چقندر پرکریں اعتبار، اسکے فائدے ہیں بے شمار

67,340

سبزی کا نام سنتے ہیں ہمارے ذہن میں دو نام آتے ہیں ایک آلو اور دوسرا پیاز۔ چقندر کا نمبر دوسری سبزیوں کے مقابلے میں کافی بعد میں آتا ہے حالانکہ اس کی غذائی افادیت کی بناء پر اس کا زیادہ استعمال کرنا کثرت سے کرنا چاہئے ۔لیکن شاید کئی لوگ اس کی افادیت سے غافل ہیں ۔چقندر ہماری صحت کے ساتھ خوبصورتی کا بھی ضامن ہے اسلئے یورپ میں اس کا اچار خواتین میں بے حد مقبول ہے ۔

چقندر دل کا کام کرے آسان

عام زبان میں یہ کہا جاتا ہے کہ جو سبزی جتنی خوش رنگ ہو گی وہ اتنی ہی اینٹی آکسیڈنٹ خصوصیات سے بھر پور ہو گی ۔ چقندر کا گہرا اسرخ رنگ اپنے اندر غذائی جز (کینن ) رکھتا ہے جو ایک بھر پور اینٹی آکسیڈنٹ ہے ۔ جو خراب کولیسٹرول کو بننے سے روکتا ہے ،چقندر میں موجود نائٹریٹ دل کی شریانوں کو پھولنے اور سکڑنے سے روکتا ہے اور خون میں آکسیجن کی مقدار کو بڑھاتا ہے ، چقندر میں پوٹاشیم کی مقدار بھی پائی جاتی ہے جو دل کی شریانوں میں خون کو روان رکھتا ہےِ خون کو جمنے سے روکتا ہے ۔یعنی اگر آپروزانہ کی بنیا دپر چقندر کھاتے ہیں تو بھول جائیں کہ آپ کو کبھی دل کا دورہ پڑ سکتا ہے ۔

چقندر دماغ کو بنائے تیز

آج کل نہ صرف بوڑھے بلکہ نو جوانوں کو بھی یاد داشت کی کمزوری ہوتی جا رہی ہے جس کی وجہ مستقل ذہنی تناؤ ،نیند پوری نہ ہونا اور ماحولیاتی آلودگی ہیں ،آپ نے یہ تو سنا ہو گا کہ بادام کھانے سے دماغ تیز ہوتا ہے لیکن آپ کو یہ جان کر حیرت ہو گی کہ چقندر کھانے سے دماغ تیز ہوتا ہے روزانہ پاؤ ٹکڑا چقندر کھانے سے دماغ تک صاف خون کی رسائی تیز اور مستقل ہوتی ہے جس سے بھولنے کی بیماری میں کمی آتی ہے ۔

چقندر کا رس ہے انرجی ڈرنک

آج کل انرجی ڈرنک کے نام پر طرح طرح کے شربت دستیاب ہیں جو فوری توانائی تو بحال نہیں کرتے البتہ ذیابطیس ہونے کا راستہ ضرور بحال کر دیتے ہیں ،ماہرین کا کہنا ہے کہ ۲۵۰ ملی گرام چقندر کا رس پینے سے جسمانی کار کردگی بہتر طور پر انجام دی جا سکتی ہے اسی لئے کئی فزیکل ٹرینر ورزش سے پہلے چقندر کا رس پینا تجویز کرتے ہیں ۔

چقندر میں ہے کینسر کا علاج

کولن اور جگر کے کینسر میں چقندر کا رس برسوں سے استعمال کیا جا رہا ہے ۔ جگر کے سرطان میں روزانہ ایک گلاس چقندر کا رس پینے سے سرطان کے جراثیم کمزور اور جگر کے افعال درست ہونا شروع ہو جاتے ہیں اس لئے چقندر کو جگر کا بہترین دوست بھی کہا جاتا ہے ۔

