ڈلیوری اور درد پیدا کرنے کا مصنوعی طریقہ

5,265

جیسے جیسے ڈلیوری کاوقت قریب آتاہے توخاتون کو ایک ڈرسامحسوس ہوتاہے۔کیاآپ کوبھی قدرتی طورپربچہ کی پیدائش کے عمل سے خوف ساآتاہے؟کیاانڈکشن کے انتخا ب کے بارے میں سوچاجاسکتاہے؟اگرحمل کادورانیہ زائدالمیعاد ہوگیاہوتو ہوسکتاہے کہ آپ کاڈاکٹرآپ سے درد دینے کے مصنوعی طریقے (induction)کے بارے میں بات کرے۔اسی لئے آپ کے لئےاس طریقےکے بارے میں جانناضرور ی ہے ۔آپ کواس کے بارے میں مکمل معلومات ہونی چاہئے کہ یہ ہوتا کیاہے اوراس کی تجویز کیوں دی جاتی ہے۔ سب سے ضروری سوال یہ ہے کہ کیا آپ کویہ کرواناچاہئے یانہیں؟

مصنوعی طریقہ کیاہے؟

درد پیدا کرنے کا مصنوعی طریقہ یعنی انڈکشن (induction)ایک ایساعمل ہے جس میں رحم کے استرکونارمل ڈلیوری کی ترغیب دی جاتی ہے۔یہ زیادہ تران خواتین میں کارآمد رہتاہے،جنھیں حمل کے چالیس سے بیالیس ہفتے مکمل ہونے کے باوجود بھی قدرتی درد نہیں ہوتے۔اس کے ذریعے نارمل ڈلیوری کامیابی سے کروائی جاسکتی ہے۔جب ماں اوربچے کی صحت کوکسی بھی قسم کاخطرہ لاحق ہوتاہے توڈاکٹراس کی تجویز پیش کرتے ہیں۔انڈکشن کی دیگروجوہات درج ذیل ہیں:
۱۔جب حاملہ خاتون کا(واٹربیگ )پانی کی تھیلی پھٹ جائے لیکن پھربھی لیبرپین نہ ہوں ۔
۲۔ماں کوگیسٹیشنل ذیابیطس ہواوربچہ دانی میں بچے کے بچنے کے امکانات کم ہوں ۔
۳۔حاملہ خاتون کے رحم میں انفیکشن ہو۔
۴۔جب فیٹل کی نشوونمارک جائے اورمقررہ وزن سے اس کاوزن دس فیصد کم ہو۔
۵۔جب بچے کے اردگرد amniotic fluid تیزی سے غائب ہوتاہے۔
۶۔جب ماں کوہائی بلڈپریشرہواوراس سے ماں اوربچہ دونوں کونقصان پہنچنے کااندیشہ ہو۔
مندرجہ بالاوجوہات میں سے کسی بھی صورت میںانڈکشن ماں اوربچہ دونوں کے لئے بہترآپشن ہوسکتاہے۔
لیکن بہت سی خواتین ایسی بھی ہیں جومندرجہ ذیل صورت میں بھی انڈکشن کاانتخاب کرناپسند کرتی ہیں جوبہت خطرناک ثابت ہوسکتاہے۔بہت سی وجوہات ایسی ہیں جس میں انڈیوسنگ لیبرنہ صرف ماں بلکہ بچہ کے لئے بھی خطرناک ثابت ہوسکتاہے۔

مزید جانئے : اویولیشن اور فرٹائلیٹی حمل میں مددگار


سی سیکشن کے بڑھتے ہوئے خطرات

اگربے بی بیگ اورواٹربیگ پہلے ہی پھٹ چکے ہیں تواس صورت میں بچہ طویل وقت تک سانس لینے کے قابل نہیں رہتا۔اس سے بچے میں انفیکشن کاخطرہ بڑھ جاتاہے۔بہت سی خواتین اس صورتحال میں بھی ایمرجنسی سی سیکشن کے بجائے آخرتک انڈکشن کی تجویز دیتی ہیں۔

بچہ میں صحت کے مسائل کےخطرات

 

بہت سے بچے جوانڈکشن کے طریقہ کارسے پیداہوتے ہیں اُن کاہارٹ ریٹ ایب نارمل ہوسکتا ہے ساتھ ہی صحت کے دیگر مسائل جیسے کہ شولڈر ڈیسٹوسیا (shoulder dystocia) کے خطرات بھی بڑھ جاتے ہیں۔ یہ ان ادویات کے منفی اثرات کے سبب ہوتاہے جوانڈکشن کے دوران ماں کودی جاتی ہیں اوریہ ساتھ ساتھ بچہ پربھی اثراندازہوتی ہیں۔

این آئی سی یومیں داخل کرنے کے خطرات میں اضافہ

زیادہ ترکیسز میں انڈکشن کے بعد نومولود بچہ کو نیو نیٹل انٹینسو کیئر یونٹ (Neonatal Intesive Care Unit) میں رکھنے کی ضرورت رہتی ہے کیونکہ وہ جسمانی طورپرقدرتی پیدائش یعنی رحم سے باہرآنے کے قابل نہیں ہوتے۔اسی باعث بچے کوسانس لینے اورفیڈنگ میں دشواری ہوسکتی ہے۔اس کے نتیجے میں بچے کو این آئی سی یومیں داخل کرنے کی ضرورت پڑتی ہے۔

یرقان کےخطرات میں اضافہ

عام طورسے نومولود بچوں کو اکثر پیدائش کےفوراً بعد یرقان ہوجاتاہے لیکن انڈکشن والے بچوں میں اس کاخطرہ اور بھی بڑھ جاتا ہے۔یہ ان کی جلد میں بلی روبن(bilirubin) کی سطح میں اضافہ کا سبب ہوتاہے۔جوقبل ازوقت ڈلیوری یاپھران ادویات کی وجہ سے ہوسکتاہے جوانڈکشن کے دوران استعمال کی گئی ہوں۔
مصنوعی درد (induction)کے مرحلے سےپہلے اپنے ڈاکٹرکے ساتھ تفصیل سے اس بارے میں بات کریں اور تمام خطرات اور امکانات کے بارے میں مکمل معلومات حاصل کرلیں ۔

انگریزی آرٹیکل  : سحرش قاضی

ترجمہ : سائرہ شاہد

شاید آپ یہ بھی پسند کریں
تبصرے
Loading...