خشک میوہ جات میں چھپا موذی امراض کا علاج

18,291

موسمِ سرما کا آغاز ہوچکا ہے ۔پاکستان میں نومبر سے لے کر مارچ کے وسط تک سردی کاموسم رہتا ہے۔ یہ ہم پر اللہ کا بڑا کرم اور احسان ہے کہ اس نے بیش بہا نعمتیں ہمارے لیے پیدا فرمائیں۔ اور اس نے ہر موسم کے لیے الگ الگ سبزیاں اور پھل اگائے۔ تاکہ ہم ان کے ذائقوں سے لطف اندوز ہوسکیں اور ان کے اندر چھپے بے شمار فوائد حاصل کر سکیں۔
سردیوں کی آمد کے ساتھ ہی خشک میوہ جات کی بہار آجاتی ہے۔ یہ میوے مختلف قسم کی میٹھی ڈشز میں بھی استعمال ہوتے ہیں۔ خشک میوؤں میں چکنائی اور حرارے وافر مقدار میں پائے جاتے ہیں اس لیے اگر انھیں اعتدال سے استعمال کیا جائے تو بے حد فائدہ دیتے ہیں۔
دین و طب کا چولی دامن کا ساتھ ہے۔ ہمارے خالق و مالک نے ہماری عافیت کا کس قدر خیال رکھا ہے کہ موسمِ سرما میں خشک میوہ جات کی صورت میں ہمیں طرح طرح کی غذائیت بھری سوغات سے نوازا ہے جن کے ذریعے ہم مختلف بیماریوں سے نجات حاصل کرسکتے ہیں۔کیونکہ انھیں میوہ جات میں چھپا ہے ہمارے بہت سے امراض کا علاج۔

مونگ پھلی

سردیوں میں مونگ پھلی کا استعمال انسانی جسم میں نائٹروجن اور لحمیات کی کمی کو پورا کرتی ہے اور یہ وہ خوراک ہے جو ایک امیر آدمی سے لے کر جھونپڑی میں رہنے والا انسان بھی استعمال کرتا ہے اور بہترین لحمیات کا خزانہ ہے۔ عام طور پر لوگوں میں یہ شکایت ہوتی ہے کہ مونگ پھلی کھانے سے بلغم ہو جاتا ہے۔ اچھی بھونی ہوئی مونگ پھلی بلغم پیدانہیں کرتی۔ اس کے ساتھ گڑ کا استعمال ضرور کریں۔

کاجو

اس میں گائے کے قیمے جتنا فولاد ہوتا ہے۔اسے کھانے سے جسم میں خون کی کمی دور ہو جاتی ہے۔کاجو میں جست بھی پایا جاتا ہی جو جسم کی معمول کی افزائش کے لیے از حد مفید ہے۔یہ جسم کے مدافعتی نظام کے لیے بھی فائدہ مند ہے۔تاہم ہائی بلڈ پریشر یا دل کے مریضوں کے لیے نمکین کاجو سے پرہیز ضروری ہے۔کاجو میں تانبا اور مینگنیز بھی خوب ہوتا ہے۔یہ عضلات کے لیے اچھا اثر ڈالتا ہے کیونکہ اس میں فاسفورس مینگنیز یم جست وٹامن بی اور فولیٹ کے حصول کا بھی اچھا ذریعہ ہے۔کاجو سے جسم کی تھکن دور ہوتی ہے۔اسے نہار منہ شہد کے ساتھ کھانے سے نسیان کے مرض میں افاقہ ہوتا ہے۔ اس کے پھل کا رس ورم میں ہونے والے درد کے لیے بھی مفید سمجھا جاتا ہے۔اس کے چھلکوں کا تیل سرکہ میں بھگو کر حاصل کرتے ہیں جو کہ ایگزیما اور آتشک میں مالش کرنے سے فائدہ دیتا ہے۔اس کے مغز کا مربہ دل و دماغ کے لیے طاقت ور ہے۔جسم کے مسوں اور پھوڑے پھنسی کو ہٹانے کے لیے اس کا تیل لگایا جاتا ہے۔اس کا مغز دانتوں کی جڑوں کو ہونے والے درد سے آرام دیتا ہے۔

