گرمیوں میں کیسے وزن کم کریں؟

6,022

گرمیوں کے شروع ہوتے ہی ہر ایک کے کھانے پینے کے انداز میں تبدیلی آجاتی ہے ساتھ ہی وزن کم کرنے کے خواہشمند افراد بھی اس فکر میں ہوتے ہیں کہ اب انھیں کیسی غذا لینی چاہیئے۔
سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ گرمیوں میں جسم کو کم کیلوریز کی ضرورت ہوتی ہے یا جسم میں

قابل غور بات یہ ہے کہ گرمی میں جسم میں پانی کی کمی ہوجاتی ہے جو ہمارے میٹا بولزم پر اثرانداز ہوتی ہے۔ گرمی میں بغیر ورزش کے ہمارے جسم سے پسینہ ، سانس لینے اور فاضل مادوں کے خارج ہونے سے روزانہ ۱۰ کپ پانی نکل جاتا ہے ۔ اگر اس مقدار کو پورا کرنے کے لیے پانی نہیں پیا جائے تو جسم میں پانی کی کمی ہوسکتی ہے۔

بھوک کم لگنا:

اکثر لوگ گرمیوں میں بھوک نہ لگنے کی شکایت کرتے ہیں۔ اگر ایسا ہو تو دن میں وقفے وقفے سے تھوڑی تھوڑی صحت بخش غذا کھائیں۔زیادہ کیلوریز یا فیٹس والی چیزیں کھانے سے گریز کریں ۔ میٹھے مشروبات کے بجائے تازہ پھلوں کے رس اور پانی کا استعمال کریں۔

ورزش کریں:

باہر گرمی زیادہ ہو تو زیادہ سے زیادہ پانی پئیں اور ورزش نہ چھوڑیں۔ دن کے زیادہ گرم حصے میں ورزش کے بجائے صبح سویرے یا شام کے وقت ورزش کریں اور جسم کا درجہ حرارت زیادہ نہ بڑھنے دیں ۔و رزش کے دوران موٹے یا گرم کپڑے نہ پہنیں کیونکہ زیادہ پسینہ کیلوریز کو کم نہیں کرتا بلکہ جسم میں پانی کی کمی کردیتا ہے ۔

پانی کی کمی :

پانی کی کمی جسم میں توانائی کو کم کرتی ہے جس سے میٹابولزم کا عمل ہلکا ہوجاتا ہے اور کم کیلوریز جلتی ہیں۔ اس کے علاوہ پانی کی کمی سے سردرد ، غنودگی ،مسلز کی کمزوری اور خشکی شامل ہے۔ پانی کا استعمال مناسب وزن کے لیے بہت ضروری ہے ۔ پانی پینے سے پیٹ بھرا ہوا محسوس ہوتا ہے اور کم کھانا کھایا جاتا ہے اس کے علاوہ جب آپ کو کسی اسنیک کے کھانے کی خواہش ہوتی ہو تو آپ پانی پی لیں اس وقت آپ کو یہ جان کر حیرت ہوگی کہ آپ کو بھوک نہیں پیاس لگی تھی جو پانی پی کر ختم ہوگئی ۔
پانی کی کمی کو دور کرنے کے لیے یہ طریقے اپنائیں
۔ دن مین ۸ سے ۱۲ گلاس پانی پئیں ۔
۔ اگر آپ ورزش کرتے ہیں تو پانی کی مقدار کو اور بڑھادیں اور ہر ۲۰ منٹ بعد ۶ سے ۸ اونس پانی پئیں ۔ ورزش سے پہلے ، درمیاں میں اور بعد میں بھی پانی پئیں۔
۔ سوڈا ڈرنک اور جوس آپ کی پیاس تو بھجادیتے ہیں لیکن ان مین موجود شکر کی وافر مقدار وزن کو بڑھانے میں معاون ثابت ہوتی ہے۔
۔ ایسے مشروبات سے پرہیز کریں جو پانی کی کمی کا باعث بن سکتے ہیں۔ سوڈا ڈرنک ، چائے اور کافی میں کیفین کی موجودگی کی وجہ سے پیشاب زیادہ آتا ہے ، جس سے جسم میں پانی کی کمی ہوجاتی ہے اگر آپ کافی یا کوکٹیل پیتے ہیں تو ان کے ساتھ پانی بھی پئیں ۔ تاکہ جسم میں پانی کی مناسب مقدار موجود رہے۔
اگر آپ زیادہ پانی نہ پی سکیں تو یہ طریقے اپنائیں

ڈی ٹوکس ڈرنک لیں۔

اگر آپ سادہ پانی پینا پسند نہیں کرتے تو اس میں پودینہ یا تلسی کے پتے یا موسمی یا لیموں کے سلائس کاٹ کر یا کھیرا کاٹ کر پانی کے جگ میں ڈال لیں اور وقفے وقفے سے پئیں ۔ یہ ناصرف پانی کی کمی کو پورا کرے گا بلکہ جسم کو ڈی ٹوکس کرنے کے ساتھ توانائی بھی فراہم کرے گا۔

گرین ٹی پئیں:

گرین ٹی بھی اینٹی اوکسی ڈنٹ حاصل کرنے کا ذریعہ ہے جو میٹا بولزم کو تیز کرتی ہے ۔ دن میں چار کپ گرین ٹی پینے سے ۸۰ کیلوریز جلتی ہیں۔ گرین ٹی میں موجود اینٹی اوکسی ڈنٹ الزائمر سے کینسر تک بہت سی بیماریوں سے محفوظ رکھتے ہیں۔

تبصرے
Loading...