شوبز ستاروں نے رمضان میں خود کو کیسے فٹ رکھا؟

758

ہم نے شوبز کی دنیا سے تعلق رکھنے والی پانچ مشہور شخصیات (celebrity) سے بات کی جنھوں نے سب کو عید کی مبارکباد دینے کے ساتھ ساتھ اس بات کابھی انکشاف کیا کہ انہوں نے رمضان میں خود کو کیسے فٹ رکھا۔آپ بھی ان سے کچھ طریقے سیکھ کر اپنا ڈائٹ پلان تیار کریں جس سے آپ نہ صرف آئندہ آنے والے رمضان بلکہ عید کے بعد بھی فائدہ اُٹھا سکیں۔

سونیاحسین:

ان سے متعلق معلومات رکھنے والا ہر فرد ان کی صحت سے متعلق اس عزم سے واقف ہوگا کہ وہ صحت کے لئے صرف صحت بخش چیزوں کو فوقیت دیتی ہیں ۔ سونیا کا کہنا ہے کہ والدین اور اپنے کام کے بعد وہ سب سے زیادہ اہمیت اپنی فٹنس کو دیتی ہیں’میں اپنے کھانے پینے اور ٹریننگ پرخاص توجہ دیتی ہوں اور اس پرسختی سے عمل کرتی ہوں۔ میرے خیال میں ایک خوش اور صحت مند سوچ صرف خوش وخرم اورصحت مند زندگی میں ہی ملتی ہے۔‘

رمضان میں خود کوتوانا رکھنے کیلئے وہ بہت سارا پانی،دہی کے ساتھ السی کے بیج،موسم کا پھل اور ورزش کو ضروری سمجھتی ہیں،’میں عام طور پر افطار اور سحری کے درمیان ورزش کرتی ہوں کیونکہ ورزش کے ساتھ پانی پینا بھی ضروری ہے۔ یہ غلط فہمی عام ہے کہ بھوکارہنے اور ورزش کرنے سے وزن کم ہوتا ہے۔ حقیقت میں یہ مضرِ صحت ہے جیساکہ اس سال میں اپنی فلم آزادی کی پاکستان بھر میں پرومو شن کررہی ہوں یہ بھی ایک طرح کی سخت ورزش ہے۔‘

وہ اس بات پر یقین رکھتی ہیں ’’پانی کا کوئی نعم البدل نہیں ہے لیکن مجھے تربوزبھی بہت پسندہے کیونکہ یہ پیٹ کوبھرا رکھتا ہے اور کام کے دوران مجھے توانا رکھتا ہے۔انھیں اس بات پرحیرت ہے کہ آخر رمضان میں ہر کسی کاوزن کیسے بڑھ سکتا ہے۔میرے خیا ل میں رمضان کاروٹین سب سے صحت بخش ہوتا ہے کیونکہ ا س میں پہلا کھانا صبح سویرے اور دوسرامغرب کے بعد ہوتا ہے۔ دن بھر میں دو مرتبہ کھانے سے وزن نہیں بڑھ سکتا جب تک کوئی غلط چیز جیسے پکوڑے،سموسے وغیرہ نہ کھائے جائیں۔

سونیا کھانے کی شوقین ہیں اور انھیں بریانی بہت پسند ہے لیکن انھیں نہیں یاد کہ پچھلے دو سالوں میں کبھی بریانی کھائی ہو۔’ مجھے جنک فوڈ اور میٹھا پسند نہیں اسلئے یہ مجھے زیادہ محنت سے بچالیتا ہے لیکن اگر آپ چاہیں تو میں چاکلیٹ اور فریرو روچر کیک کیلئے بالکل جان دے سکتی ہوں لیکن یہ کھانے کے بعد ان سے حاصل ہونے والی کیلوریز کو جلانے کیلئے میں اپنی ورزش ڈبل کردیتی ہوں۔‘

