جگرکے کینسر کے بارے میں معلومات جن کا جاننا ضروری ہے

4,118

جگرانسانی جسم کاکارآمد اورسب سے بڑاغدود ہے۔جگرکاکینسرکم ہی ہوتاہے لیکن دوسرے اعضاء سے جگرتک سرطانی خلیات کی ترسیل چونکہ بڑی آسانی سے ہوتی ہے۔ اسی وجہ سے دوسرے اعضاء سے سرطانی اثرات جگرپربھی پڑتے ہیںاوریہی اثرات جگرکے ذریعے دوسرے اعضاء تک بھی پہنچتے ہیں۔جگرکاکینسرعموماً چالیس سال کے بعد ہوتاہے اورمشاہدے کے مطا بق جگرکاکینسر عورتوںاوربچوں کی نسبت مردوں میں زیادہ پایاجاتاہے۔

 

جگرکے کینسرکی اقسام

اس کی دوبڑی اقسام ہیں:

۱۔خلوی سرطان

جگرکایہ کینسر جگرکے خلیات سے پیداہوتاہے۔اس کوہیپاٹوسیلولرکارسی نومابھی کہتے ہیں۔جگرکے کینسر کے نوے فیصد مریض کینسر کی اس قسم میں مبتلاہوتے ہیں۔

صفراوی قنات کے سرطان

کینسرکی یہ قسم صفرا کی نالیوں میں سے شروع ہوتی ہے۔ہیپاٹائیٹس بی اورسی اس مرض میں مبتلاکرنے میں اہم کردار اداکرتے ہیں۔جگرکے کینسر کے دس فیصد مریض اس میں مبتلاہوتے ہیں۔

 

علامات

جگرکے کینسرکے مریض میں مندرجہ ذیل علامات پائی جاتی ہیں۔
۱۔مریض کی بھوک ختم ہوجاتی ہے اوروزن روزبروز کم ہوتاچلاجاتاہے۔
۲۔اکثر دستوں کی شکایت اورمریض کوسانس لینے میںدشواری ہوتی ہے۔
۳۔خون کی بہت زیادہ کمی ہوجاتی ہے اورجسم کمزوراوریرقان کی سی کیفیت نظرآتی ہے۔
۴۔مریض کی نبض تیز لیکن بہت کمزورہوجاتی ہے۔
۵۔مریض کوہروقت متلی اوراکثرقے ہونے لگتی ہے۔
۶۔آخری اسٹیج پرمریض کوخون کی قے آنے لگتی ہے۔
۷۔جگرکاسائز بہت بڑھ جاتاہے اوربہت زیادہ درد ہوتاہے۔
۸۔پیٹ میں پانی بھرجاتاہے۔
۹۔خون میں کیلشیم کی مقداراورکولیسٹرول بڑھ جاتاہے اورگلوکوز کی مقدارکم ہوجاتی ہے۔
۱۰۔ایسے مریضوںکی طبیعت اچانک بہت زیادہ خراب ہونے لگتی ہے۔

جگرکے کینسرکے اسباب

۱۔ہیپاٹائیٹس بی کے وائرس سے متاثرہ حاملہ عورت اپنے بچوں میںیہ وائرس منتقل کرنے کاسبب بنتی ہے جوبڑے ہونے کے بعد جگرکے کینسرمیں مبتلاہوجاتے ہیں۔
۲۔جسم کے کسی بھی عضومیں ہونے والاکینسر جگرکے کینسر کاسبب بنتاہے۔
۳۔سیروسز آف لیور جگر کے کینسر میں مبتلاکرنے میں اہم کرداراداکرتاہے۔
۴۔جگرکی سوزش سے بھی یہ مرض ہوسکتاہے۔
۵۔نشہ آوراشیاء کے استعمال سے بھی اس مرض کاخطرہ لاحق ہوسکتاہے۔
۶۔یرقان اگربہت زیادہ بڑھ جائے تو بھی یہ مرض ہوجاتاہے۔
۷۔غیرمتوازن ناقص غذا اورگندگی بھی اس مرض کاسبب بن سکتی ہے۔

شاید آپ یہ بھی پسند کریں
تبصرے
Loading...