پیروں کی سوجن سے نجات پانے کے آسان گھریلوٹوٹکے
پیروں میں سوجن کاآنابہت دردناک ہوتاہے۔اس کے باعث پیر اتنے حساس ہوجاتے ہیں کہ انھیں چھونے سے بھی تکلیف ہوتی ہے۔یہ سب پیروں کے اطراف کے ٹشوز میں مائع جمع ہونے کے باعث ہوتاہے ۔اس کی عام وجوہات میں حمل،ادویات کے سائیڈافیکٹ،دل اورگردے کی بیماریاں اورپاؤں کی چوٹ شامل ہیں ۔تاہم یہ مسئلہ اتنازیادہ خطرناک نہیں ہے آسان سے گھریلوعلاج سے آپ اس تکلیف سے نجات پاسکتے ہیں۔
۱۔پیروں کواونچارکھیں
کشش ثقل پاؤں کی سوجن میں اہم کرداراداکرتاہے۔پیروں کی سوجن کوکم کرنے کاآسان طریقہ یہ ہے کہ پیروں کی سطح کودل کی سطح سے اوپررکھیں۔مثال کے طورپراگرآپ لیٹے ہوئے ہوں تواپنے پیروں کے نیچے تھوڑااونچاتکیہ رکھ کراسے اونچاکرلیں۔اس سے پیروں کی طرف جانے والاپانی واپس ہوگااوریورین کے ذریعے پاس ہوجائے گا۔
۲۔میگنیشیم کااستعمال بڑھائیں
میگنیشیم کااستعمال خون کی گردش کوبہتربناتاہے۔اگرجسم میں اس معدنی اجزاء کی کمی ہوجائے تو پیروں میں سوجن آسکتی ہے۔اس مسئلے سے نمٹنے کے لئے اپنی روزمرہ غذامیں اس کااستعمال ضرورکریں۔کیلا،مچھلی،گری دارمیوے اورہرے پتوں والی سبزیوں میں وافرمقدارمیں میگنیشیم پایاجاتاہے۔
۳۔پارسلی
یہ ایک انتہائی کارآمد سبزی ہے جو کہ قدرتی طور پرپیشاب آور ہے جودیکھنے میں ہرادھنیاکی طرح ہوتی ہے۔یہ جسم سے اضافی سیال کویورین کے ذریعے پاس کرنے کی قدرتی صلاحیت رکھتی ہے جوپیروں میں سوجن کاسبب بنتاہے۔ایک کپ گرم پانی میں ایک چمچ پارسلے کے خشک یاتازہ پتے ڈالیں اورچند منٹ بعد چھان کردن میں دوسے تین دفعہ پی لیں۔
۴۔چکوترے کاتیل
اس تیل میں پوٹاشیم موجود ہوتاہے اوریہ تیل اینٹی سوزش اورپیشاب آورخصوصیات کاحامل ہوتاہے۔اس آئل کے چند قطرے زیتون کے تیل میں ملاکرپیروں کامساج بھی کرسکتے ہیں یاپھرپانی میں چند قطرے ملاکراس میں پاؤں ڈپ کرکے بھی آرام حاصل کیاجاسکتاہے۔لیکن اگرآپ کوئی دوااستعمال کرتے ہیں توپہلے اپنے ڈاکٹرسے مشورہ ضرورکریں۔
مزید جانئے :پیروں میں مستقل درد رہنے کی وجوہات و علاج
۵۔پیروں کامساج کریں
سوجن کوکم کرنے کے لئے پیروں کے مساج کے ذریعے خون کے بہاؤکوبڑھایاجاسکتاہے۔انٹرنیشنل جنرل آف نرسنگ پریکٹس کے مطابق حاملہ خواتین اگرپانچ دن تک صرف بیس منٹ کامساج لیں توقدرتی طورپرپیروں کی سوجن میں کمی آتی ہے۔پیروں میں خون کے بہاؤکوفروغ دینے کے لئے مساج بہترین طریقہ ہے۔
۶۔اپسم نمک
اپسم نمک میں ہائیڈریٹ میگنیشیم سلفیٹ کرسٹل شامل ہوتے ہیں جوسوجن کوکم کرنے میں مدد کرتے ہیں۔اس سے پٹھوں کے دردمیں فوری آرام آتاہے ۔ایک بالٹی گرم پانی میں آدھاکپ اپسم نمک شامل کریں اورپندرہ سے بیس منٹ کے لئے اپنے پاؤں اس میں رکھیں۔ہفتے میں دوسے تین دفعہ یہ عمل دہرائیں تو آپ کوفائدہ ہوگا۔
۷۔بندگوبھی کے پتے
گوبھی کے پتے علاج کے طورپرپیروں پرتیس منٹ تک بینڈج کی صورت باندھنے سے سوجن میں کمی آتی ہے۔بندگوبھی میں اینٹی سوزش خصوصیات پائی جاتی ہیں اوریہ پانی کوجذب کرنے کی اعلیٰ صلاحیت رکھتی ہے۔بے شک گوبھی غذاہے لیکن دواکے طورپرآپ اسے استعمال کرسکتے ہیں۔
۸۔ورزش اوراسٹریچنگ
بیٹھے رہنا اورورزش نہ کرناجسم میں واٹرریٹینشن کاسبب بنتاہے۔اس کابہترین حل یہ ہے کہ دن میں تیس منٹ کی ورزش ضرورکریں یاپھردن بھر میں کم از کم پانچ بارہلکاپھلکاورک آؤٹ کرلیں۔۔اس عمل سے جسم میں خون کے بہاؤ کوفروغ دینے میں مدد ملے گی۔اس مقصد کے لئے یوگا،واک اوراسٹریچنگ کی مدد بھی لی جاسکتی ہے۔
مزید جانئے : پیروں کی سوجن اور صحت کے مسائل
۹۔ہائیڈریٹ رہیں
منرل اورسالٹ جیسے سوڈیم جسم میں واٹرریٹینشن کاسبب بن سکتے ہیں۔اضافی نمک کوکم کرنے سے جسم سے سوجن کوکم کیاجاسکتاہے۔اگردن بھرمیں کم از کم آٹھ گلاس پانی بھی پی لیاجائے تو جسم کوڈیٹوکس کیاجاسکتاہے۔جسم کی اندرونی صفائی کے لئے دن بھرمیں پانی کامناسب استعمال کرنابے حد ضروری ہے۔
۱۰۔آئس پیک
یہ سادہ مگرموثرطریقہ ہے۔درد اورسوجن سے نجات کے لئے پیروں پردس منٹ کے لئے آئس پیک کااستعمال کیاجاسکتاہے۔کولڈ ٹمپریچرخون کے بہاؤ کوریگولیٹ کرنے میں مدد کرتاہے۔سوجے ہوئے پیرپراگرآئس پیک کااستعمال کیاجائے تو یہ آپ کی دشواری کاسب سے آسان حل ہوسکتاہے۔
انگریزی آرٹیکل : قاضی طلحہ
ترجمہ :سائرہ شاہد