اخروٹ

ہمارے ہاں روایتی طور پر اخروٹ کے تیل سے پیٹ میں درد (مروڑ) باسور ، دست اور انتڑیوں کی سختی کو نرم کرنے جیسی بیماریوں کا علاج کیا جاتا ہے، تاہم ہم آپ کو یہاں اخروٹ کے دیگر اہم فوائد کے بارے میں آگاہی دیں گے۔
اخروٹ میں شامل اومیگا فیٹی ایسڈ نامی چکنائی دماغی عمل کو بہتر بنا کر ڈپریشن کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت میں اضافہ کر دیتی ہے۔یہی نہیں بلکہ اخروٹ قبض کی صورت میں فوری آرام پہنچانے کا بہت بڑا ذریعہ ہے۔ یہ معدے میں پہنچ کر فضلہ میں حرکت پیدا کرکے اسے آگے کی طرف دھکیل دیتا ہے۔
اخروٹ میں شامل ایسڈ غیرضروری اور گندے کولیسٹرول کی سطح کو کم کرنے میں نہایت معاون ہے، جس کے بعد صحت مند کولیسٹرول پیدا ہوتا ہے، جو قوت قلب کے لیے نہایت مفید سمجھا جاتا ہے۔ روزانہ صرف ایک اخروٹ کا استعمال جسم کو ہائی بلڈپریشر کا مقابلہ کرنے کی طاقت بھی فراہم کرتا ہے۔اخروٹ میں شامل زنک، میگنیشیم جیسے اجزا انسانی جسم کے لیے نہایت ضروری ہیں، اس لیے حاملہ خواتین کے لیے ان کا استعمال نہایت نفع بخش ہے۔کھانسی اور دمہ کے علاج کے دوران اخروٹ کا استعمال نہایت موثر ہے۔ اخروٹ میں شامل اجزا ہڈیوں کی مضبوطی اور نشوونما کے لیے نہایت ضروری ہیں۔ اخروٹ میں میلاٹونین (ایک قسم کا ضماد) نامی ایسڈ موجود ہوتا ہے، جو جسم کے اندرونی نظام کے بہت سے حصوں کو چلانے کا ذمہ دار ہے۔ لہٰذا جب جسم میں میلاٹونین کی مقدار پوری ہوتی ہے تو آپ رات بھر پرسکون نیند لے سکتے ہیں۔

انجیر

انجیر کے استعمال سے آنتیں صاف رہتی ہیں۔خون ک ادباؤ نارمل رہتا ہے۔اسے کھانے سے خون کی کمی کی شکایت دور ہوجاتی ہے۔ یہ میوہ سانس کے مرض کے لیے بھی بہت مفید ہے اور اس سے پھیپھڑوں کے مرض کی بھی کئی شکایت دور ہوتی ہیں۔ دق اور سل کے مریضوں کے لیے اس کے استعمال کا مشورہ دیا جاتا ہے۔یہ جوڑوں اور گھنٹیا کے درد کے لیے بھی بہت مفید ہے۔ جبکہ جلد کے امراض میں بھی اس کا باقاعدہ استعمال انتہائی فائدہ مند ہے۔درحقیقت اس میوے میں قدرت نے حیاتین، فاسفورس ،کیلشیم اور فولاد کو یکجا کردیا ہے۔ یہ تمام اجزاء صحت بخش ہونے کی وجہ سے طاقت میں اضافہ کرتے ہیں۔اگر آپ کے گلے میں خراش اور کھانسی ہے تو انجیر کو خوب چباکر کھائیں۔

بادام
قوائے بدنی و دماغی کا محافظ ہے۔بدن کو موٹا کرتا آنکھوں کی قوت دیتا اور قوت باہ کو زیادہ کرتا ہے۔

پستہ

تاثیر گرم خشک دل دماغ معدہ ذہن خافظہ اور بدن کو موٹا کرتا اور جگر کا سدہ کھولتا ہے۔

چلغوزہ
گردہ مثانہ اور قوت باہ کے لئے مفید ہے۔ پٹھوں کو طاقت دیتا ہے اور سدہ کھولتا ہے۔

اللہ پاک کی قدرت دیکھیے کہ یہ تمام میوے سردیوں میں وافر مقدار میں پائے جاتے ہیں جو انسانی جسم کے اندر نائٹروجن کے توازن کو برقرار رکھتے ہیں۔سردی کی وجہ سے نظامِ انہضام کے ساتھ دوسرے نظاموں میں بھی تیزی آجاتی ہے۔کیونکہ جسم کا درجۂ حرارت قائم رکھنے کے لیے خشک میوہ جات بہت اہم کردار ادا کرتے ہیں۔


شاید آپ یہ بھی پسند کریں
تبصرے
Loading...