موٹاپے سے صحت کو پہنچنے والے نقصانات
گھریلو کاموں کی مصروفیت ،ساتھ ساتھ ملازمت اورمعاشرتی دباؤ کشیدگی کا سبب بن سکتا ہے۔عام طور پراس کشیدگی کودورکرنے کے لئے گرما گرم چیزی پیزا اورکولڈ ڈرنک اچھا انتخاب ہوسکتا ہے۔ شہربھرمیں فاسٹ فوڈ کا کاروبار تیزی سے پھیل رہا ہے۔ زندگی کے تمام طبقوں سے تعلق رکھنے والے افراد اس طرح کی ٹریٹ سے سکون حاصل کرتے ہیں۔
بدقسمتی سے جم کی صنعت میں ایسا اضافہ دیکھنے میں نہیں آتا۔ کسی بھی شخص کے پاس دوستوں اورفیملی ممبرز کے ساتھ برگراورفرائیز وغیرہ کھانے کا وقت تو ہوتا ہے لیکن جم جاکرتھوڑی بہت مشقت کرنا اور چہل قدمی کرنا اس کے لئے آسان نہیں ہوتا جس کے نتیجے میں موٹاپے کو روکنا بھی مشکل ہوجاتا ہے ۔ موٹاپا (overweight) نہ صرف بڑوں بلکہ بچوں کا بھی ایک عام مسئلہ ہے جس سے بچوں کی صحت پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں ۔ ۔ویسے توموٹاپاکے نقصانات لامحدود ہیں لیکن چند اہم درج ذیل ہیں جنھیں جان کریقینا آپ اگر موٹاپے کاشکارہیں تو ایک باروزن کم کرنے کے بارے میں ضرورسوچیں گے۔
1۔دائمی امراض میں اضافہ
دائمی امراض جیسے ذیابیطس، ہائپرٹینشن اورکولیسٹرول میں اضافہ عام مسئلہ بنتا جارہا ہے۔ اگر یہ مسئلہ باقاعدہ نگرانی اور ادویات کے استعمال سے کنٹرول نہ کیا جائے تومہلک ثابت ہوتا ہے جو افراد موٹاپے (overweight) کا شکار ہوتے ہیں انھیں ٹائپ ٹو ذیابیطس کے خطرات زیادہ ہوتے ہیں کیونکہ موٹاپے کے سبب جسم مقررہ انسولین کی مقداربنانے سے قاصررہتاہے۔اس کے ساتھ ساتھ بلڈ پریشرمیں اضافہ جس کے سبب دل کے امراض اور فالج کاخطرہ بڑھ جاتاہے جس کے بعد زندگی کی امید کم رہ جاتی ہے۔
2۔ہڈیوں اورجوڑوں کو نقصان
ہڈیاں جسم کوسپورٹ کرتی ہیں لیکن جب چربی کی تہوں میں اضافہ ہوتاہے توغیرمعمولی طور پر ہڈیاں اپنی اصلی حالت میں برقرارنہیں رہ پاتی۔ جس کی وجہ سے نرم ہڈیاں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوجاتی ہیں۔ یہ مسئلہ آہستہ آہستہ بڑھتا ہے اورآگے جاکرجوڑوں کے درد اورسختی کاسبب بنتاہے۔اضافی وزن کااثرکولہوں ،گھٹنوں اورٹخنوں پرپڑتا ہے۔اگروزن کم نہ ہوتواس کا آخری حل سرجری ہوتاہے۔وزن کاقداورعمرکے حساب سے ہوناہڈیوں اورجوڑوں کے صحت (health) مند ہونے کے لئے ضروری ہے۔
3۔پھیپھڑوں پراضافی دباؤ
ہڈیوں کی طرح ہمارے پھیپھڑے بھی جسم کے سائز کے تناسب سے ہوتے ہیں۔وزن میں اضافہ سے پھیپھڑوں کوکام کرنے میں مشکلات درپیش آتی ہیں۔ جب پھیپھڑوں کانظام متاثرہوتاہے تو سانس لینے میں مشکلات کا سامنا ہوتا ہے۔ موٹاپے کے شکارافراد کاایک اورمسئلہ نیندکی بیماری سلیپ ایپنیاہے۔اس بیماری میں مریض سونے کے دوران سانس لینے میں دشواری محسوس کرتاہے۔موٹاپے کے سبب نرم ٹشوز کے بلاک ہونے کہ وجہ سے نیند کے دوران سانس کے مسائل ہوتے ہیں۔
4۔معیاری طرزِ زندگی کے حصول میں دشواری
اضافی وزن کسی بھی شخص کوسست اورناکارہ بنادیتاہے۔سانس کے مسائل،جوڑوں کادرداوردیگردائمی امراض بیرونی سرگرمیوں کو متاثر کرتے ہیں۔ایسے افراد کومعاشرے میں شرمندگی اٹھانی پڑتی ہے۔یہ رجحانات بچوں اورنوجوانوں میںزیادہ مسائل پیداکرتاہے ۔ اضافی وزن کی وجہ سے انھیں لوگوں کی باتیں سننی پڑتی ہیںجس کی وجہ سے وہ کشیدگی اوربے چینی کاشکارہوجاتے ہیں۔لوگوں کا سامنا کرنا اور معاشرتی سرگرمیوں میں حصہ لینا ان کے لئے مشکل ہوتا جاتا ہے۔
5۔دیگرامراض کی افزائش
تحقیق سے پتہ چلتاہے کہ موٹاپادیگرامراض کے خطرات میں اضافہ کرتاہے جن میں پتھری سے لے کرچھاتی کاکینسرتک شامل ہے۔بچپن کا موٹاپا بالغ ہونے کے بعد آنے والے موٹاپے سے زیادہ خطرناک ثابت ہوتا ہے۔ یہ سچ ہے کہ اپناپسندیدہ کھانا کھانا ہرایک کا شوق ہوتا ہے اورموٹا ہونا کوئی پسند نہیں کرتا۔
موٹے افراد ڈائٹ ،ورک آؤٹ اوریہاں تک کے ادویات کے ذریعے بھی وزن کم کرنے کی پوری کوشش کرتے ہیں لیکن کامیابی کی کوئی ضمانت نہیں ہوتی۔
یہ بات سمجھنی ضروری ہے کہ وزن ایک دن میں نہیں بڑھتا لہٰذا یہ امید رکھنا کہ اسے ایک دن میں کم کیا جا ساکتا ہے، بے معنی ہے ۔ اپنے (بی ایم آئی ) کی نگرانی اورصحت بخش طرز زندگی کا انتخاب اس مسئلے کو کنٹرول کرنے کا سب سے آسان طریقہ ہے۔
موٹاپے سے آپ کی ظاہری شخصیت ہی متاثر نہیں ہوتی بلکہ یہ آپ کی صحت کے لئے بھی نقصان دہ ہے اور اس سے کئی بیماریوں کے خطرات بھی بڑھ جاتے ہیں ۔
انگریزی آرٹیکل: ڈاکٹر ثناء انصاری
اردو ترجمہ: سائرہ شاہد