نوزائیدہ بچوں میں دل کی بیماریاں ،اسباب و علاج
چندسال پہلے تک نوزائیدہ بچوں میں دل کے امراض یا نقائص کا ہونا عام نہیں تھا لیکن موجودہ دور میں23 ہزار سے زائد بچے دل کے نقائص اور امراض کے ساتھ پیدا ہوتے ہیں یعنی ڈیڑھ سو میں سے ایک بچہ دل کی کسی چھوٹی یا بڑی تکلیف کے ساتھ پیدا ہوتا ہے ۔
نوزائیدہ بچوں میں دل کی تکلیف عارضی یا معمولی بھی ہوتی ہے جس کا علاج فوری ضروری نہیں ہوتا ۔چند احتیاط اور عادات سے دل کی کمزوری پر قابو پایا جا سکتا ہے ۔لیکن بچوں میں بعض دل کی بیماریاں ایسی بھی ہوتی ہیں جو جان لیوا ہوسکتی ہیں اورجن کا فوری علاج کرنا ضروری ہوتا ہے ۔
نوزائیدہ بچوں میں دل کی بیماریوں کے اسباب
۱۔ ایسی حاملہ خواتین جن کی ریوبیلہ (جرمن میسلز )کی ویکسینیشن نہ ہو یا انھیں حمل کے ابتدائی دنوں میں ریوبیلہ یا اور کوئی خطرناک وائرل انفیکشن ہو ان کے بچوں میں دل کی بیماریاں پیدا ہونے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں ۔
۲۔اکثر حاملہ خواتین ایکنی ،بائیپولر ڈس اورڈر یا مرگی کی دوائیں استعمال کرتی ہیں جن میں لیتھئیم کی مقدار پائی جاتی ہے جو بچوں میں دل کے امراض کا سبب بنتی ہے۔ لہذا حمل کے دوران ایسی دواؤں کا استعمال ڈاکٹر کے مشورے سے کرنا چاہئے ۔
۳۔ حمل کے دوران سگریٹ یا شراب کے استعمال کے باعث بھی بچہ میں دل کے امراض پیدا ہوسکتے ہیں امریکہ میں ہونے والی تحقیق کے مطابق حمل ٹھہرنے سے چند روز قبل سگریٹ نوشی چھوڑ بھی دی جائے تو تب بھی بچہ میں دل کے امراض پیدا ہونے کے امکانات باقی رہتے ہیں۔
۴۔ ماں میں وٹامن بی ،فولک ایسڈ یا خون کی کمی بھی نوزائیدہ بچوں میں دل کی بیماریوں کا سبب بنتی ہے ۔
۵۔حاملہ کواگر ذیابطیس کا مرض ہوی، بلڈ پریشر ہائی رہتا ہو تو بچہ کی دل کی صحت متاثر ہونے کا خدشہ رہتا ہے ۔
۶۔بعض اوقات بچوں میں دل کے امراض موروثی ہوتے ہیں ۔ اگر خاندان میں دل کا یا دیگر کوئی بیماری پائی جاتی ہو تو خونی رشتہ دارروں کو آپس میں شادیاں نہیں کرنا چاہئیں ۔
تشخیص
بچہ کی پیدائش سے قبل ہی الٹراساؤنڈ کے ذریعے بچہ کے تمام اعضاء کی نشونما کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے جس میں دل ،دماغ اور پھیپھڑوں کے وظائف اور نقائص کا سرسری جائزہ لیا جا سکتا ہے اور اگر دل کی پوزیشن یا کارکردگی واضح نہ ہو تو فیٹل ایکوکارڈیولوجی کی جاتی ہے جس میں بچہ کے دل کی تصویر واضح طور پر دیکھی جا سکتی ہے
علامات
کچھ بچوں میں دل کی بیماریوں کی علامات واضح ہو جاتی ہیں اور کچھ بچوں میں دل کی بیماریوں کی علامات غیر واضح رہتی ہیں
۱۔نوزائیدہ بچوں میں دل کی بیماریوں کی سب سے عام علامت بچہ کا وزن نہ بڑھنا ہے ۔وقت کے ساتھ ساتھ بچہ کا وزن مستقل کم ہونا دل کی کمزوری یا بیماری کی علامت ہو سکتی ہے
۲۔بچہ کا سانس لینے میں دشواری ہونا
۳۔ہونٹوں ،ناخنوں اور جلد کا رنگ گلابی ہونے کے بجائے نیلا ہونا
۴۔ سانس لینے کی رفتار میں اضافہ ہونا ۔
۵۔دل کی دھڑکن کا غیر مسلسل ہونا
۶۔ نپل سے دودھ پیتے میں بچہ کا رونا
علاج
ایسی حاملہ خواتین جن کو کوئی موروثی مرض لاحق ہو یا ذیابطیس ،ہائی بلڈ پریشر یا جھٹکوں کی بیماری ہو انھیں بچہ کی پیدائش گھر میں یاکسی معمولی کلینک میں نہیں کرانی چاہئے بلکہ کسی ماہر ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہئے۔ تاکہ ان کے مشوروں سے ایسی غذاؤں اور دواؤں کا استعمال کیا جاسکے جن سے آئندہ آنے والے بچوں میں دل کی بیماریوں سے روک تھام کی جا سکے ۔اور صحت مند بچے پیدا ہو سکیں ۔
حاملہ کو سگریٹ نوشی ،تمباکو نوشی سے پرہیز کرنا چاہئے بعض اوقات بچہ کی پیدائش سے قبل ہی ممکنہ علاج کے لئے ماں کو ایسی دوائیں تجویزکی جاتی ہیں جس سے دل کے مرض کو مزید بڑھنے سے روکا جا سکے اور دل کی دھڑکن کو مسلسل اور توازن میں رکھا جا سکے ۔ لیکن بعض اوقات اگر علاج ممکن نہ ہو تو پیدائش کے بعد سرجری یا ٹرانسپلانٹیشن آسانی سے کی جاتی ہے ،عام طور پر دل کی بیماری میں مبتلابچوں کی سرجری دو سال کی عمر سے پہلے ہی کر لی جاتی ہیں ۔
مزید جانئے : 6باتیں جن کے لیے نئی ماؤں کو بلکل فکر مند نہیں ہونا چاہیے