چقندر خواتین کے لئے ہے ضروری

چقندر میں کیمیائی اجزاء ( بیٹن )پایا جاتا ہے جو خواتین کے ماہانہ نظام کو بہتر بناتا ہے ،سرخ چقندر نسوانی اعضاء کے لئے مقوی غذا ہے ،رحم کی کمزوری میں بطور دوا استعمال کرنا نہایت مفید ہے ۔
چقندر کا استعمال حاملہ خواتین کے لئے بھی انتہائی مفید ہے ،حملکے دوران پیدا ہونے والے مسائل جیسے ( خون کی کمی ،پٹھوں میں کھنچاؤ ، ورم آنا ،ہڈیوں میں درد ہونا یا حمل کے دوران بچہ میں نقص پیدا ہونے کے خدشات کو کم کرتا ہے ،چقندر میں موجود فولاد ،وٹامن اے اور ای ماں کو بھر پور صحت اوقر بچہ کو بھر پور نشونما دیتا ہے ،چقندر میں خون صاف کرنے کی صلاحیت ہوتی ہے جس سے بچہ کو ہر قسم کے انفیکن سے تحفظ ملتا ہے ۔
چقندر دودھ پلانے والی ماؤں کے لئے بھی انتہائی مگید ہے یہ دودھ کی غذائیت اور مقدار میں اضافہ کرتا ہے

چقندر سر در اور دانت کا درد بھگائے

اگر دماغ میں مسلسل بھاری پن ہو ،مائگرین رہتا ہو تو ایک درمیانے سائز کے چقندر کو کاٹ کر ابال کر جوش دیں اور ٹھنڈا کر کے چبا چبا کر کھائیں ، سر کے درد میں بتدریج کمی آئے گی ۔چقندر کے پتوں کو ابال کر کلی کرنے سے مسوڑھوں اور دانتوں کا درد ختم ہو جاتا ہے

چقندر بال بنائے مضبوط

چقندر میں موجود پروٹین ،فاسفورس ،پوٹاشیم اور معدنیات سر کی جلدپر خون کا دورانیہ بڑھاتے ہیں جس سے مردہ خلئے ختم ہوتے ہیں اور نئے بال اگنا شروع ہو جاتے ہیں ،چقندر کا پانی بالوں کی جڑوں کو مضبوط بناتا ہے اس میں موجود ضروی نیوٹرنٹ مسام میں جذب ہوتے ہیں تو نئے اور صحت مند بال اگنا شروع ہو جاتے ہیں ،
چقندر میں اینٹی سیپٹک خصوصیات بھی ہوتی ہیں جس سے سر کی خشکی کا خاتمہ ہوتا ہے ،چقندر کا گہرا سرخ رنگ قدرتی ہیر کلر کے طور پر استعمال ہوتا ہے ۔
چقندر کے رس کے علانوہ اس کا تیل بھی بالوں کے لئے بڑا مفید ہے ،چقندر کا تیل بنانے کے لئے ایک پاؤ سر سوں کے تیل میں دو چقندر ڈال کر پکا لیں ،،تیل میں سے چقندر کے ٹکڑے نہ نکالیں ، اور روزانہ استعمال کریں ۔

چقندر عمرچھپائے ،جوان دکھائے

چقندر کھانے اور اس کے رس کو چہرے پر لگانے سے جلد کی تمام بیماریاں جیسے خارش ،دانے ،پھنسیاں ،جلد کا پھٹنا سب دور ہوتی ہیں ،چقندر کے رس میں زیتون کا تیل ملا کر روئی سے لگانے سے چہرے کے داغ دھبے اورعمر کی وجہ سے پڑنے والی جھریان دور ہو جاتی ہیں ،جلد شادابی ،گلابی اور نرم ہو جاتی ہے ۔ اس کے علاوہ جلنے کا نشان مٹانے کے لئے بھی چقندر کا رس مفید ہے ۔

وزن کم کرے

جو لوگ چکنی اور مرغن غذا کے شوقین ہوں انھیں اپنی زندگی میں چقندر کا مستقل استعمال کرنا چاہئے ۔ چقندر جسم سے ٹوکسنز کو تیزی سے باہر نکالتا ہے لہذا وہ لوگ جو ڈائٹنگ نہیں کر پاتے انھیں چقندر کا استعمال زیادہ کرناچاہئے ۔

شاید آپ یہ بھی پسند کریں
تبصرے
Loading...