ہائی ہیلز کا شوق اور صحت پراسکے اثرات

2,007

چار انچ اونچی ہیلز کا ایک خوبصورت سا سینڈل پہن کر خواتین پر اعتماد محسوس کرتی ہیں۔ ہائی ہیلز کا فیشن کبھی پرانا نہیں ہوتا۔ مختلف رنگوں، ڈیزائن اور شیپ میں ہائی ہیل کے جوتے دکانوں کی زینت بنتے ہیں ۔ البتہ اس کے پہننے سے جسمانی صحت کو جو نقصان پہنچتا ہے اس کا اندازہ کچھ عرصے تک مستقل ہائی ہیل پہننے سے خود ہی لگ جاتا ہے۔ زیادہ دیر تک ہائی ہیلز پہننے والی خواتین کے ٹخنوں، پیروں، گھٹنوں اور کمر میں درد رہنے لگتا ہے ۔ لیکن صرف یہ ہی نہیں اندرونی طور پر بھی اونچی ہیلز والے جوتوں کے صحت پر انتہائی منفی اثرات مرتب ہو تے ہیں ۔ اس کے باوجود فیشن کی دلدادہ خواتین ہائی ہیلز پہننے کے اس شوق کو ترک کرنے کو تیار نہیں ۔

ہائی ہیلزپہننے کی شوقین خواتین کو ان کے پہننے سے ہونے والے نقصانات اور احتیاطتوں کے بارے میں جاننا ضروری ہے ۔

جسمانی صحت پر اثرات

ایک امریکی تحقیق کے مطابق دنیا بھر میں72فی صد خواتین ایسی ہیں جو کبھی کبھی ہائی ہیلز پہنتی ہیں جبکہ 28فیصد ایسی خواتین ہیں جنھوں نے کبھی ہائی ہیلز نہیں پہنیں ۔ خواتین کو ہائی ہیلز پہن کر توازن بر قرار رکھنے کے لیے کولہوں اور ریڑھ کی ہڈی کو پیچھے کی طرف دھکیلنا ہوتا ہے ۔ بیلنس بنائے رکھنے کے لیے کمر، کولہے کی ہڈی اور پنڈلیوں پر بوجھ بڑھ جاتا ہے ۔ اس اضافی بوجھ کی وجہ سے پٹھوں میں درد اور بھاری پن محسوس ہوتا ہے ۔جسم کے مختلف حصوں میں ہائی ہیلز سے ہونے والی مسائل کی تفصیل مندرجہ ذیل ہے:

1۔پیر

پیروں کی ساخت اس طرح کی ہے کہ اس میں پورے جسم کا بوجھ اٹھانے کی صلاحیت ہوتی ہے ۔ ہیلز پہن کر جسم کا سارا بوجھ پورے پیر میں پھیلنے کے بجائے محض ایڑھیوں پر آجاتا ہے ۔ہیل جتنی لمبی ہوگی ایڑھیوں پر اتنا ہی زیادہ بوجھ پڑے گا ۔ ایک تحقیق کے مطابق ایک انچ ہیل سے ایڑھیوں پر 22فی صد ، 2انچ ہیل پہن کر 57فی صدجبکہ 3انچ ہیل سے 76فی صد بوجھ پڑتا ہے ۔

2۔ٹخنے اور پنڈلیاں

ہیل پہن کر ٹخنے آگے کی طرف مڑ جاتے ہیں جس سے ٹانگوں کے نچلے حصے میں خون کی روانی کم ہوجاتی ہے ۔ اس سے پنڈلیاں بھی اکڑ جاتی ہے۔ یہ ہی وجہ ہے کہ پورا دن ہیل والے جوتے پہننے کے بعد جب جوتا اتارو تو چلنے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔

3۔گھٹنے

گھٹنے کی ہڈی میں جسم کا سب سے بڑا جوڑ ہوتا ہے ۔ مستقل ہائی ہیلزپہننے سے گھٹنے کے اندرونی حصے پر پریشر پڑتا ہے جس سے جوڑ میں ہونے والی توڑ پھوڑ تیز ہوجاتی ہے اور گٹھیا کے مرض کے خطرات میں اضافہ ہو جاتا ہے ۔

4۔ کمر

نارمل انداز میں چلنے کے لیے ہائی ہیلزپہن کر ریڑھ کی ہڈی کو زیادہ اندر کرنا پڑتا ہے جس سے ریڑھ کی ہڈی اور پٹھوں پر بوجھ بڑھ جاتا ہے ۔ اس سے آپ کی کمر میں سوجن یا کھچاؤ محسوس ہو سکتا ہے ۔ جسم کے دیگر اعضا کی طرح کمر کو بھی آرام کی ضرورت ہوتی ہے ۔

ہیل پہننے میں احتیاط

*کوشش کریں کہ جسم اور پٹھوں کو آرام بھی دیں ۔ اگر ایک پورا دن ہیل پہننا ہو تو اگلے دن فلیٹ چپل پہنیں ۔
*جب موقع ملے ہیل اتار کر ننگے پیر چہل قدمی کریں ۔ اس سے پنڈلیوں میں درد کم ہوگا ۔
*ہائی ہیلز پہننے سے پہلے اور بعد میں ٹانگوں کے پٹھوں کی اسٹریچنگ کریں ۔
*کوشش کریں کہ دو انچز سے زیادہ لمبی ہیلز نہ پہنیں ۔ ہمیشہ دن میں جوتے خریدیں ۔ اس وقت آپ کے پیر کا سائز سب سے بڑا ہوتا ہے ۔
*نوکیلی یا پینسل ہیلزکم سے کم خریدیں کیونکہ یہ سب سے زیادہ نقصان دہ ہیں۔؂

شاید آپ یہ بھی پسند کریں
تبصرے
Loading...