سیب سے پتھری کے علاج کے حقائق

1,895

سیب کومعجزاتی پھل کہاجاتاہے۔یہ ایک ایسی نعمت ہے جوانسانی صحت پرخوشگواراثرات مرتب کرتی ہے۔سیب پرکی گئی تحقیقات کے مطابق سیب غذائیت سے بھرپوراورصحت بخش پھل ہے۔یہ جسم میں مختلف بیماریوں اورانفیکشن کوپیداہونے سے پہلے ہی روک دیتے ہیں۔اس میں تمام اہم اینٹی آکسیڈنٹس،فلیوونائڈزاورفائبروافرمقدارمیں پائے جاتے ہیں۔غذائیت سے بھرپوراوراینٹی آکسیڈنٹس سے لبریز ہونے کے باعث یہ کینسر،بلڈپریشر،ذیابیطس،دل کے امراض یہاں تک کے پتھری کی روک تھام کے لئے بھی مفید ہے۔
پتھری کیاہے ؟
جب پیشاب میں کمی اورگردوں میں کچھ معدنیات کی تعداد بڑھ جاتی ہے تویہ معدنیات آپس میں جڑ کرپتھری کی تشکیل کاباعث بنتے ہیں۔پتھری کی مختلف اقسام ہوتی ہیں جیسے:
٭ کیلشیم آکسیلیٹ اسٹون
٭کیلشیم فاسفیٹ اسٹون
٭اسٹری وائٹ اسٹون
٭یورک ایسڈ اسٹون
٭سسٹائن اسٹون
پتھری کے عوامل
دیگرعوامل کے علاوہ گردوں میں پتھری کے کچھ غذائی عوامل بھی ہیںجیسے:
٭غذامیں آکسیلیٹ کی اضافی مقدار
٭پروٹین سے بھرپورغذا
٭بہت زیادہ سوڈیم کااستعمال
٭پانی کی کمی / پانی کاکم استعمال وغیرہ

سٹرک ایسڈ اورپتھری

تحقیق کے مطابق ایسے پھل جوسٹرک ایسڈ سے لبریز ہوتے ہیںوہ گردے کی پتھری کی روک تھام میں مثبت اثرات مرتب کرتے ہیں۔سیب ہماری ذہنی اورجسمانی صحت کوبہتربناکرخون میں اضافہ کرتاہے۔اس کی ایک خوبی یہ ہے کہ یہ جسم میں بیڈ کولیسٹرول کوبڑھنے سے روکتاہے۔صرف غذاہی نہیں بلکہ موروثیت اوردیگرعوامل بھی پتھری کاسبب بنتے ہیں۔سیب کاجوس پتھری توڑنے کے عمل میں مفید ثابت ہوسکتاہے لیکن ایسے افراد جوپہلے ہی سے گردوں میں مختلف قسم کے کیلشیم اسٹون کاشکارہیں ان کے لئے سیب کارس اس میں مزید اضافہ کاسبب بن سکتاہے۔


اس بارے میں جانئے : گردوں کو نقصان پہنچانے والی 8 غذائیں

سائٹریٹ ،آکسالیٹ اورکیلشیم

بہت سے پھل جیسے مالٹا،لیموں،نارنگی اورلائم میں ایسے مرکبات شامل ہوتے ہیں جوکیلشیم آکسالیٹ اورکاربونیٹ پتھروں کوروک سکتے ہیں۔رس دارپھل سائٹریٹ کی سطح میں اضافہ اور پیشاب کی کمی کودورکرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔جس کی وجہ سے پتھری کی افزائش کوکم کرنے میں مددحاصل ہوتی ہے۔ایک تحقیق کے مطابق سیب کے جوس میں سائٹریٹ کم مقدارمیں ہوتاہے ۔اسی لئے اس سے پیشاب میں تیزابیت اورکمی کامسئلہ دورنہیں ہوتااور اس سے پتھری کی تشکیل کاخطرہ بھی کم نہیں ہوتا۔

1994 ایپیڈیمیولوجی کے امریکن جنرل کے ایک مطالعہ کے مطابق

اس رپورٹ کے تحت حقائق کچھ برعکس ہیںاس رپورٹ کے مطابق روزانہ 240 ml سیب کے رس سے 35 فیصد تک پتھری کے خطرات بڑھ جاتے ہیں۔1مارچ 2010 میں نیویارک ٹائمزکے ایک ایڈیشن کی رپورٹ کے مطابق سیب کے جوس سے گردوں میںعام طورپرہونے والی پتھری کاخطرہ بڑھ جاتاہے لیکن نسبتاً کم اورشاذونادرہونے والی پتھری کے خطرات میں کمی آتی ہے۔


مزید جانئے :وہ 7غلطیاں جو مستقبل میں مرووں کے لئے خطرناک ہوسکتی ہیں۔

(JASN)کی تحقیق کے مطابق

محققین کے مطابق صحت بخش خوراک کی عادت اپناکرپتھری جیسے تکلیف دہ مرض سے بچاجاسکتاہے۔امریکن سوسائٹی نیفرولوجی (JASN)کے جنرل کے مطابق گردے میں ہونے والی پتھری کاتعلق ہائی بلڈ پریشر،ذیابیطس،دل کے امراض اوراضافی وزن سے ہے۔ایسی غذائیں جس میں کیلشیم،پوٹاشیم،میگنیشم،آکسیلیٹ اوروٹامن سی وافرمقدارمیں اورسوڈیم کم مقدارمیں ہووہ پتھری کے مرض میں فائدہ مند ہوتی ہیں۔اس مرض میں کی کمی کاانحصار عمر،باڈی سائز،پانی اوردیگرمائع اشیاء کے استعمال اوردیگرعوامل پرہوتاہے۔

پتھری کی روک تھام میں سیب کاکردار

سیب میں موجودفائبرکی اعلیٰ مقدارپتھری کی روک تھام میں اہم کرداراداکرتی ہے۔سیب میں یہ صلاحیت پائی جاتی ہے کہ یہ کولیسٹرول کی سطح کومائع کی شکل میں رکھتاہے۔پتھری کی شکایت زیادہ ترموٹے افرادمیں دیکھی جاتی ہے۔انسان کوہونے والی اکثربیماریاں موٹاپے کی وجہ سے ہوتی ہیں۔بڑھتے وزن کوکنٹرول کرنے کے لئے ماہرین نے فائبرکی مقدارکوکافی اہمیت دی ہے۔سیب کی یہ خاصیت ہے کہ یہ کیلوریز کے بغیرآپ کو اعلیٰ معیارکافائبرمہیاکرتاہے۔
ہم لوگ روزمرہ کی بنیادپرزہریلے اثرات پرمشتمل غذاؤں کااستعمال کرتے ہیں جیسے جنک فوڈ اورکولڈ ڈرنک وغیرہ۔یہی تمام غیرمعیاری غذاہمارے جسم میں پیداہونے والی بیماریوں کاباعث بنتی ہے۔اسی لئے ذائقہ کے ساتھ ساتھ صحت کابھی خاص خیال رکھناضروری ہے ۔ چٹ پٹے اورذائقہ دارپکوان کے ساتھ ساتھ اپنی غذامیں پھل اورسبزیوں کابھی مناسب استعمال رکھیں تاکہ امراض سے محفوظ اورزندگی سے محظوظ ہوسکیں۔


اس بارے میں جانئے : دماغی صحت پر اثر انداز ہونے والی 10 عادات


شاید آپ یہ بھی پسند کریں
تبصرے
Loading...