ادرک: ہزار برس سے متعدد بیماریوں کا علاج

0 5,493

اردو میں ادرک، ہندی میں سونٹھ اور انگریزی میں جنجر کہلانی والی ادرک وہ مبارک غذا ہے جس کا تذکرہ قرآن شریف میں بھی آیا ہے۔ قرآن پاک میں اسے زنجبیل کہہ کر پکارا گیا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے جنت میں پائی جانے والی نعمتوں کے حوالے سے ارشاد فرمایا ہے کہ ’’وہاں انھیں ایسا مشروب پلایا جائے گا جس میں ادرک بھی ملا ہوا ہو گا‘‘۔حکماء کئی ہزار برس سے ادرک کے ذریعے مختلف بیماریوں کا علاج کر رہے ہیں۔یونانی اطباء نے اپنی کتاب میں کئی جگہ اس کا ذکر کیا ہے۔ مثلاً حکیم جالینوس نے اسے فالج میں مفید بتایا ہے۔ کئی حکماء کا خیال ہے کہ چین کی مشہور بوٹی ’’جن سنگ‘‘ دراصل ادرک ہی کی ایک قسم ہے۔

ادرک کا استعمال آپ ہر روز آپ کے کھانے میں کسی نہ کسی طور پر کرتے ہوں گے. اگر نہیں کرتے ہیں تو اس کا استعمال شروع کر دیجیے. یہ صرف ذائقہ کے لیے ہی نہیں بلکہ دوا کے طور پر بھی کام میں آتی ہے۔ ادرک اور خشک ادرک (سونٹھ) کئی بیماریوں کے لئے علاج ہے۔

ادرک میں تھرموجینک نامی عنصر ہوتا ہے جو چربی کو جلانے میں مدد کرتا ہے، وزن آسانی سے کم ہوتا ہے ۔گرم پانی کے ساتھ اس کا استعمال مٹاپا کم کرنے میں مددگار ہے. پسینے کو نکالنے میں مددگار ہے، جس کے جسم کا درجہ حرارت کم ہو سکتا ہے اور جسم کے زہریلا مادہ کو باہر نکالنے میں مدد کرتا ہے، بخار میں بھی آرام ملتا ہے۔ شہد کے ساتھ اس کے کھانے سے بخار کم ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ اُبلے پانی کے ساتھ شہد اور ادرک پاؤڈر پینے سے گٹھیا میں فائدہ ہوتا ہے۔

کل تک جو چیزیں محض ٹوٹکوں کے طور پر استعمال کی جاتی تھیں آج ان کے طبی فوائد کو میڈیکل سائنس بھی ثابت کررہی ہے۔ ادرک کو قدیم چینی طریق�ۂ علاج میں پٹھوں اور جوڑوں کی تکالیف کے علاج کے لیے استعمال کیا جاتا تھا تاہم اب ایک حالیہ سائنسی تحقیق نے بھی ادرک کے طبی فوائد پر تحقیق کر کے اسے پٹھوں کی تکالیف سے نجات کا موثر ذریعہ قرار دیا ہے۔ امریکی ریاست جارجیا میں کی جانے والی اس تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ ادرک کا روزانہ استعمال پٹھوں کے ساتھ ساتھ جوڑوں کی تکالیف سے حفاظت کابھی انتہائی مؤثر ذریعہ ہے۔ ایک طبی جریدے میں شائع ہونے والی اس رپورٹ کے مطابق ادرک کا استعمال پٹھوں کے درد میں 23 سے 25 فیصد تک کمی کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

ادرک کے چند حیرت انگیز فوائد

*ادرک بطورسرمہ آنکھوں میں لگانے سے جالا ، پھولا ، دُھند صاف ہوجاتے ہیں اس کا بہترین طریقہ تو یہ ہے کہ اس کا پانی نکال کر چھان کر آنکھ میں لگایا جائے۔
*اس کا ماسک چہرے کے لیے مفید ہے اور اسے ترو تازہ رہنے کے لیے غسل میں بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔
*کان کے درد کے لئے کان میں ادرک کے پانی کے چند قطرے ٹپکانے سے فوری آرام ہوتا ہے۔
*دانتوں کی ترشی دور کرنے کے لئے ادرک ایک تولہ گھی میں بھون کر تین ماشہ نمک ملاکردانتوں پر ملنا بے حد مفید ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ مسوڑھوں کے مرض میں خاص طورپرپھول جانے کی صورت میں دانت کے نیچے ادرک کا ٹکڑادباکر رکھتے ہیں اوراندرونی رخسار کی طرف دبانے سے فوری آرام ہوتاہے۔بادی کا پانی خارج ہوجاتا ہے اور دردوغیرہ ٹھیک ہوجاتی ہے۔
*بچوں کی کھانسی کی صورت میں انہیں ادرک کا عرق شہد میں ملاکر دینے سے کھانسی کا خاتمہ ہوجاتا ہے۔
*کیل اورمہاسوں سے نجات کے لیے سونٹھ تین تولہ زیرہ سیا ہ تین تولہ کالی مرچ ڈیڑھ تولہ خشک پودینہ تین تولہ ان تمام ادویہ کو کوٹ کر سفوف بنا لیں پھر یہ سفوف ہمراہ پانی دن میں دوباراستعمال کریں۔

شاید آپ یہ بھی پسند کریں
تبصرے
Loading...