آپکی کھال نوچنے کی عادت تشویش کا باعث بن سکتی ہے:

1,399

کبھی آپ نے بھی دانوں ،کھرنڈ یا کھال کونوچا ہے۔ اپنا بہت زیادہ خیال رکھنے والے لوگ بھی اکثر ایسی حرکت کر جاتے ہیں ۔لیکن اگر آپ اپنی اس عادت پر قابو نہ پاسکیں تواس عادت کو سائنسی اصطلاح میں ایسکوری ایشن کا نام دیا جاتا ہے جو آپ کے لئے نقصان کا باعث بن سکتی ہے اور اس موقع پر آپ کو طبی امداد کی ضرورت ہوتی ہے۔
ایکس کوری ایٹ سے مراد کھال نوچناہے۔آبادی کا تقریباــ2 سے 5 فیصد حصہ اس عادت میں مبتلا ہوتا ہے۔اسے ڈرماٹیلومین یااور نیوروٹک ایکس کوری ایشن( یعنی بہت زیادہ کھال نوچنے کی عادت) بھی کہا جاتا ہے۔
ہوسکتا ہے آپ اپنے ناخنوںکی کھال نوچ کر خون بھی نکال لیتے ہوں یا ایڑھیوں کی پھٹی ہوئی کھال کو ادھیڑتے رہتے ہوں۔ہوسکتا ہے کہ چہرے،ہاتھ یا ٹانگوں کے دانوں کو نوچ ڈالنے یا کھال اکھاڑنے پر آپ کی طبیعت مائل ہوتی ہے۔یہی وجہ ہے کہ معمولی مچھر کا کاٹا ہوا دانہ بھی زخم میں تبدیل ہوجاتا ہے۔
ماہر نفسیات سوزین ۔موٹم۔اوڈم کا کہنا ہے کہ لوگ سمجھتے ہیںکہ صرف وہی ایسا کرتے ہیںیا ایسا ہر کوئی نہیں کرتا ۔اور وہ خود کو دوسروں سے الگ محسوس کرنے لگتے ہیں ۔
لیکن یہ صورت حال ناقابل علاج نہیں ۔
بال کھینچنا (ٹرائی کوٹیلو مینیا)اور دانتوں سے ناخن کاٹنا(اونیکو فی جیا) جیسے مسائل بھی ایکس کوری ایشن کی طرح ہی ہیں۔ان تینوں میں اپنے جسم کی خرابیوں کی طرف توجہ ہوتی ہے جن کو صحیح کرنے کے لئے بار بار چھیڑا جاتا ہے جس کے نتیجے میں یہ زخم بن جاتے ہیں اور انسان ذہنی اذیت کا شکار ہو جاتا ہے۔
اس قسم کے ذہنی مسائل میں ایکس کوری ایشن سب سے عام ہے۔لیکن ضروری نہیں کہ کھال نوچنے کی عادت ایکس کوری ایشن ہی ہو البتہ اس سے ملتی جلتی چیز ضرور ہو سکتی ہے۔

ایکس کوری ایشن کے مسائل سے کون لوگ متاثر ہوتے ہیں:

