دوران حمل صحت کے مسائل اور ان کا حل
حمل خواتین کے جسم میں بہت سی جسمانی تبدیلیوں کا باعث بنتا ہے۔ یہاں چند ایک عام سی تبدیلیوں کا ذکر کیا جارہا ہے۔ جن کے لیے حاملہ کو تیاررہنا چاہیے۔حمل کی ابتدائی علامات میں سے ایک علامت چھاتیوں کی جسامت میں اضافہ ہے اوریہ اضافہ پورے زمانۂ حمل میں جاری رہتا ہے۔
جلدی تبدیلیاں
حمل کے دوران اگر لوگ آپ کو بتائیں کہ آپ کی جلد میں ایک خاص قسم کی چمک اور سرخی آگئی ہے تو اس پر حیران نہ ہوں۔ حمل سے جسم میں خون کا حجم بڑھ جاتا ہے،شریانوں میں زیادہ خون گردش کرنے لگتا ہے اور روغنی غدود سے خارج ہونے والی رطوبتوں میں اضافہ ہوجاتا ہے۔ جبکہ دوسری جلدی تبدیلوں میں چہرے پر نمودار ہونے والی بھوری یا پیلی جھائیاں ہیں جنہیں کلوزما کہتے ہیں۔ اس کے علاوہ زیریں شکم کے وسط میں خط اسود یعنی گہرے سیاہ رنگ کی لکیر نمایاں ہوتی ہے۔یہ تمام تبدیلیاں حمل کے نتیجے میں واقع ہوتی ہیں۔حمل کے دوران مہاسوں کا نمودارہونا بھی ایک عام شکایت ہے۔ اسکی وجہ یہ ہے کہ جلد کے اندر موجود روغنی غدود اپنے روغنی مادے کی پیدائشی بڑھا دیتے ہیں۔
اداسی
دوران حمل مزاجی کیفیت میں بھی اتار چڑھاؤ بہت عام سی بات ہے۔ بعض لڑکیوں پرحمل کے دوران یا بچے کی پیدائش کے بعد افسردگی طاری رہتی ہے۔ اگر آپ کے مزاج میں افسردگی،آزردگی اور اداسی کی کیفیت کی علامات موجود ہوں یا نیندکے معمول میں تبدیلی آجائے یا اپنی ذات یا زندگی کے بارے میں آپ برا محسوس کرنے لگیں اور یہ کیفیت دوہفتے سے زیادہ برقرارہے تو اپنے معالج سے مشورہ کریں تاکہ وہ علاج میں آپ کی مدد کرسکے۔
بے چینی کااحساس
حمل بعض پریشان کن ضمنی اثرات کا باعث بن سکتا ہے۔ جن میں خصوصاً حمل کے ابتدائی ایام میں جی متلانا، قے آنا،ٹانگوں کا ورم،ٹانگوں اوردہانہ فرج کے گرد نسوں کاپھولنا، مقعد کی سوزش،اضطراب قلب،قبض،کمردرد،تھکاوٹ،بے خوابی وغیرہ شامل ہیں۔
غذاضروریات میں تبدیلی
حمل کے دوران چونکہ آپ دو افراد یعنی خوداپنی ذات اور اپنے بچے کے لیے خوراک کھارہی ہیں اس لیے ان دنوں غذائی حراروں میں کمی کرنا یا وزن کم کرنے کے لیے پرہیزی غذا کھانا مناسب نہیں۔ کیونکہ آپ کی اور آپ کے بچے کی مناسب نشوونما کے لیے آپ کو بعض غذائی اجزا کی ضرورت ہوتی ہے۔ مختلف