سونیا روزانہ ایک جیسی ورزش نہیں کرسکتیں اور جلدی اکتا جاتی ہیں۔
’مجھے کئی طرح کی ورزش کی ضرورت ہوتی ہے اس لئے میرے پاس تربیت دینے والوں کی پوری ٹیم ہے۔ اگر آپ جم نہیں جانا چاہتے تو کھیل سب سے اچھی ورزش ہے۔ میں ہفتے میں ایک مرتبہ سوئمنگ کرتی ہوںاور ہر بدھ کواسکواش کھیلتی ہوں۔گھڑ سواری کیلوریز جلانے میںمدددیتی ہے حالانکہ میںنے سیکھ رکھی ہے لیکن میںکر نہیںپاتی کیونکہ اسکی کلاس صبح کے وقت ہوتی ہے اور وہ میرے کام کاوقت ہوتا ہے۔یہ اداکارہ بہت تیزسخت ورزش کوفوقیت دیتی ہے جس میںکئی گھنٹے نہیںلگتے۔اس میںبہ مشکل45 منٹ لگیں گے لیکن اسکے لئے خودکوبالکل وقف کرنا پڑے گا۔صرف ملنے جلنے،گھومنے پھرنے یاسستی کے لئے ہی سارا وقت نہیںہوتا جیساکہاکثر خواتین کومیںکرتے دیکھتی ہوں۔جب آپ یہکرلیں تو آپ کے پاس باقی چیزوںکیلئے ۲۳ گھنٹے ہوتے ہیں۔‘

سونیاکی یہ بھی بڑی مہربانی ہے کہ انھوں نے اپنے ساتھیوں کے لئے اپنی ورزش اور کھانے کے پلان کی تفصیلات بھی بیان کی ہیں ۔

ورزش کا روٹین:

٭ 15منٹ کارڈیو(بہت سخت ورزش) ۱منٹ کا آرام
٭ ایک منٹ کی تیز دوڑپھر آرام۔
٭ 15منٹ ٹی آرایکس/ بوٹ کیمپ/باکسنگ(ایک ایک دن چھوڑکے)
٭ 10منٹ ایبس(زمینی ورزش)
٭ پانچ منٹ اسٹریچ
یہ سب د ن بھر کے لئے کافی ہے۔

کھانے کا پلان:

انکے کھانے میں مصالحے بھی شامل ہیں۔
ناشتہ: دو انڈوں کی سفیدی،ایک سیب،کباب(کم چکنائی والا) بلیک کافی، کیونکہ دودھ والی کافی سے مجھے پیٹ پھولتا ہوا محسوس ہوتا ہے۔
درمیان میں: تربوز یاکوئی بھی پھل (کم شکروالا)
دوپہر کا کھانا: ہری سلاد (مجھے چھوٹے پتے پسند ہیں)،گرل کیا ہوا چکن، دال کا سوپ
اسنیکس: کوکٹیل جوس (خاص طور پرادرک، کھیرا، سیب، پپیتا اور چقندر ملاکر)
رات کا کھانا: کبھی کبھی میں رات کا کھانا چھوڑ بھی دیتی ہوں لیکن جب بھی کھاتی ہوں صر ف گھر کا بنا کھانا چمچ سے کھاتی ہوں۔
اس میل پلان کے دوران ۳ سے ۴ لیٹر پانی پئیں۔ میں آپ سے شرطیہ کہتی ہوں کہ آپکوکمزوری محسوس نہیں ہوگی۔ وہ سمجھتی ہیں کہ ڈائٹ پلان اور ورزش میں بہت زیادتی نہیں ہونی چاہیے۔’میں اس بات پر یقین رکھتی ہوں کہ اپنی غذا میں تمام چیزوں کوشامل کیا جائے جو کہ اکثر لوگ نہیں کرتے۔کسی بھی کام کو مستقل بنیادوں پر کرنے کے لئے ہر چیز میں اعتدال ضروری ہے۔‘

سونیا سب کو خوش رہنے کی تاکید کرتی ہیں۔ اپنے ذہن اور جسم دونوں کواپنے لئے اور اپنے اوپر کام کرنے پر آمادہ کریں۔جب زندگی میں محنت کرنی ہے توساتھ ہی زندگی کوانجوائے کرنے، اچھا نظر آنے اوراچھا محسوس کرنے کی بھی ضرورت ہوتی ہے۔

فیصل قریشی:

