ایکنی کا بڑا سبب ،خواتین میں ہارمونز کے اتار چڑھاؤ

4,097

ایکنی خواتین کے لئے بڑا مسئلہ ہے کیونکہ ایکنی کے باعث خوبصورت خواتین کی نرم وملائم جلد بھی بری لگنے لگتی ہے۔ایکنی کی مختلف وجوہات ہوسکتی ہیں لیکن تحقیق کے مطابق ایکنی میں اضافہ کی وجہ ہارمونز ہوتے ہیں جو ایکنی کی افزائش کو تیز تر کرنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔اس بات کی تصدیق بلوغت میں ہونے والی تبدیلیاں کرتی ہیں۔ جنکا تعلق ہارمونز سے ہوتاہے۔ مطالعات کے مطابق بلوغت کے ابتدائی مراحل میں جو بچیاں ایکنی میں مبتلاہوتی ہیں انمیں پلازمہ ٹیسٹو سٹیرون کی مقدار زیادہ ہوتی ہے۔بعض اوقات ایسابھی ہوتاہے کہ جو خواتین ہارمون ٹریٹ منٹس لیتی ہیں انکوبھی ایکنی ہوجاتی ہے۔

بلوغت آنے پر جس عمل کے تحت اینڈروجن ہارمون کااخراج ہوتاہے۔وہ تیز ہوجاتاہے۔اینڈروجن ہارمون مردانہ ہارمون سمجھاجاتاہے لیکن یہ مردوں اور عورتوں دونوں میں پیداہوتاہے۔ٹیسٹوسٹیرون طاقتور اینڈروجن ہوتاہے۔ یہ پورے جسم میں گردش کرتاہے اور ڈی ہائیڈروایپی اینڈروسٹیرون میں تبدیل ہوجاتاہے۔یہ نامناسب طور پر طویل نام ٹیسٹوسٹیرون کی ایک حالت کے لئے ہے جو شحمی غدودوں کو متحرک کرتاہے۔ تاکہ وہ زیادہ سے زیادہ چکنائی پیداکریں۔

جن خواتین کو ایکنی کی شکایت ہوتی ہے ان میں اس ہارمون کی مقدار بڑھی ہوئی ہوتی ہے۔ لیکن کچھ ماہرین کے خیال میں یہ مسئلہ اینڈروجنز نہیں پیدا کرتے بلکہ حساسیت کادرجہ اسکاذمہ دار ہے۔یعنی ایکنی کے مریضوں میں ایسے شحمی غدود ہوتے ہیں جو ٹیسٹوسٹیرون کے لئے حساسیت رکھتے ہیں۔ان ہارمونز کی اضافی مقدارانھیں زیادہ فعال بنادیتی ہے۔

خواتین متعدد ہارمونل تبدیلوں سے گزرتی ہیں۔ جو ایکنی کو تیز یا پھر سست کرنے میں اہم کردار اداکرتی ہیں جنکی تفصیلات درج ذیل ہیں:

ماہواری

اگر آپکو ایکنی کامسئلہ درپیش ہے تو اس بات کے امکانات زیادہ ہیں کہ آپ کی ایکنی حیض کے دنوں میں بڑھ جاتی ہے۔ اس طرح ایکنی کا اشتعال ایام حیض شروع ہونے سے ایک ہفتہ پہلے رونما ہوتاہے۔ یہ باہمی تعلق کچھ خواتین میں حیض کے دنوں میں ظاہر ہوتاہے۔ لیکن اندازہ کے مطابق ایکنی کامسئلہ رکھنے والی تقریباً ساٹھ سے ستر فیصد خواتین میں ایکنی کے مسائل حیض شروع ہونے سے پہلے غالب آجاتے ہیں۔

حمل

حمل کے ہارمونز بھی ایکنی کو تیز تر کردیتے ہیں۔اکثر و بیشتر کسی بھی حاملہ خاتون کی ایکنی حمل کے پہلے تین ماہ بعد ختم ہوجاتی ہے۔ جب عورت حاملہ ہوتی ہے توعورت کاجسم اضافی ایسٹروجن ہارمونز سے بھر جاتاہے۔ اور ایسٹروجن ،اینڈروجن تناسب تبدیل ہوجاتاہے۔ اور اندازہ کے مطابق یہی صورتحال جلد کو ایکنی کی زد میں لاتی ہے۔لیکن بعض اوقات یہ بھی دیکھنے میں آتاہے کہ ڈلیوری کے بعد بھی جب حمل کے ہارمونز نارمل حالت میں آجاتے ہیں تو ایکنی کاحملہ پھر بھی ہوتارہتاہے۔

مانع حمل گولیاں

اس طرح کی گولیاں بھی ایکنی کاسبب بنتی ہیں۔ کوئی بھی خاتون جو ایکنی سے متاثر ہوں اسکا انحصار تجویز کی جانے والی گولیوں کی قسم پر ہوتاہے۔ اگر آپ کی جلد ایکنی کی زد میں رہتی ہے اور آپ برتھ کنٹرول گولی استعمال کرنے کی خواہشمند ہیں تو پہلے اپنی ڈاکٹر سے مشورہ ضرور کریں۔ اگر آپ اس طرح کی کوئی بھی گولی استعمال کرنے کے بعد ایکنی میں مبتلا ہوئی ہیں تو اسکا سبب یہ گولیاں ہوسکتی ہیں۔

ہارمون تھراپی

ہارمونل تھراپی یاٹریٹمنٹس ایکنی کاسبب بن سکتے ہیں۔ اگر آپ پہلے سے ایکنی کی زد میں ہیں تو ایکنی میں اضافہ یا بگاڑ کی صورت پیداہوسکتی ہے۔ بعض اوقات یہ تھراپی بہتر صورت بھی پیداکردیتے ہیں۔ ایکنی میں خرابی یابہتری کادارومدار ہارمون کی قسم پر اور خاتون کے داخلی ردعمل پر ہوتاہے۔

اگر آپ ایکنی سے متاثر ہیں تو ایکنی کا مسئلہ شروع ہونے پرہی اسکاتدارک کرلیں دوسری صورت میں یہ آپکی جلد کے لئے خطرناک ثابت ہوسکتاہے۔کوئی بھی ظاہر ی مسئلہ اندرونی صورتحال کاآئینہ دار ہوتاہے۔عموماً بلوغت آنے پر لوگ اسے یہ کہہ کرنظرانداز کردیتے ہیں کہ یہ مسئلہ ابھی درپیش ہے بعد میں خود ہی ختم ہوجائے گا لیکن ایکنی کاباقاعدہ علاج ضروری ہے ۔

شاید آپ یہ بھی پسند کریں
تبصرے
Loading...