وہ علامات جو فولک ایسڈ کی کمی بیان کرتی ہیں
ہر بالغ فرد کو روزانہ 400 مائیکرو گرام فولک ایسڈ جزو بدن بنانا چاہئے اور یہ صحت مند انسان کی علامتوں میں سے ایک علامت ہے۔فولک ایسڈ یا وٹامن بی نائن صحت کے لیے انتہائی اہم ہے جو کہ ڈی این اے کی مرمت، خون کے سرخ خلیات کی پیداوار سمیت متعدد اہم افعال میں مدد دیتا ہے۔اگر جسم میں فولک ایسڈ کی کمی ہو تو مخصوص علامات بلکہ اینیما جیسے مرض کا سامنا بھی ہوسکتا ہے۔اینیمیا یا خون کی کمی کے دوران جسم کے اندرونی اعضاءکو مناسب مقدار میں آکسیجن نہیں مل پاتی جس کے نتیجے میں وہ ٹھیک طرح کام نہیں کرپاتے۔
فولک ایسڈ کی کمی کی علامات مندرجہ ذیل ہیں:
جلد پر پیلاپن
ہیموگلوبن ایک پروٹین ہے جو کہ خون کے سرخ خلیات کے لیے ضروری ہے، جب جسم میں فولک ایسڈ کی کمی ہوتی ہے تو اس کے اندر خون کے سرخ خلیات اور ہیموگلوبن کی سطح کم ہوجاتی ہے، اس کے نتیجے میں مسلز کی کمزوری، تھکاوٹ، ہاتھوں اور پیروں کا سن ہونا اور جلد کی پیلاہٹ کا سامنا ہوتا ہے۔
ذہنی مسائل کا سامنا
فولک ایسڈ مرکزی اعصابی نظام کے لیے انتہائی اہم جز ہے، اگر جسم میں اس کی کمی ہو تو آپ کو ڈپریشن کا سامنا ہوسکتا ہے، خیالات مرکوز کرنے میں مشکل ہوسکتی ہے جبکہ چیزیں بھولنے کے ساتھ چڑچڑے پن کا بھی سامنا ہوسکتا ہے۔ اگر اس کمی پر قابو نہ پایا جائے تو سنگین امراض جیسے ڈیمینشیا یا الزائمر کا خطرہ بھی لاحق ہوسکتا ہے۔
جسم میں درد ہونا
فولک ایسڈ کی کمی سے اینیما لاحق ہونے پر دماغ کو آکسیجن کم ملتی ہے، اس کے ردعمل میں دماغی شریانیں سوجنے لگتی ہیں اور سردرد کی شکایت ہوتی ہے، صرف دماغ کو ہی اس مسئلے کا سامنا نہیں ہوتا بلکہ جسم کے دیگر حصوں کو بھی آئرن کی کمی کے نتیجے میں مسائل پیش آتے ہیں خصوصاً سینے اور ٹانگوں میں درد کا سامنا پیش آسکتا ہے۔
سانس لینے میں مشکل پیش آنا
اگر آپ غورکریں کہ ایسے کام جو پہلے آرام سے کرلیتے تھے مگر اب انہیں کرتے ہوئے سانس پھول جاتا ہے، تو اس کا مطلب ہے کہ جسم کے اندر خون کے سرخ خلیات کی کمی کے باعث آکسیجن کی کمی ہورہی ہے، سانس پھولنے سے ہٹ کر دھڑکن کی رفتار تیز ہونا یا غشی کا احساس بھی دیگر علامات ہیں۔
منہ میں چھالے ہونا
یہ علامات عام طور پر اس وقت سامنے آتی ہیں جب فولک ایسڈ کی کمی بہت زیادہ ہوجائے۔ زبان اس صورت میں سوجی ہوئی، سرخ یا چمکدار نظر آسکتی ہے۔ خون کے سرخ خلیات کی کمی کے نتیجے میں نوالہ نگلتے ہوئے تکلیف کا احساس بھی ہوسکتا ہے۔
ذہن و بدن میں توازن قائم کرنے کے 10 اصول
ذائقے کی حس کا متاثر ہونا
مختلف طبی تحقیقی رپورٹس کے مطابق فولک ایسڈ کی کمی کے نتیجے میں کھانے کے ذائقے کو محسوس کرنے کی حس بھی متاثر ہوتی ہے کیونکہ یہ ریسیپٹر اعصابی نظام کے ذریعے دماغ کو سگنل نہیں بھیج پاتے۔
نظام ہاضمہ کا مسئلہ
دل متلانا، قے ہونا، پیٹ میں درد اور کھانے کے بعد ہیضہ عام طور پر جسم میں فولک ایسڈ کی کمی کی ابتدائی علامات میں سے ایک ہوتی ہیں۔
فولک ایسڈ کی کمی کیسے پوری کریں؟
اچھی خبر یہ ہے کہ غذا کے ذریعے آسانی سے فولک ایسڈ کی کمی پوری کی جاسکتی ہے، جیسے سبز پتوں والی سبزیاں یعنی پالک یا ساگ وغیرہ کا استعمال زیادہ کریں۔
اسی طرح ترش پھل، بیج، مشروم اور اجناس کا زیادہ استعمال بھی فائدہ مند ہوتا ہے۔
اگر اوپر درج علامات کا سامنا ہو تو اپنے ڈاکٹر سے رجوع کرکے تشخیص ضرور کروائیں، تاکہ وہ غذائی عادات میں تبدیلی تجویز کرسکے۔