Bas ab daikh daikh kar hi jeenna hey

A post shared by Faysal Qureshi?? (@faysalquraishi) on

فیصل قریشی نے بھی خود کوغیرمعمولی حد تک فٹ کیا ہے۔ وہ اسکا تمام کریڈٹ اپنے صحت مند طرز زندگی کودیتے ہیں۔’میری ساری زندگی کا دارومدار میری فٹنس پر ہے میرا میٹابولزم بہت سست ہے اسلئے کچھ کھانے سے پہلے مجھےدس مرتبہ سوچنا پڑتا ہے۔‘
رمضان میںوہ بہت زیادہ ٹریننگ یا ڈائٹنگ نہیںکرتے کیونکہ ان کے کام کا شیڈول بہت سخت ہوتا ہے۔’میں واک کرتا ہوں اور زیادہ تیل میںتلی چیزوں سے گریز کرتا ہوں۔افطار اور سحری کے دوران کم ازکم چارلیٹر پانی پیتا ہوں،اپنی غذا میںدہی اوردودھ شامل کرتا ہوں۔میںبس اتنا کھاتا ہوںجس سے دن بھر ایکٹو رہ سکوں۔رمضان میںہمیشہ میرا وزن دوسےتین کلوبڑھ جاتا ہے لیکن عید کے بعد 15 دن کے اندر ہی سخت ورزش کے ذریعے اسے کم کر لیتا ہوں۔‘

اس اداکار کے دن کا آغاز صبح کی دوڑ سے ہوتا ہے پھرشو کی شوٹ اور جم کے بعد رات ساڑھے نع تک شوٹنگ چلتی ہے۔فیصل راتساڑھے دس بجے سو جاتے ہیں کیونکہ اگلے دن صبح سویرے اٹھنا ہوتا ہے۔’میں صبح ساڑھے سات بجے ناشتہ کرتا ہوںاسمیں پراٹھا نہیں ہوتا ،زیادہ تر پروٹین والی غذا ئیں جیسے انڈا اور پھلیاں،ہو ل ویٹ بریڈ کا ایک سلائس اور کوئی پھل شامل ہوتی ہیں۔ دوپہر کے کھانے میں کوئی بھی گھر کا بنا سالن،سادے یا براون رائس کے ساتھ کھاتا ہوں اور کوئی پھل۔شام کوچائے کے ساتھ گرینولا بار کھانے کوترجیح دیتا ہوں۔رات کا کھانا بہت ہی ہلکا جیسے سلاد وغیرہ وہ بھی رات کو ساڑھے سات بجے تک کھالیتا ہوں،اسکے بعد میں کچھ نہیں کھاتا۔‘
فیصل نے وضاحت کرتے ہوئے کہا،’میرے خیال میں انسانی جسم خودکو ہر سانچے میں ڈھال سکتا ہے لیکن میں اس بات پر سختی سے زور دیتا ہوں کہ جم جانے سے پہلے کسی صحیح تربیت دینے والے سے ضرور مشورہ لیاجائے۔اس کے ساتھ ہی خوراک اور ورزش میں بھی توازن ضروری ہے۔‘

منشاء پاشا:

With the best babe everr! @mavikayani ❤ Swipe left ?

