بچوں کو موٹاپے سے بچانے کے مفید ٹوٹکے

2,416

آج کل بچے کھیلنے کودنے کے بجائے ویڈیو گیم میں زیادہ دلچسپی لیتے ہیں جس کی وجہ سے ان کی جسمانی حرکات بہت حد تک کم ہوگئی ہیں۔ اس کے ساتھ غذائی معمولات میں بھی خاصی تبدیلیاں پید اہوگئی ہیں۔ بچوں میں جنک فوڈز اور بیکری کی مصنوعات،کینڈی چاکلیٹ نیز ریفائنڈ غذاؤں کا استعمال بھی بہت بڑھ گیا ہے۔ ان عوامل کی وجہ سے بچوں کی صحت شدید متاثر ہورہی ہے۔ چھوٹے بچوں میں مٹاپے کی بڑھتی ہوئی شرح ان میں سے ایک اہم مسئلہ بن کر سامنے آرہا ہے

بچوں کو مٹاپے سے بچانے کے لیے والدین کو ان کی خوراک پر نظر رکھنی ہوگی اور بچوں کی غذا میں بعض ضروری تبدیلیاں کرنا پڑیں گی۔ ذیل میں بچوں کو مٹاپے سے بچانے کے لیے چند اہم غذائی نکات تحریر کیے جارہے ہیں جن پر عمل پیرا ہوکر بچے مٹاپے جیسے عفریت سے محفوظ رہ سکتے ہیں۔

*بچوں کو ناشتے میں بیکری کی اشیا اور ریفائنڈ غذاؤں کے بجائے چھان سے بھرپور غذا دینی چاہیے۔ چھان سمیت اناج ریشہ دار اجزا سے بھرپور ہوتے ہیں جوکہ آنتوں کے افعال کو درست رکھتے ہیں اور بچوں میں قبض نہیں ہونے دیتے ۔
*بچوں کو کولامشروبات نہ پلائیں۔ اس کے علاوہ مصنوعی فلیورز والے مشروبات اور میٹھی غذائی بھی استعمال نہیں کرانی چاہئیں۔ ان کے بجائے بچوں کو تازہ جوس اورقدرتی مشروبات استعمال کرانے چاہئیں۔
*پانی زیادہ پینا چاہیے کیونکہ پانی چکنائی کو جلانے اور وزن کم کرنے میں معاون ہے۔
*سبز پتوں والی سبزیاں وٹامنز اورمنرلز سے بھرپور ہوتی ہیں لہٰذا موٹے بچوں کی روزانہ غذا میں ایک بڑا حصہ سبزیوں پر مشتمل ہونا چاہیے۔
*ایسے بچوں کو روزانہ روایتی تین کھانوں کے بجائے تھوڑے تھوڑے وقفوں سے تھوڑا تھوڑا کھانا کھلانا چاہیے۔
*گوشت چونکہ چکنائی اور کولیسٹرول سے بھرپور ہوتا ہے اس لیے موٹے بچوں کو گوشت نہیں کھلانا چاہیے۔ تاہم پروٹین کی ضرورت دودھ اور دالوں سے پوری کرنی چاہیے۔
*ان غذائی معمولات کے ساتھ باقاعدہ ورزش سے بھی بہتر نتائج حاصل کیے جاسکتے ہیں۔اس کے ساتھ ساتھ سست روی سے بچنے کے لیے کمپیوٹر گیمز کھیلنے اور ٹی وی دیکھنے کے اوقات بھی مقرر ہوں۔ان پر سختی سے عمل درآمد کیا جائے۔اس کے علاوہ بچوں میں آؤٹ ڈور گیمز کے لیے حوصلہ افزائی کرنی چاہیے۔ اس سے نہ صرف بچے صحت مند رہیں گے بلکہ یہ مضبوط اور توانا بھی ہوں گے۔
اس سلسلے میں والدین کو بھی خصوصی توجہ دینی ہوگی۔انھیں بچوں میں اچھی عادات پیدا کرنے کے لیے خود اس کی مثال بننا پڑے گا۔ بچوں کو مٹاپے پیدا کرنے والی غذاؤں سے دور رکھنے کے لیے خود بھی اس کی قربانی دینا ہوگی اور والدین کم ازکم روزانہ ایک کھانا ضرور بچوں کے ساتھ کھائیں۔ اس سے نہ صرف بچوں کے کھانے کی عادات بہتر ہوں گی بلکہ خاندانی تعلقات بھی مضبوط ہوں گے۔


مزید جانئے :وقت سے پہلے سنِ بلوغت اسباب اور احتیاط


شاید آپ یہ بھی پسند کریں
تبصرے
Loading...