مردوں کے مقابلے میں زیادہ ترخواتین اس مسئلے کا شکار ہوتی ہیںلیکن یہ مسئلہ کسی کو بھی پیش ہو سکتا ہے۔
ماہر کائونسلر ٹوئسا ڈیسائی کے مطابق بالوں اور جلد کو صحت مند اور خوبصورت رکھنے کی کوشش میںخواتین اس مسئلے کا بہت جلدی شکار ہو جاتی ہیں ۔تحقیق کے مطابق اس کی شروعات میں آپ دانتوں سے ناخن کاٹنے اور بال توڑنے کے عادی ہوتے ہیں پھراس کے ساتھ ہی بڑھتے بڑھتے اور بھی دوسرے مسائل کا شکار ہوتے جاتے ہیں ۔
کھال نوچنے کی یہ عاد ت شدت اختیارکرتی جاتی ہے ۔یہ وقت کے ساتھ شروع اور ختم ہوتی ہے۔عام طور پر یہ نوجوانی میں شروع ہوتی ہے لیکن اس کے علاوہ بھی یہ کسی بھی عمر میں جیسے بچپن یا 30سے45 سال کی عمرکے درمیان بھی ہو سکتی ہے۔
ایکس کوری ایشن کے مسائل کا شکاربڑی عمر کے لوگ اینزائٹی یا ڈپریشن کا شکار بھی ہوتے ہیں ۔لیکن اس بات کی وضاحت اب تک نہیں ہوسکی کہ کیا اینزائٹی یاڈپریشن ہی اس عادت کی اصل وجہ ہیں ؟
ماہرین کے مطابق چھوٹے بچے اپنی کھال نوچنے والی اس عادت سے لطف اندوز ہوتے ہیں اور صرف یہ جانتے ہیں کہ ان کی اس عادت سے امی ابو کو پریشانی ہوتی ہے۔

مزید جانئے :ذہنی دباؤ کے انسانی جسم پر اثرات

علامات:

کھال نوچنے کی عادت مزید بڑھ کر ذہنی مسئلہ کب بنتی ہے؟آپ ایکس کوری ایشن کے مسئلے سے دوچار ہوسکتے ہیں اگر آپ میں یہ علامات پائی جاتی ہیں۔
۔کھال نوچنے کی وجہ سے آپ کی جلد پر زخم بن گئے ہیں ۔
۔آپ خود کو اس سے روکنے کی بار بار کوشش کرچکے ہیں ۔
۔آپ کی علامات پریشانی اور ذہنی اذیت کا باعث بن رہی ہیں ۔
۔یہ صورت حال کسی دوا کے کھانے یا جسمانی مسئلے کی وجہ سے نہیں ہوئی ہے۔
۔اگر یہ کسی ذہنی مسئلے کی وجہ سے بھی نہیں ہوئی ہے۔
یہ علامات مختلف لوگوں میں الگ الگ ہوسکتی ہیں ۔ ایکس کوری ایشن سے متاثرہ جلد چھلی ہوئی یا اس پر خون کے نشان بھی نظر آسکتے ہیں ۔کچھ لوگوں میں ایکس کوری ایشن اسکن انفیکشن کی صورت میں ظاہر ہوتی ہے جبکہ دوسرے لوگوں کے جسم پر جگہ جگہ زخموں یا نشانوں کی صورت میں نظر آتی ہے ۔
لوگوں کی سوشل لائف بھی اس سے متاثر ہوسکتی ہے کیونکہ اس سے متاثرہ لوگ جسم پر لاتعداد زخموں کے نشانوں کی وجہ سے جم یا سوئمنگ پول جانے سے کتراتے ہیں۔ اور جب کوئی دوسرا آپ کو ٹوکتا ہے تو آپ کو شرمندگی ہوتی ہے ۔لوگ خود ایسا کرنا نہیں چاہتے لیکن ایسا کرنے پر مجبور ہو جاتے ہیں ۔
نوچنے کی عادت روزمرہ کے کاموں کوبھی مشکل بنا دیتی ہے۔بعض لوگ اپنی اس عادت کی وجہ سے اسکول یاکام پربھی دیر سے پہنچتے ہیں۔
اگر آپ کا شمار ان لوگوں میں ہوتا ہے جو اپنے ہاتھوں کے زخم چھپانے کے لئے ہمیشہ پوری آستین کی قمیض پہنتے ہیںتو یہ بھی ایکس کوری ایشن کی ایک علامت ہے۔دوسری طرف اگر آپ جلد کے کسی مسئلے جیسے ایگزیما کی وجہ سے کھجاکر خون نکال لیتے ہیں تو اس کی وجہ نفسیاتی مسئلہ نہیں بلکہ جلدی مسئلہ ہے جس کے لئے آپ کو ماہر جلد کو دکھانا پڑے گا۔

وجوہات:

