سر کے درد کا علاج دوا کے بغیر

24,280

سر درد کو عام طور پر بیماری نہیں بلکہ مختلف بیماریوں کی علامت سمجھا جاتا ہے لیکن بعض دفعہ اگر کسی خاص وجہ کے بناء ہی سر میں در ہوتا رہے تو ایک بیماری بھی ہو سکتی ہے ،کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ سر کے درد ( مائگرین ) میں موروثی عوامل بھی کارفرما ہو سکتے ہیں ۔

سر کے درد کی عام وجوہات

۱۔ مسلسل نزلہ رہنا ، ۲۔پیٹ صاف نہ رہنا ( گیس خارج نہ ہونا ،یا قبض رہنا )، ۳۔ آنکھوں کی کمزوری ( غلط نمبر کا چشمہ پہننا ،یا نظر کی کمزوری میں چشمہ نہ پہننا )، ۴۔ نیند پوری نہ ہونا ، ۵۔دھوپ کی تپش یا حبس میں کام کرنا جس سے دماغ کو آکسیجن نہیں مل پاتی ، ۶۔بلڈ پریشر کا بڑھ جانا ، ۷۔فکر ،تناؤ اور ذہنی دباؤ رہنا ۔

علاج

۱۔سر کے دردمیں ضروری نہیں کہ صرف سر پر ہی مالش کی جائے بلکہ جسم کے کچھ حصوں پر ہلکے ہاتھ سے پریشر ڈالنے سے بھی آرام آجاتا ہے ۔اگر رات کو سوتے وقت پاؤں کے تلووں پر گرم گھی کی مالش کر لی جائے تو سر کے درد میں فوری کمی آجاتی ہے ۔اگر گرمی سے سر میں درد ہو رہا ہو تو تلووں پر پیازکو پیس کر لیپ لگائیں اور ہلکے ہاتھ سے مساج کریں ۔
ہلکے گرم سرسوں کے تیل یا لہسن کو پیس کر کنپٹیوں پر مساج کرنے سے بھی سر کے درد میں آرام آتا ہے ۔
۲۔ جن افراد کو مسلسل سر میں درد کی شکایت رہتی ہو انھیں مصری ،سونف اور خشک ناریل ملاکر چبانا چاہئے ۔ایک چائے کا چمچ سونف چبا کر اس پر چائے پی لینے سے پرانا سر درد ٹھیک ہو جاتا ہے ۔
۳۔ مٹی کی خوشبو بھی سر کے درد میں آرام دیتی ہے ،اگر گرمی کے باعث سر میں درد ہو تو گیلی مٹی کو سر پر باندھا جائے تو بھی سر کے درد میں آرام آتا ہے ۔
۴۔ سر کے درد میں چھوٹی الائچی کو چبانے سے یا اس کا پانی پینے سے بھی سر کے درد میں آرام آتا ہے ۔اگر تکان سے سر میں درد ہو تو چائے میں دارچینی کا ٹکڑا اور چند دانے الائچی ڈال کر پینے سے پٹھوں کے کھنچاؤ میں کمی آتی ہے اور سر کا درد آہستہ آہستہ کم ہو نے لگتا ہے ۔
۵۔ بہت سے طبیب سر کے درد میں جڑی بوٹیاں اور مصالحوں کی خوشبو سونگنا تجویز کرتے ہیں جیسے کچھ طبیب یہ تجویز کرتے ہیں کہ سر کی درد میں پیاز کو کاٹ کر سونگھنا چاہئے اسکے علاوہ الائچی کو پیس کر تھوڑی تھوڑی دیر میں اسے سونگھتے رہنے سے بھی سر کا درد چلا جاتا ہے ۔ کالی مرچ کے دس دانے لے کر توے پر سینکیں اور اس کا دھواں سونگھیں ۔
۶۔ سردی کی وجہ سے اگر سر میں درد ہو تو ناک ،کان ،تلوے اور ناف پر سر سوں کا تیل لگانا چاہئے ۔
جن کے سر میں مستقل درد رہتا ہو انھیں روزانہ سیب کھانا چاہئے اور انگور ،مصری اور سونٹھ کا استعمال زیادہ کرنا چاہئے ۔

مزید جانئے :کولیسٹرول سے ٹانگوں کو نقصان پہنچنے کی دس علامات

آدھے سر کا درد

آدھے سر کا درد زیادہ تر نوجوانوں کو ہوتا ہے اسکی سب سے بڑی وجہ ،ٹینشن ،غصہ ،محنت اور بد ہضمی ہونا ہے اس سر درد میں روشنی ،شورو غل ،زیادہ حرکت درد کو بڑھا دیتی ہے اگر درد زیادہ ہو تو چکر بھی آتے ہیں آنکھوں کے آگے اندھیرا چھا جاتا ہے اس درد کا عام طور پر حل نیند پوری کرنا ہی ہوتا ہے کیوں کہ مریض جب سو کر اٹھتا ہے تو درد جا چکا ہوتا ہے ،اگر آدھے سر کے درد کی شکایت پرانی ہو تو تو یہ درد ایک دن میں ٹھیک ہونے کے بجائے ایک ہفتہ میں ٹھیک ہوتا ہے ۔

علاج

۱۔قبض دور کرنے والی دوا لیتے رہنے سے گیس نہیں بنتی جس سے آدھے سر کا درد زور نہیں پکڑتا ۔ سونٹھ کا پانی پینے سے پیٹ ہلکا رہتا ہے اور آدھے سر کا درد نہیں ہوتا ۔
۲۔ آدھے سر کے درد میں نمک اور شہد ملا کر چٹائیں
۳۔چنبیلی کے پھول سونگھنے سے بھی آدھے سر کے درد میں آرام آتا ہے ۔
۴۔ آدھے سر کے درد کے مریض کو اپنی ڈائٹ اور پرانی الرجی کا خیال رکھنا چاہئے ،عام طور پر آدھے سر کا درد کسی الرجی کے باعث ہوتا ہے جیسے( میوے کھانے سے ،چاکلیٹ کھانے سے ،دہی یا دوھ کی چیزیں کھانے سے ) اس لئے اپنی غذا کا خاص کیال رکھنا چاہئے ۔
۵۔ تپتی دھوپ اور خاص طور پر جب سورج چڑھ رہا ہو اس وقت محنت ولے کام دھوپ میں نہیں کرنے چاہیءں۔ ایسی جگہ نہیں بیٹھنا چاہئے جہاں آدھی دھوپ اور آدھا سایہ ہو ۔
۶۔ جب آدھے سر کا درد بڑھنا شروع ہو جائے تو فوری طور پر کال مرچ چبا لینی چاہئے ۔ یا تلسی کا پانی پی لینا چاہئے


شاید آپ یہ بھی پسند کریں
تبصرے
Loading...