A post shared by Mansha Pasha (@manshapasha) on

منشاہ اپنی خوبصورت مسکراہٹ اور سراہی جانے والی ایکٹنگ کے ساتھ اپنے دبلے پتلے جسم کی وجہ سے بھی جانی جاتی ہیں ۔دلچسپ بات یہ ہے کہ وہ کوئی خاص غذا یا ورزش بھی نہیں کرتیں۔’’جب اپنی فٹنس کا خیا ل رکھنے کی بات آتی ہے توایک سے دس کے اسکیل میںمیرا نمبر ساتواں ہے۔میںکوئی پرہیزنہیں کرتی۔میری صبح کاآغاز ایک گلاس پانی سے ہوتا ہے پھر ایک کپ چائے اور پھر اچھا سا ناشتہ۔ دوپہر اور رات کے کھانے میں ملی جلی چیزیں ہوتی ہیں۔ میں اس بات پر ضرور عمل کرتی ہوں کہ رات کوسونے سےتین چار گھنٹے پہلے کچھ نہ کھایاجائے۔‘
انکے خیال میں رات کو دیر سے کھانا کھانا وزن بڑھانے،پیٹ پھولنے اور سستی کا باعث بنتا ہے۔’حال ہی میں میری احمد علی بٹ سے بات ہورہی تھی جنھوں نے اپنا وزن کافی کم کیاہے ، وہ اس بات سے اتفاق کرتے ہیں کہ پانی انسانی جسم پرحیرت انگیزاثرات مرتب کرتا ہے۔ساتھ ہی دبلاہونے کے لئے ورزش بھی ضروری ہے ،یہ بھی جسم کوتوانائی فراہم کرتی ہے۔‘
انھیںرمضان میں دہی اورلسی کااستعمال بہت پسند ہے اس کے علاوہ وہ خون میں شکرکی مقدارمناسب رکھنے کے لئے سحری اور افطار دونوں میں کھجور کھاتی ہیں۔منشاء کامقصد ذہنی صحت کی اہمیت کوبھی واضح کرناہے جسے ہمارے معاشر ے میں اکثر نظر انداز کردیا جاتا ہے۔’اگر آپ پریشان یا ناخوش ہیں تو آ پکا ورزش کرنے کا بھی دل نہیں چاہتا۔ جب میں افسردہ ہوتی ہوں تو میرا بستر سے بھی اٹھنے کادل نہیں چاہتا۔میں ایکٹو،صحتمند، پرامید اور مثبت سوچ رکھنے پر دھیان دیتی ہوں۔ہر ایک کی الگ طرح کی جسامت ہوتی ہے۔میرا جسم بھی کافی موٹا تھا پھر میںبہت دبلی ہوگئی اور اب میرا جسم صحتمند اور نارمل ہے۔‘
’میں نے بہت سے ایسے لوگوں کو دیکھا ہے جو بہت زیادہ بھوک لگنے یا بھوک نہ لگنے کے عادی ہو جاتے ہیں جو بالکل صحیح نہیں۔وزن کو کم کرنے کے لیے شدید قسم کے طریقہ علاج سگریٹ نوشی، نشہ آور چیزوں اور الکوحل کے استعمال سے بھوک کم کرنے کی کوشش نہ کریں ۔ صبر سے کام لیں اوروزن کم کرنے کے لیے شارٹ کٹ راستہ اختیار کرنے کے بجائے صحت بخش طریقہ اختیار کریں۔‘

آغا علی:

اس خوبرو اداکار کی فٹ باڈی اتفاق نہیں ہے۔ایسی جسامت بنانے کے لیے انہیں سخت محنت کرنا پڑتی ہے۔ آغا کاکہنا ہے کہ مجھے ایک جلدی بیماری سوریاسس ہے جس کی وجہ سے میرے جسم کو زیادہ توجہ، ورزش اوردرست فٹنس روٹین کی ضرورت ہوتی ہے۔
ہمارے یہاں رمضان میں تلی ہوئی چیزیں کھانے کا رواج ہے اور وہ انہیں کھانے سے گریز کرتے ہیں ـ۔ ’خالی پیٹ میں پکوڑے اور سموسے کھانا بہت ہی مضر صحت ہے۔میرے گھر میں ایک چھوٹا سا جم بنا ہوا ہے اس لیے میں سحری سے پہلے کارڈیو اور ویٹ ٹریننگ دونوں طرح کی ورزشیں کرتا ہوں۔‘
آغا کا روزانہ کا روٹین انہیں ہر وقت صحیح شیپ میں رکھتا ہے۔ اس میں ان کے پیشے کی ضرورت کا بھی بڑا ہاتھ ہے۔ ’میری غذا اور ورزش میرے کرداروں کے مطابق ہوتی ہے جس کے تحت مجھے اپنا وزن بڑھانے یا کم کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔ میں ان لوگوں میں سے نہیں جو کھانے سے بالکل دور رہنا چاہتے ہیں۔ میں کھانے کا بہت شوقین ہوں اور اپنے فارغ دنوں میں خوب کھاتا ہوں۔‘
یہ اداکار زیادہ گرمی میں روزہ رکھ کر شوٹنگ نہیں کرتا۔ ’’ گرمیوں میں اپنی شوٹنگ کی الگ طرح کی پلاننگ کرتا ہوں۔ میں دن کے تین بجے سے پہلے گھر سے باہر نہیں نکلتا۔ افطار اور سحری کے درمیان زیادہ سے زیادہ پانی پینے کی کوشش کرتا ہوں۔‘‘آغا کے نزدیک ورزش ایک سنجیدہ معاملہ ہے اس لیے وہ فٹ رہنے کے لیے ورزش کا ایک موقع بھی ضائع نہیں کرتے۔
ّّ’سخت کام کے بعد بھی ورزش کو نہیں چھوڑا جا سکتا۔ میرا دوسرے لوگوں کو مشورہ ہے کہ وہ اچھا کھائیں، صحیح کھائیں اور پورا سال ورزش کریں جس طرح میں کرتا ہوں۔‘ا ن کا یہ بھی خیال ہے کہ اداکار لوگوں کے لیے فٹنس آئڈیل بنتے جارہے ہیں۔آغا کی رائے ہے کہ:’’ ہر ایک کو ایک تربیت دینے والے اور صحیح پلان کی

