رمضان کے مہینے میں بھی ورزش نہ چھوڑیں

2,490

رمضان المبارک میں اکثر اوقات لوگ تلے ہوئے کھانے اور میٹھے شربت پینے کی وجہ سے طبیعت میں سستی اور نڈھال پن محسوس کرنے لگتے ہیں ۔ رمضان میں جسمانی سرگرمی میں کمی صحت پر منفی اثرات مرتب کرتی ہے ۔ اگر اس مہینے میں ورزش کو اپنے روٹین کا حصہ بنایا جائے تو پورا مہینہ تازہ دم رہ کر گزارا جا سکتا ہے ۔ رمضان میں ورزش نہ کرنے سے آپ کو کن مشکلات کا سامنا کرنا پڑھ سکتا ہے ورزش کون سی کرنی چاہیے اور ورزش کرنے کا سہی وقت کیا ہے اسکا جانا ضروری ہے ۔

ورزش نہ کرنے کے نقصانات

رمضان المبارک میں جسمانی سرگرمی محدود ہو جانے کی وجہ سے ہمیں مختلف مشکلات کا سامنا کرنا پڑھتا ہے۔ جوڑوں کا درد، وزن کا بڑھ جانا، کولیسٹرول کا بڑھ جانا، موڈ میں چڑچڑا پن، دماغی کمزوری، نظام انہضام کی خرابی وغیرہ جیسے مسائل ورزش نہ کرنے سے جنم لے سکتے ہیں اس لئے ورزش کو معمول بنائیں۔

ورزش کرنے کا سہی وقت

ورزش کرنے کا سہی وقت وہی ہے جسکے بعد آپ اپنے جسم کو غذا مہیا کر سکیں۔ رمضان میں روزے کے دوران ایسا کرنا نا ممکن ہے اس لئے رمضان میں سحری سے پہلے یا افطار کے دو گھنٹے بعد ورزش کریں ۔

سحری سے پہلے ورزش

سحری کرنے سے ایک گھنٹے پہلے ورزش کرنا بہترین عمل ہے کیوں کہ سحری سے پہلے معدے میں غذا کی بہت کم مقدار ہی رہ جاتی ہے۔ ورزش کرنے کے بعد سحری کر لیں لیکن اس وقت ورزش کرنے کی عادت آپکی نیند کو متاثر کرسکتی ہے ۔

افطار سے پہلے ورزش

رمضان میں روزے کے دوران ایسا کرنا ایک مشکل عمل ہے لیکن اگر آپ وزن کم کرنا چاھتے ہیں تو افطار سے پینتالیس منٹ پہلے ورزش آپکو بہترین نتائج فراہم کر سکتی ہے۔ ورزش کے بعد افطاری میں ہلکی غذاؤں کا استعمال کریں پھلوں کو ترجیح دیں ۔

افطار کے بعد اورعشاء سے پہلے

اس وقت ورزش کے لئے آپکو محتاط رہنا پڑے گا افطار کے وقت کھجور پانی اور تھوڑے سے پھلوں کا استعمال کریں ۔اسکے بعد نماز پڑھ لیں بیس منٹ کا وقفہ دیں اسکے بعد ورزش کر لیں لیکن اگر آپ افطار پر کنٹرول نہیں کر سکتے یہ آپ کسی ایسے گھرانے سے تعلق رکھتے ہیں جو افطار میں کھانا کھا لیتے ہیں تو اس وقت ہرگز ورزش نہ کریں۔

ورزش کا انتخاب

اگر آپ افطار سے پہلے ورزش کر رہے ہیں تو و 20 سے 45 منٹوں کے لیے جاگنگ، بائیکنگ یا یوگا جیسی ہلکی ورزشوں کی عادت ڈالیں۔ اگر آپ کم وقت میں سخت ورزش کرنا چاہتے ہیں تو آپ 10 سے 20 منٹ باڈی ویٹ ورک آؤٹ کر سکتے ہیں۔

افطار کے بعد ورزش کے لئے ویٹ ٹریننگ کا انتخاب کریں کیوں کے اس ورزش کے لئے بھرپور طاقت کی ضرورت ہوتی ہے کیوں کے افطار سے پہلے آپکے جسم میں گلائیکو جن کی سطح کم ہو جاتی ہے جس کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ آپ کا جسم ورزش لائق طاقت پیدا نہیں کر پائے گا۔

اگر آپ سحری سے پہلے ورزش کرنا چاھتے ہیں تو جاگنگ یہ ویٹ ٹریننگ دونوں میں سے کسی کا بھی انتخاب کر سکتے ہیں کیوں کے اس دوران اپکا جسم نارمل حالت میں ہوتا ہے۔


مزید جانئے  : رمضان میں پانی کی کمی کو کیسے پورا کریں ؟


شاید آپ یہ بھی پسند کریں
تبصرے
Loading...