بینگن: مقوی عناصر سے بھرپور سبزی

1,621

قدرت نے کھانے کی ہر شے میں غذائیت کے ہمراہ افادیت بھی پو شیدہ رکھی ہے۔ بینگن بھی ایک ایسی ہی سبزی ہے جسے زیادہ تر افراد کھانا پسند نہیں کرتے لیکن اس کے فوائد سننے کے بعد یقیناً آپ بھی اسے اپنی خوراک میں ضرور شامل کرناچاہیں گے۔

اس کی دو قسمیں ہوتی ہیں۔ یعنی گول اور لمبی۔ بڑے بینگنوں کی نسبت چھوٹے بینگن لذیذ اور اچھے ہوا کرتے ہیں۔ بینگن میں فاسفورس، فولاد، وٹامن اے، بی اور سی ہوتے ہیں۔ اس کا مزاج گرم خشک ہوتا ہے۔ خوراکی ریشہ، حیاتین بی1،بی 6، پوٹاشیم، میگنیشیم اور فولک ایسڈ کے علاوہ یہ سبزی ایسے مقوی عناصر سے بھرپور ہے جو کہ بلند فشارِ خون اور تناؤ میں کمی اور ذیابیطس کے مرض کو قابو میں کرنے میں مددگار ہیں۔

بینگن کی تاریخ اس کے رنگ کی مانند بہت زرخیز ہے۔ یہ عربی، یونانی، رمانی اور ایشیائی تاریخ کا خاص حصہ رہا ہے۔ امریکی کینیڈین اور آسٹریلوی لوگوں نے اسے ایگ پلانٹ کا نام دیا جو در اصل فرانسیسی زبان کا لفظ ہے۔ ہندی فارسی اور جنوبی افریقی لوگ اسے برنجل کہتے ہیں۔ بینگن کی اپنی تاریخ نہایت شاندار ہے کہ کیسے مختلف خطۂ زمین کے لوگوں نے اس کے لیے خوبصورت نام چنے۔ اسے آپ جو بھی نام دیں،دیگر سبزیوں میں اسے اپنی الگ خصوصیات کی وجہ سے خاص مقام حاصل ہے۔

ایک تحقیق کے مطابق بینگن انسانی معدے کو طاقت دینے کے ساتھ ساتھ بھوک میں بھی اضافہ کرتا ہے جسے گیس اور تیزابیت کے مریض بطور قبض کشا دوا کے استعمال کرسکتے ہیں۔انسانی جلد کیلئے انتہائی مفیدسبزی بینگن میں ایسے قدرتی اجزاء بھی کثرت سے پائے جاتے ہیں جو کینسر جیسے موذی امراض سے محفوظ رکھنے میں نہایت مدد گار ثابت ہوتے ہیں۔ صرف یہی نہیں بلکہ اس بیش فائدہ سبزی میں موجود پوٹاشیم دل کو تقویت بخشتا ہے جبکہ بینگن حافظہ کی کمزوری کو دور کرتے ہوئے دیگر کئی بیماریوں کے خلاف قوتِ مدافعت میں بھی اضافہ کرتا ہے۔

ایک اور تحقیق کے مطابق بینگن میں ایسے قدرتی اجزاء بھی کثرت سے پائے جاتے جو کینسر جیسے موذی امراض سے محفوظ رکھنے میں نہایت مدد گار ثابت ہوتے ہیں۔ صرف یہی نہیں اس بیش فائدہ سبزی میں موجود پوٹاشیم دل کو تقویت بخشتا ہے جبکہ بینگن قوتِ حافظہ کی کمزوری کو دور کرتے ہوئے دیگر کئی بیماریوں کے خلاف قوتِ مدافعت میں بھی اضافہ کرتا ہے۔

*بینگن خون پیدا کرنے کا ایک مؤثر ذریعہ ہے۔یہ بھوک بڑھاتا ہے اور ہاضمہ لاتا ہے۔ جنھیں کم بھوک لگتی ہو وہ بینگن کا استعمال کریں تو فائدہ ہو گا۔ اس کے لیے بینگن کا سوپ ٹماٹر اور نمک مرچ ڈال کر بنائیں۔ بینگن کو کچل لیں اُبال کر یا بیک کر کے پھر بنائیں تو مفید ہے۔
*ملیریا کی وجہ سے اکثر تلی بڑھ جاتی ہے تو اِس صورت میں بھی بینگن کھانے سے آرام ملتا ہے۔اس کے لیے بینگن کو نرم بیک کریں پھر شکر ڈال کر نہار منہ کھلائیں۔
* گیس کی بیماری میں بینگن اکسیر کا درجہ رکھتا ہے۔ بینگن کا بھرتہ یا سوپ بنا لیں۔ تھوڑی سی ہینگ اور لہسن ڈال کر کھانا بہت مفید ہے۔ یعنی بینگن کو اپنے استعمال میں رکھیں زیادہ تر۔
*جن افراد نیند نہ آنے یا کم خوابی کی شکایت ہو ان کے لیے بھی بینگن میں اللہ نے شفا رکھی ہے۔ کہتے ہیں رات کو بینگن بیک کر کے اس میں شہد ملا کر کھانے سے ایک میٹھی اور پُر سکون نیند ملتی ہے۔

احتیاطی تدابیر

بینگن پیشاب آور ہے اور خون کو خراب کرتا ہے۔ بینگن کا زیادہ استعمال مضر صحت ہے، مگر بلغمی مزاج والوں کے لیے ایسا نہیں۔ جن لوگوں کو جسم میں خشکی ہو، نیند کم آتی ہو اور بواسیر کی شکایت ہو انھیں بینگن ہرگز نہیں کھانا چاہیے۔ بینگن کا استعمال ہر قسم کے بخاروں میں منع ہے۔ اس کے علاوہ حاملہ خواتین کو بھی پرہیز کرنا چاہیے۔

شاید آپ یہ بھی پسند کریں
تبصرے
Loading...