حساس دانت : وجوہات اوراحتیاطی تدابیر

3,052

منہ کی صحت کے حوالے سے سب سے بڑا مسئلہ جس کالوگوں کی اکثریت کوسامنارہتاہے وہ دانتوں کی حساسیت ہے۔ایک ریسرچ کے مطابق60 فیصد شہری آبادی دانتوں کی حساسیت سے متاثر ہیں۔کچھ افراد کے لئے یہ سنگین اوردردناک مسئلہ ہے جس کی وجہ سے ان کی عام زندگی کے افعال متاثرہوتے ہیں۔یہ مسئلہ کسی بھی جنس اورعمرمیں اثرانداز ہوسکتاہے۔خود کودانتوں کی حساسیت سے بچانے کے لئے آپ کویہ سمجھناضروری ہے کہ یہ مسئلہ دراصل ہےکیا اوریہ کیوں ہوتاہے؟

دانت کی تشریح الاعضاء

ہمارے دانت تین تہوں سے بنے ہیں۔اندرونی پلپ لیئرہے یہ کھوکھلی ہوتی ہے جس میں تمام نسیں اورخون کی وریدیں ہوتی ہیں۔یہ دانت کوزندہ رکھتی ہیں۔دوسری تہہ ڈنٹائن ہے اس کی ساخت سخت ہوتی ہے۔اس کی رنگت براؤن اوراس میں مائیکرواسکوپک ٹیوبس ہوتی ہیں۔آخری اورسب سے اہم پرت اینامل ہوتی ہے۔یہ دانتوں کا سفید حصہ ہوتاہے جسے ہم دیکھتے ہیں۔اس کااسٹرکچرسخت ہوتاہے۔یہ دانت کی حفاظت اوراس کے ساتھ ساتھ تمام کام کرتاہے۔جب اوپری دوتہوں یعنی اینامل اورڈنٹائن خراب ہوتے ہیں تو ہمارے دانت حساس ہوجاتے ہیں۔اس کے ساتھ ساتھ جب مسوڑھے پیچھے کی طرف ہٹتے ہیں تو دانتوں کی جڑیں ظاہرہونے لگتی ہیں۔یہ عمل حساسیت کاسبب بنتاہے۔

دانتوں کی حساسیت کی وجوہات

دانتوں میں حساسیت کی وجوہات درج ذیل ہیں:
۱۔سخت ٹوتھ برش کااستعمال اوربہت جارحانہ انداز میں دانت برش کرنا۔
۲۔زیادہ ایسڈک کھانے اوربیورج کااستعمال ،بلیمیاکی وجہ سے دانتوں میں کشیدگی اور ریفلکس گیسٹرو سوفیگل کا مرض
۳۔مسوڑھوں کے پیچھے ہٹنے کی وجہ سے دانتوں کی جڑیں سامنے آجائیں۔

مزید جانئے  :دانتوں اور مسوڑوں کی تکلیف کا فوری علاج

احتیاطی تدابیر


دانتوں کو پہنچنے والا نقصان طویل عرصے تک دانتوں کی حساسیت کاسبب بن سکتاہے۔دانتوں کی حساسیت سے بچنے کیلئے مندرجہ ذیل عادات سے بچنے کی کوشش کریں۔
۱۔سخت برسٹل (تاروں ) والابرش استعمال نہ کریں۔یہ مسوڑھوں کوپیچھے کی طرف ہٹانے اوراینامل کونقصان پہنچانے کاسبب بن سکتاہے۔اسی لئے نرم برسٹل والابرش استعمال کریں۔
۲۔بہت سختی اورتیزی کے ساتھ بر ش کرنے کوشش نہ کریں۔یہ عمل دانتوں کی بیرونی تہہ اینامل کونقصان پہنچاکراندرونی تہہ ڈینٹائن کوظاہرکردیتاہے۔تیزی سے برش کرنے کے باعث دانتوں کی پرت گھسنے کاخطرہ ہوتاہے۔اس عمل سے مسوڑھے پیچھے ہونے لگتے ہیں اورڈینٹائن ظاہرہونے لگتی ہے۔
۳۔ایسڈک کھانے جیسے ٹماٹر،ترش پھل اوراچاروغیرہ کھانے سے گریز کریں۔یہ اینامل کو نقصان اوردانتوں کی کشیدگی کاسبب بنتے ہیں۔
۴۔فلورائیڈ ٹوتھ پیسٹ کااستعمال کریں یہ دانتوں کوحساسیت سے بچانے والے ایجنٹ پرمشتمل ہوتے ہیں۔یہ اینامل اوردانتوں کی جڑکی سطح کی حفاظت کرتے ہیں۔
۵۔اگرآپ دانتوں کاعلاج کروارہے ہیں تو آپ کوحساس دانتوں کاٹوتھ پیسٹ استعمال کرناچاہئے۔
۶۔ڈاکٹر کے مشورے سے علاج شروع ہونے سے دوہفتے قبل دانتوں کودرد سے نجات اورسکون پہنچانے کے لئے پوٹاشیم نائیٹریٹ لیں۔علاج شروع ہونے سے پہلے اس بارے میں ڈاکٹرسے مشورہ کریں۔
دانتوں کی حفاظت کے لئے ہرشخص کوچاہئے کہ وہ ہرچھ ماہ میں دانتوں کامعائنہ کروائے۔ڈینٹسٹ چیک کرکے بتاسکتاہے اگر دانتوں میں کسی بھی قسم کی کیوٹی یادیگرمسائل رونماہورہے ہوں ۔ساتھ ہی وہ اسکیلنگ اورپالش کی تجویز دے سکتاہے۔ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کی طرف سے دانتوں کی حفاظت کے لئے ہرچھ ماہ میں اس کی تجویز دی جاتی ہے۔

اگردانتوں کی حساسیت طویل عرصے تک تکلیف کاباعث بن رہی ہے توگھریلوعلاج کے بجائے فوری طورپرڈاکٹرسے رابطہ کریں۔معائنہ اورمشاورت کے بعددانتوں کے ڈاکٹرضرورت کے مطابق مختلف علاج کامشورہ دے سکتے ہیں۔


انگریزی آرٹیکل: دانیال ارشد
اردو ترجمہ: سائرہ شاہد

شاید آپ یہ بھی پسند کریں
تبصرے
Loading...