نیم کی طرح نبولی بھی فائدہ مند

3,224

نیم کادرخت ان درختوں میں سے ایک ہے جن کو اللہ نے بے انتہافوائد بخشے ہیں۔اگر یہ کہاجائے کہ نیم کے بغیر حکمت نامکمل ہے تو یہ غلط نہ ہوگا۔قدرت نے اس کو خاص قوت عطاکی ہے۔نیم کے تما م اجزاء بطوردوا استعمال کئے جاتے ہیں۔یہاں تک کہ اسکاسایہ بھی صحت بخش ہوتاہے۔نیم کے پھل کو نبولی کہتے ہیں جو دوا کے طورپر کثرت سے استعمال کی جاتی ہیں۔نیم کی نبولی بھی نیم کی طرح فائدہ مند ہوتی ہے۔کچی نبولیاں میں سے کڑوادودھ نکلتاہے لیکن پکنے پرپیلی نبولیاں میٹھی ہوجاتی ہیں۔نیشنل ریسرچ کونسل کے تحت ہونے والے مطالعے کے مطابق نیم برتھ کنٹرول،ماحولیاتی آلودگی اورکیڑوں سے نجات کاذریعہ بن سکتاہے اورترقی پذیر ممالک کے لئے مفیدثابت ہوسکتاہے۔
۱۔نبولی خون صاف کرتی ہے۔
۲۔نیم کی پکی نبولیاں چوسنے سے پیٹ کے کیڑے مرجاتے ہیں۔
۳۔یہ ذیابیطس کے مریضوں کے لئے انسولین کاکام کرتی ہے۔
۴۔نبولی کاپانی پینے سے مچھر کے کاٹنے سے کوئی نقصان نہیں پہنچتاہے۔
۵۔نبولی کے مغز کاتیل زخموں کوبہت جلد ٹھیک کردیتاہے۔
۶۔پرانے زمانے میں عورتیں جب برتھ کنٹرول کرناچاہتی تھیں تو نبولی کھاتی تھیں۔
اسے نہارمنہ نہ کھائیں اورمخصوص ایام کے فوراً بعد بھی نہ کھائیں۔

نبولی کے استعمال کے طریقے

وائرل بخار

تخم بلنگا
نبولی
یہ دونوں اجزاء ہم وزن لے کر پیس کر دن میں دودفعہ لیں۔پانچ سے چھ سال کے بچے کے لئے ایک چوتھائی چمچ اور بڑے ہوں تو انکے لئے آدھاچمچ لیں۔دودن کے اندر آرام آجائے گا۔

خارش کے لئے

نیم کے پتے پسے ہوئے بیس گرام
نیم کی چھال بیس گرام
نبولی بیس گرام
سو ملی لیٹر سرسوں کے تیل میں ان تمام اجزاء کوڈال کر پکالیں۔اسکے بعد اسمیں تین گرام کافور شامل کریں ۔اور استعمال کریں۔اس سے خارش،ایگزیما،چنبل،داغ اورچھائیاں بھی ختم ہونگی۔

کینسر سے بچاؤ

نبولی
نرکچور
ہم وزن لے کر کوٹ کررکھ لیں۔ہفتے میں تین دفعہ ایک چوتھائی چمچ لینے سے کینسر جیسے مرض سے بچاجاسکتاہے۔ کینسر کے مریض دن میں چار دفعہ لے سکتے ہیں۔

جھڑتے بال

نبولی دوچمچ
آملہ،کلونجی اورزیتون کاتیل ہم وزن
میتھی دانہ دوچمچ
ان تمام اجزاء کوملاکر پکالیں۔آخر میں آدھاچمچ جائفل جاوتری شامل کریں۔ٹھنڈاہونے پر ہتھیلوں پر رگڑ کر بالوں کی جڑوں میں مساج کریں۔

شاید آپ یہ بھی پسند کریں
تبصرے
Loading...