ناک کے غدود بڑھ جانا:علامات اور علاج
ناک انسانی جسم کاایک اہم اور حساس ترین جزو ہے ایسا جزوجس سے ہماری زندگی کی ڈور بندھی ہوئی ہے۔ کیونکہ انسان کے سانس لینے کا عمل اسی کے ذریعے ممکن ہوتا ہے۔اور ظاہر ہے جسم کا حساس ترین حصہ سب سے پہلے متاثر ہوتا ہے، ادھر موسم نے کروٹ لی ادھر نزلہ زکام ناک بند ہوجانے کی شکایت عام ہوگئی۔یوں تو ناک کی بہت سی بیماریاں ہیں لیکن ان میں ناک کے غدود بڑھ جانے قابل ذکر اور قابلِ فکر بیماری ہے۔
ناک کے غدودبڑھنا
ناک میں کبھی کبھار لمبی لمبی غدودیں نکل آتی ہیں جو ناک کو بند کر دیتی ہیں۔ صحیح معنوں میں ان کا سبب کسی کو بھی معلوم نہیں۔ لیکن الرجی، ناک میں بار بار کی سوزش اور پرانے زکام کو ان کا باعث قرار دیا جاتا ہے۔ جن کی ناک کے سوراخ چوڑے نہ ہوں او ر انھیں بار بار ناک صاف کرنی پڑے تو دباؤ سے جھلّی کے کچھ حصے باہر نکل آتے ہیں۔ یہ زیادہ ترنوجوانوں مردوں کی بیماری ہے جس میں وراثت کا بھی کچھ تعلق ہے،کیونکہ یہ ایک ہی خاندان کے متعدد افراد میں بیک وقت دیکھی جاسکتی ہے۔
علامات
ابتدا میں اس کی کوئی علامت نہیں ہوتی لیکن جب مرض بڑھتا ہے اور وہ ناک کو بند کردیتا ہے تو مریض کو تکلیف کا احساس ہوتا ہے۔ ناک سے گاڑھی لیس دار رطوبت نکلتی رہتی ہے۔ بیماری کے باعث اگر الرجی ہوتو ناک سے نکلنے والا مادّہ پتلا لیکن مقدار میں بہت زیادہ ہوتا ہے۔ سونگھنے کی صلاحیت متاثر ہوتی ہے۔ سر میں درد رہتا ہے۔ یاد داشت متاثر ہونے لگتی ہے اور کسی چیز پر توجہ دینے میں مشکل پیش آتی ہے۔سماعت کم ہوتی جاتی ہے اور کانوں میں سائیں سائیں کی آوازیں آتی ہیں۔
علاج
مرض کے ابتدائی دنوں میں کسی خاص علاج کی ضرورت نہیں۔ ناک بند ہونے سے اگر تکلیف محسوس ہوتی ہوت ناک سے حساسیت کو کم کرنے والے یا سوزش کو رفع کرنے والی دوائیں ڈال کر گزارہ کیا جاسکتا ہے۔ حساسیت اگر زیادہ ہوتو دافع حساسیت ادویات یا وہ ادویات جن کازکام کے بارے میں ذکر کیاگیا ہے کھانے کو دی جاتی ہیں۔ اس بیماری کا صحیح علاج آپریشن ہے۔ اکثر مریضوں کو آپریشن کے بعدیہی تکلیف دوبارہ ہوجاتی ہے۔ ایسی صورت میں ابلتے ہوئے پانی میں بڑ اچمچ شہد خالی پیٹ صبح شام، بڑ اچمچ زیتون کا تیل سوتے وقت۔ زیتون اور کلونجی کا مرکب صبح شام ناک میں ڈالا جائے ۔ مروا(مرنجوش) کے پتے ابال کر صبح شام ناک میں ڈالے جائیں یا اس کا ایک گھونٹ شہدمیں ملاکر صبح شام پیا جائے ۔ جبکہ بار بار ہونے والے غدود کو روکنے کے لیے قسط شیریں ایک سو دس گرام،حب الرشاد پندرہ گرام، میتھرے چار گرام، اس مرکب کو باریک پیس کر اس کا چار گرام سفوف صبح شام پانی کے ساتھ کئی دنوں تک کھانا مفید ہوتا ہے۔