6 امراض کا علاج کافی سے۔۔۔

4,468

کافی پوری دنیا میں کثرت سے استعمال کی جاتی ہے۔ اس حوالے سے سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کافی میں کس حد تک صحت بخش اجزا موجود ہیں؟ اور یہ آپ کے دماغ، جگر اور جسمانی کارکردگی پر کس طرح اثر انداز ہوتی ہے۔ تحقیق کاروں کا کہنا ہے کہ کافی میں ایسا کچھ نہیں ہے جس کو بنیاد بناکر اس سے دور رہا جاسکے۔ ان کے نزدیک کافی کے بارے میں مفید باتیں ملاحظہ فرمائیں۔

1۔ ٹائپ ٹو ذیابیطس کے مریض

کافی کسی نہ کسی طرح ٹائپ ٹو ذیابیطس میں فائدہ مند ہے۔ کافی کی ایک معقول مقدار پینے سے شوگر کو فائدہ تو ہوتا ہے مگر انھیں بھی فائدہ ہوتا ہے جنھیں شوگر نہیں ہوتی۔ یعنی کافی شوگر کے لیے قوت مدافعت پیش کرتی ہے۔ کافی میں کیفین کے علاوہ دوسرے ایسے اجزا بھی شامل ہیں جو صحت کے لیے مفید ہیں۔

2۔ سرطان

کافی میں ایسے اجزا دریافت کیے گئے ہیں جو بڑی آنت، جگر اور لبلبہ کو سرطان سے محفوظ رکھتے ہیں۔ تحقیق کاروں کا کہنا ہے کہ غذا کو آنتوں میں تیزی سے بڑھانے (آگے کرنے) کے علاوہ کافی کولیسٹرول کی سطح کو بھی کم کرتی ہے۔ کافی اور ورزش دونوں انسان کو جلد کے سرطان سے بچاتے ہیں۔

3۔ دل کے امراض

عمر دراز خواتین جو روزانہ ایک سے تین کپ کافی پیتی ہیں وہ گویا خود کو دل کے امراض سے 24 فی صد بچالیتی ہیں۔ مطلب جو خواتین کافی نہیں پیتی ان میں دل کے امراض کے امکانات 24 فی صد بڑھ جاتے ہیں۔ تحقیق کے مطابق 65 یا اس سے زیادہ کی عمر کے افراد جو روزانہ چار یا اس سے زائد کپ کافی کے پیتے ہیں دل کے امراض کا بہت کم نشانہ بنتے ہیں۔

4۔ جوڑوں کا درد

کافی میں جو اجزا ہیں، کیفین کو چھوڑ کر… یہ بات سامنے آئی ہے کہ یہ جوڑوں کے درد میں مفید ہے۔ یہ درد جسم میں یورک ایسڈ کی سطح میں گڑبڑ ہوجانے کی وجہ سے ہوتا ہے اور بہت تکلیف دہ ہوتا ہے۔

5۔ دماغ کو فائدہ

جو شخص روزانہ صبح بیدار ہونے کے بعد کافی پیتا ہے، اسے معلوم ہے کہ اس عمل سے اس کی سوچ اور واضح اور فعال ہوجاتی ہے مگر کافی دیگر طریقوں سے بھی دماغ کو فائدہ پہنچاتی ہے۔ ایک طبی تحقیق کے ذریعے یہ بات سامنے آئی ہے کہ عمردراز خواتین جنھوں نے روزانہ تین کپ کافی لی ان کی یادداشت میں صرف 18 فی صد کمی آئی اور جن خواتین نے ایسا نہیں کیا ان میں 33 فی صد کی کمی آئی۔

6۔ کافی اور کیلوریز

شہروں میں کافی کا استعمال عام ہوگیا ہے۔ اس میں کریم اور شوگر ملائی جاتی ہے جس سے کیلوریز میں اور اضافہ ہوجاتا ہے۔ کافی کی مختلف اقسام ہوتی ہیں اور ہر قسم میں کیلوریز کی مقدار مختلف ہوتی ہے۔ اگر آپ روزانہ کافی استعمال کرنے والوں میں سے ہیں تو آپ کو کافی کے انتخاب میں احتیاط سے کام لینے کی ضرورت ہے۔ کافی میں اور بھی کئی حیرت انگیز معدنیات اور غذائی اجزا ہوتے ہیں مثلاً کرومیم، میگنیشم اور نیاسن… ایک کپ کافی میں اس قدر پوٹاشیم  ہوتا ہے جتنا کہ ایک چھوٹے کیلے میں موجود ہوتا ہے ۔

مزید جانئے :جگر کا کینسر۔۔۔اسباب ،علامات اور احتیاط


شاید آپ یہ بھی پسند کریں
تبصرے
Loading...