ٹیسٹس ٹرون لیول میں کمی؟آپ کو کیا کرنا چاہئے!

6,024

کیا ٹیسٹس ٹرون لیول کم ہوتا ہے ؟جی ہاں ایسا ہوتا ہے لیکن پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ۔اس پر قابو پانے کے کئی طریقے ہیں ۔اس آرٹیکل میں ہم بتائیں گے کہ ٹیٹس ٹرون کیا ہیں ؟ ان کا کیا کام ہوتا ہے؟ اور یہ اچھی صحت کے لئے کیوںضروری ہیں ؟ٹیسٹس ٹرون ایک جنسی ہارمون ہے۔یہ ہارمون بلوغت اور بچہ پیدا کرنے صلاحیت میں اہم کردار ادا کرتے ہیں ۔مردوں میں ٹیسٹس ٹرون ٹیسٹس سے جبکہ عورتوں میں یہ اووریز میں پیدا ہوتے ہیں ۔ٹیسٹس ٹرون مردوں کی جنسی خواہش پر بھی اثر انداز ہوتے ہیں ۔مردوں میں عمر کے بڑھنے کے ساتھ اس کی پیداوار میں کمی ہوتی جاتی ہے جس سے ان کا لیول گھٹتا رہتا ہے خاص طور پر تیس سال یااس زیادہ عمر کے مرد اس سے متاثر ہوتے ہیں ۔مردوں میں ٹیٹسٹرون لیول خواتین کے مقابلے میں ۱۰ گنا زیادہ ہوتا ہے۔یہ ہارمون پٹھوں ،ہڈیوں، جسمانی طاقت اور جسم کے بالوں کی نشونماء میں مددگار ہوتے ہیں ۔ ٹیسٹس ٹرون کے اخراج میں کمی جسمانی طاقت کو پوری طرح متاثر کرتی ہے۔لیکن صحت کے کچھ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ بڑھتی عمر کی عام نشانی ہے اوربالکل بے ضرر ہے۔ غیر متوازن ٹیسٹیس ٹرون لیول سے کیا مسائل پید اہوتے ہیں یہ جاننے کے لئے نیچے کا آرٹیکل ملاحظہ فرمائیے ۔

 

آپ کا ٹیٹس ٹرون لیول کتنا کم ہے؟

 

عام طور پر ٹیسٹسٹرون لیول کو خون کے ٹیسٹ کے ذریعے ناپا جاتا ہے۔نارمل ٹیسٹس ٹرون لیول۳۰۰ سے ۱۰۰۰ نینو گرام / ڈیسی لیٹر کے درمیان ہوتاہے۔۴۰سال کی عمر کے بعد۴۰فیصد مردوں میں ٹیسٹسٹرون لیول اس سے رینج سے کم ہوجاتا ہے۔

ٹیسٹس ٹرون لیول کم ہونا تشویش کی بات نہیں جب تک اس میں یہ علامات نہ ظاہر ہوں ۔

۔جنسی خواہش میں کمی

۔عضو خاص کی صلاحیت کم ہونا

۔دبلا پن اورجسمانی طاقت میں کمی

۔ توانائی میں کمی

۔ محسوس کی جانے والی غنودگی

۔ڈپریشن

ایک تحقیق کے مطابق جن مردوں کا ٹیسٹس ٹرون لیول کم ہوتا ہے انھیں موزی بیماریوں جیسے اسٹروک اور دل کی بیماریوں کا خطرہ ہوتا ہے۔بوڑھے مردوں میں یہ کمی ہڈیوں کو کمزور اور کھوکھلا کردیتی ہیں جس سے ہڈیوں کے ٹوٹنے کا خطرہ ہوتا ہے۔

 

ٹیسٹس ٹرون کا لیول کیسے متوازن کریں؟

 

کچھ ہربل دوائیں ٹیٹسٹرون لیول بڑھانے کا دعویٰ کرتی ہیں ،لیکن کسی بھی تحقیق سے ان کی پوری افادیت کی تصدیق نہیں ہوسکی ہے۔ طرز زندگی کی ایسی بے شمارتبدیلیاں ہیںجو اس سلسلے میں مددگار ثابت ہوسکتی ہیں ۔ان میں سے کچھ زیل میں درج کئے جارہے ہیں۔

