افلاٹوکسن: خوراک میں موجود ایک زہریلا مادّہ

1,304

افلاٹوکسن(Aflatoxin) خوراک میں موجودایک زہریلے مادّہ کا نام ہے۔ جس کی اٹھارہ مختلف اقسام ہیں۔ جن میں سے چھ اقسامB1،M2،M1،G2،G1اورB2قابلِ ذکر ہیں۔پھپھوندی(Fungus)کی دو بڑی اقسامAspergillus flavusاورAspergillus parasiticus خوراک میں افلاٹوکسن کا باعث ہیں۔

اجناس اور پرورش کی وجوہات:۔

شدید گرمی اور زیادہ نمی کے باعث پھپھوندی کی اجناس میں موجودگی سے یہ زہریلا مادّہ افلاٹوکسن جنم لیتا ہے جو حشرات کی نقل مکانی سے مختلف فصلوں جیسے چاول،مکئی ،دالیں،روئی، مسالاجات اور تما م خشک میوہ جات کو خراب کرتا ہے۔ فصلوں پر یہ مادّہ سبز اور پیلے رنگوں میں ظاہر ہوتا ہے اور اگر روشنی میں دیکھیں تو چمکتا ہوا محسوس ہوتا ہے۔ اس کے چمکنے کی وجہ دانوں میں موجود کوجک ایسڈ ہے جو انسانی صحت کے لیے مضر ہے۔ دنیا بھر میں پچیس فیصد خوراک ہر سال اسی زہریلے مادّ ے سے متاثرہوتی ہے۔

صحت پر مضر اثرات:۔

افلاٹوکسن جانوروں اور انسانوں میں جگر کی بیماریاں پیدا کرتا ہے۔افلاٹوکسن کی سب سے خطرناک قسم B1ہے جوکہ جانوروں میں دودھ، انڈوں اور ان کے وزن میں کمی پیدا کرتا ہے۔اس زہریلے مادّے کو کینسر بم کے نام سے بھی پہچاناجاتاہے۔ کیونکہ یہ انسانوں میں کینسر جیسی خطرناک بیماری کا باعث بنتا ہے اور خطرناک حد تک پھیپھڑوں ،گردوں،دل اوردماغ کو متاثر کرتاہے۔

افلاٹوکسن کی روک تھام:۔

کاشت کاروں کو یہ بات مدنظر رکھنی چاہیے کہ فصلوں کو پکنے کے فوراً بعد کاٹ لیں کیونکہ زیادہ درجہ حرارت ہونے کی وجہ سے افلاٹوکسن کے بڑھنے کا اندیشہ ہوتاہے۔ پاکستان میں کاشتکار حضرات ایک ہی زمین پر مختلف انواع و اقسام کی فصلیں موسمی حساب سے کاشت کرتے ہیں جس سے زمین میں افلاٹوکسن کی مقدار بڑھ کر تمام فصلوں کو متاثر کرتی ہے۔ فصلیں اگانے کے لیے پھپھوندی سے پاک ستھرے بیجوں کا انتخاب کریں اور کٹائی کرتے وقت ہاتھوں، مشینوں اور تمام آلات کی صفائی کاخاص خیال رکھیں۔ غذائی اجناس کی ذخیرہ اندوزی کے لیے خشک یعنی نمی سے پاک جگہ کا انتخاب کریں کیونکہ نمی کی موجوگی میں افلاٹوکسن تین سے چار گھنٹے میں پھیل کر اپنا اثر ظاہر کرتا ہے۔

افلاٹوکسن کی غذائی اجناس میں ٹیسٹنگ:۔

حال ہی میں پاکستان اور انڈیا سے سرخ مرچ کی ایکسپورٹ افلاٹوکسن کی موجودگی اور صحیح طورپر ایکسپورٹ سے قبل ٹیسٹنگ نہ ہونے کی باعث متاثر ہورہی ہے۔اب ریسرچ انٹرنیشنل ادارے نہ صرف افلاٹوکسن کی ٹیسٹنگ بلکہ ا س کی اجناس میں اصلاح کے لیے بھی خدمات انجام دے رہے ہیں۔ افلاٹوکسن کی مقدار کو جانچنے کے لیے ریسرچ انٹرنیشنل ادارے جدید ترین طریقہ کار سے ایلائزاکٹ استعمال کر رہے ہیں اور نہایت مناسب قیمت پر پاکستان بھر میں مختلف فوڈ اندسٹری کو اپنی ٹیسٹنگ کی سہولیات سے مستفید کررہے ہیں۔

شاید آپ یہ بھی پسند کریں
تبصرے
Loading...