آخر لوگ اپنی کھال کو کیوں نوچتے ہیں ؟اس کا کوئی ایک جواب نہیں ۔تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ یہ عادت خاندان میں ہوتی ہے اس لئے موروثی بھی کہلا سکتی ہے۔اگرآپ کو یہ عادت وراثت میں بھی ملی پھر بھی اس پر اکسانے والے دوسرے عوامل بھی اپنا کردار ادا کرتے ہیں ۔
آپ پریشان یا بور بھی ہوسکتے ہیں یا اپنی جلد کی موجودہ صورت حال آپ کو ناگوار لگتی ہے۔جلد کو ایک جیسا کرنے کے لئے اس پر موجود دانے کو آپ بار بار نوچتے رہتے ہیں ۔
مطالعہ کرنے یا ٹی وی دیکھتے وقت بھی آپ جلد کو غیر ارادی طور پر نوچتے رہتے ہیں ۔اکثر لوگوں کو اپنی اس عادت پر اختیار نہیں ہوتا ۔
دوسرے لوگ اپنی جلد سے پمپلز اور بلیک ہیڈز کو نوچتے رہتے ہیں کیونکہ وہ دیلھنا چاہتے ہیں کہ ان کی جلدسے کیا چیز نکل رہی ہے۔اور کچھ کو ان کے ذائقے سے دلچسپی ہوتی ہے۔(جی ہاں ایسے بھی لوگ ہوتے ہیں جو اپنی نوچی ہوئی کھال کو کھاتے ہیں )۔
موٹن ۔اوڈم کا کہنا ہے کہ وجہ کچھ بھی ہو ہمیں لوگوںکو اس مسئلے سے بغیر نقصان پہنچائے نجات دلانی ہے۔

مزید جانئے :یادداشت کی کمزوری سے اگر نجات چاہئے تو

اس عادت کو کیسے ختم کیا جائے ؟

ایکس کوری ایشن یا اس کی طرح کے دوسرے مسائل کا علاج گفتگو (سائیکو تھیراپی) کے ذریعے کیا جاتا ہے ۔ساتھ ہی ضرورت پڑنے پر دوا بھی دی جاتی ہے۔
اگر آپ اس عادت سے نجات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو سب سے پہلے آپ کو ماہر تھیراپسٹ کا انتخاب کرنا پڑے گا جو ایکس کوری ایشن سے متعلق مکمل معلومات رکھتا ہو اوراس عادت سے نجات حاصل کرنے کے لئے اپنی گفتگو کے زریعے آپ کی پوری طرح رہنمائی کرسکے۔
اس طرح آپ کو سمجھ آئے گا کہ آپ کواس سلسلے میں کہاں سے مدد مل سکتی ہے۔جیسے ایک اچھا ہیئر ڈریسر یا اسکن اسپیشلسٹ آپ کو اس مسئلے سے نجات حاصل کرنے میں مدد دے گا۔
اس کے علاوہ ساتھ ہی ان چیزوں پر بھی توجہ دی جائے جو آپ کو کھال نوچنے پر آمادہ کرتی ہیں جیسے باتھ روم میں لگا شیشہ اور اس کے قریب رکھا ٹوئزر آپ کو چہرہ نوچنے پر مجبور کرتا ہے تو آپ کو اس ماحول میں تبدیلی لانا پڑے گی۔جیسے باتھ روم کی لائٹ کو ہلکا کردیں یا شیشے کو ڈھک دیں ۔
اس مسئلے کے علاج کیلئے کوئی خاص دوا تو نہیں لیکن پھر بھی اس کے لئے سپلیمنٹ دیا جاسکتا ہے۔اس کے علاوہ ڈپریشن کو ختم کرنے والی دوائیں بھی دی جاسکتی ہیں۔
کھال نوچنے کی عادت کو ختم کرنا ناممکن نہیں ہے لیکن اس کے لئے آپ کواپنی عادت پر قابو پاکر ڈٹے رہنا ہوگا ۔


 

تبصرے
Loading...