوصاً دل کے مریض حیوانی چربی والا گوشت استعمال نہ کریں یہ ان کی صحت کے لیے بہت نقصان دہ ہے۔دودھ، پنیر،دہی خریدنا ہوتو کم چکنائی والا لیں یا دودھ اور دہی چکنائی کے بغیر استعمال کریں۔انڈے میں زردی کا استعمال نہ کریں۔ دوتین انڈوں کی سفیدی آپ کھالیں۔

کم چکنائی پسند کرنے والے سبزیاں،پھل اور دالیں زیادہ استعمال کریں۔ یہ ایسی غذائیں ہیں جن میں کینسر سے بچانے والے غذائی اجزا اور ریشے بھرپور ہوتے ہیں۔ کم چکنائی والی غذاؤں سے وزن بھی گھٹتا ہے اور وزن کی کمی سے بھی کینسر کا خطرہ کم ہوجاتا ہے۔ یہ بات بھی ذہن میں رہنی چاہیے کہ پھلوں اور سبزیوں پر مشتمل لوفیٹ کا بے تحاشا استعمال بھی بے مقصد ثابت ہوسکتا ہے۔ اور سارے کیے کرائے پر پانی پھر سکتا ہے۔اس لیے اپنی توانائی کی ضرورت کے مطابق ہی اس قسم کی غذا استعمال نہ کریں کیونکہ کم چکنائی والی غذا استعمال کرنے سے کینسر کے خلیات کی افزائش کا سلسلہ بھی رُک جاتا ہے۔ اس لیے کم چکنائی والی غذا کے علاوہ خودکو پُرسکون رکھنے پر توجہ دیں۔

شاید آپ یہ بھی پسند کریں
تبصرے
Loading...