 

زائد چربی کو کم کریں:

 

مٹاپا اپنے ساتھ خطرناک بیماریاں لاتا ہے۔ادھیڑ عمر کے ایسے مرد جو زیابیطس کے مریض ہوتے ہیں ان میں ٹیسٹسٹرون  لیول کم ہونے کا زیادہ خطرہ ہوتاہے۔جبکہ جو افراد اپنا وزن مناسب رکھتے ہیں وہ ناصرف بڑھتی ہوئی شوگر پر قابو پالیتے ہیں بلکہ ٹیسٹسٹرون لیول کو کم ہونے سے بھی بچالیتے ہیں۔لہٰذا صحت بخش غذا کھائیں اورپابندی کے ساتھ ورزش کریں ۔

 

پوری نیند لیں:

 

نیند کی کمی ہارمونز کے اخراج میں کمی کرتی ہے۔مجموعی طور پر ایک انسان کو رات کے وقت ۷ سے ۸ گھنٹے کی نیند کی ضرورت ہوتی ہے۔ مناسب نیند ہارمون لیول کے کم ہونے کے امکانات کو کم کرتی ہے۔

 

وافر مقدار میں زنک لیں:

 

ایک صحت مند آدمی میں ٹیسٹسٹرون لیول کو برقرار رکھنے میں زنک اہم کردار ادا کرتا ہے۔لہٰذا  جسم میںزنک کی مناسب مقدارکوبرقرار رکھنے اورٹیسٹس ٹرون کو بڑھانے کے لئے اپنی غذا میں پھلیوں،کیکڑے،ثابت اناج اور میوے جات کا استعمال جاری رکھیں۔

 

ٹیسٹسٹرون کا انجکشن:

 

طرز زندگی میں تبدیلیوں کے ساتھ ٹیسٹس ٹرون ری پلیس منٹ تھیراپی بھی ہارمون لیول بڑھانے میں کافی مفید ہے۔ اس طریقے میں ہارمونز کا اخراج بڑھانے کے لئے انجکشن دیئے جاتے ہیں۔جبکہ اس تھیراپی کے نتیجے میںخون کے سرخ خلیے بڑھ جاتے ہیںاور بعض اوقات ایکنی کی شکایت بھی ہوجاتی ہے ۔علاج شروع کرنے سے پہلے اپنے ڈاکٹر سے طریقہ علاج اور اس کے سائڈ افیکٹ ضرور معلوم کرلیں۔ عام طور پر ٹیسٹس ٹرون  لیول کا ٹیسٹ کرکے ڈاکٹر یہ معلوم کرتے ہیں کہ مریض کو انجیکشن کی ضرورت ہے بھی یا نہیں ۔اور ٹیسٹ کے نتیجے پر ہی اس کا فیصلہ کیا جاتا ہے۔

 

اختتامیہ:

 

 مردوں میںٹیسٹسرون لیول قدرتی طور پر عمر کے ساتھ ساتھ کم ہوتا جاتا ہے۔لیکن بعض صورتوں میں یہ صحیح مقدار سے کم ہوکر خطرناک علامات کو ظاہرکردیتے ہیں ۔کیونکہ ٹیسٹس ٹرون لیول کو توازن میں لانے کے لئے کئی علاج ہیںلہٰذا اس سلسلے میں پریشان ہونے کی ضرورت نہیں۔صحت بخش غذا ،اچھی نیند اور پابندی کے ساتھ میڈیکل چیک اپ اس کے لئے نہایت ضروری ہیں ۔

 

ڈاکٹر کی ہدایت:

 

ایک مرتبہ ٹیسٹسٹرون لیول کم ہونے پر پریشان نہ ہوں۔اسکی کئی مرتبہ جانچ کرائیں کیونکہ ٹیسٹسٹرون لیول گھٹتا بڑھتا رہتا ہے۔بہتر ہوگا کہ یہ ٹیسٹ صبح ۸ سے ۹ کے درمیان کرایا جائے۔لگاتار خراب ریڈنگز آنے کی صورت میں ڈاکٹر سے رابطہ ضروری ہے۔

شاید آپ یہ بھی پسند کریں
تبصرے
Loading...