ضرورت ہوتی ہے کیونکہ خود ہی اپنا استاد بننے سے صحیح ترتیب نہیں بن پاتی۔‘‘

حرا مانی:

Its time to burn what u gained !!!! @shoaibkhan1990 ? @youbyfareehaaslam

A post shared by Hira Mani (@hiramaniofficial) on

ہم میں سے زیادہ تر لوگ اسے چہچہاتی ہوئی زندہ دل لڑکی کے حوالے سے جانتے ہیںلیکن حرا اس کے ساتھ ساتھ ایک باصلاحیت اداکارہ اور دو بچوں کی ماں بھی ہیں ۔ اس سے پتہ چلتا ہے کہ وہ خود کو اسمارٹ رکھنے کے لیے کتنی محنت کرتی ہوں گی۔
وہ کہتی ہیں،’میںایک کھلاڑی ہوںاور میرامقصد خود کو اندرونی طور پرطاقت ور بنانا ہے۔میری فٹنس کا مطلب یہ نہیں کہ میں بہت زیادہ دبلی ہونے کے لیے بہت زیادہ ورزش کی کوشش کروں۔حمل کے آخری دنوںمیں، میں پریشان تھی کہ اب میں ٹریڈمل پر دو منٹ سے زیادہ نہیں دوڑ سکوں گیلیکن اب میں ابراہیم کو گود میں لے کر 40 سے 50منٹ تک آسانی سے شاپنگ کر لیتی ہوں۔ جس طرح بھی ممکن ہو آپ اپنے مسلز کو مضبوط بنا سکتے ہیں چاہے وہ ورزش کے ذریعے ہو یا غذا کے ذریعے۔‘
وہ رمضان کی رعنائیوں سے پوری طرح لطف اندوز ہوتی ہیںاور ہر طرح کے کھانے مناسب مقدار میں کھاتی ہیں۔’ میں چکن پکوڑے، فروٹ چاٹ اور اسٹیویا شوگر لیتی ہوں لیکن شربت بالکل نہیں پیتی۔ بعد میں ان کیلوریز کو جلانے کے لیے اپنا کارڈیو اور ٹریڈ مل ورک آئوٹ بڑھا دیتی ہوں۔‘
ان کے مطابق پانی کی کمی کو پوراس کرنے کا بہترین ذریعہ تربوز کا استعمال ہے۔ صحت مند رہنے کے لیے حرا گھر کے بنے کھانوں کا مشورہ دیتی ہیں۔ اس کے ساتھ ہی وہ ایک چمچ دیسی گھی روزانہ کھانے پر بھی زور دیتی ہیں۔ اسکول جانے والے دو بچوںکی ماں ہونے کے ناطے حرا صبح سویرے اُٹھتی ہیں۔ روزانہ بچوں کو اسکول کے لیے تیار کرنا اور پھر خود شوٹنگ پر جانا مشکل شیڈیول ہے جسے وہ احسن طریقے سے انجام دیتی ہیں۔
’ میں رات کے کھانے اور سونے کے وقت کی پوری طرح پابندی کرتی ہوں۔ میں رات کو ساڑھے نو سے دس بجے تک سو جاتی ہوں۔‘
اداکارہ فخر کے ساتھ بتاتی ہیں کہ وہ چھ منٹ تک پلینکس کر سکتی ہیں۔اس سے کمر اور پیٹ کاحصہ مضبوط ہوتا ہے۔’میں پہلے یوگا بھی کرتی تھی لیکن اب نہیں کرتی۔میں ہفتے میں تین مرتبہ جم بھی جاتی ہوں یہ سب مجھے طاقت ور بنانے کے لئے کافی ہے۔‘


تحریر:سیدہ زہرہ
ترجمہ: سعدیہ اویس

شاید آپ یہ بھی پسند کریں
تبصرے
Loading...