چھوٹے سے چیکو کے فائدے انیک!

6,852

کھانے میں مزے دار اور ہضم کرنے میں آسان پھل چیکو ، بھورا، میٹھا اور دانے دار ہوتا ہے ۔ یوں تو اس پھل کا اصل رنگ ہراہے لیکن پکنے کے بعد اس کا رنگ بھورا ہوجاتا ہے ۔ چیکو کے اندر صحت کے لیے بے حد فائدے مند غذائی اجزا موجودہیں ۔ چیکو عام طور پر جنوری ، فرور ی اور مئی جولائی میں ملتا ہے ۔ چیکو بال، جلد اور مجموعی طور پر انسانی جسم کے لیے بے حد فائدے مند ہے ۔ اس میں ٹیننز ، وٹامنز ، فائبر اور چینی موجود ہوتی ہے ۔ اسے ایسے بھی کھایا جاسکتا ہے اور اس کے اسموتھی اور ملک شیکس بھی بنائے جاسکتے ہیں :

آنکھوں کے لیے مفید

چیکو میں وٹامن اے موجود ہوتا ہے جو کہ آنکھو ں کے لیے بے حد مفید ہے ۔ وٹامن اے کی کمی سے اکثر بچوں کی نظر کمزور ہو جاتی ہے ۔ اس سے بچنے کے لیے ایسی غذائیں لینے کی ضرورت ہوتی ہے جن میں کثیر تعداد میں وٹامن اے موجود ہو ۔نہ صرف بچے بلکہ عمر رسیدہ افراد کو بھی وٹامن اے کی بے انتہا ضرورت ہوتی ہے ۔ اس لیے چیکو ہر عمر کے فرد کو ہی استعمال کرنا چاہیے ۔

چیکو سے توانائی

چیکو جسم کو فوری انرجی فراہم کرتا ہے ۔ اس میں موجود فرکٹوس اور سکروس اسے توانائی سے بھرپور غذا بناتے ہیں ۔ چیکو کو ناشتے یا اسنیک کے طور پر لینا مفید ہے ۔ کھلاڑیوں کو اپنی غذا میں چیکو کا استعمال ضرور کرنا چاہیے ۔ خاص طور سے میراتھون وغیرہ میں حصہ لینے والوں کو چیکو کھانا ہی چاہیے ۔

اینٹی انفلیمیٹری

چیکو میں موجود ٹیننز اسے اینٹی انفلیمٹری یعنی سوزش دور کرنے والی خصوصیات دیتا ہے ۔ اس سے درد دور ہوتا ہے اور جسم کی سوجن اترتی ہے ۔ گٹھیا کے مریضوں کو چیکو کا استعمال کرنا چاہیے ۔ اس کے علاوہ ایسی دیگر بیماریاں جن میں جسم کا کوئی حصہ یا ہڈیاں سوج جاتی ہوں چیکو کا استعمال فائدے مند ثابت ہو سکتا ہے ۔

کیلشیم سے بھرپور

چیکو میں آئرن، فاسفورس اور کیلشیم موجود ہوتا ہے ۔ کیلشیم اور فاسفورس ہڈیوں کے بیرونی حصے کو مضبوط بناتا ہے ۔ ان سے ہڈیوں کو قوت ملتی ہے اور وہ زیادہ بوجھ اٹھانے کے قابل بن پاتی ہیں ۔دوسری طرف آئرن ہڈیوں کی اندرونی ساخت پر کام کرتے ہیں،ہڈیوں میں کیلشیم اسٹور کرنے میں مدد کرتے ہیں اور خون اور کولاجین پیدا کرتا ہے ۔

حمل میں فائدے مند

یہ حاملہ خواتین کے لیے بھی بے حد مفید ہے ۔ اس میں کاربوہائیڈریٹس موجود ہوتے ہیں جو حاملہ خواتین کو توانائی پہنچاتے ہیں ۔ ساتھ ہی اس کا ذائقہ اور خوشبو متلی اور کمزوری کی کیفیت کو دور کرتے ہیں ۔ اس کے علاہ اس میں فائبر بھی پایا جاتا ہے جو جسم کو انفیکشن اور نقصان دہ جراثیم سے پاک رہتا ہے ۔ حاملہ خواتین کو نہ صرف حمل کے دوران بلکہ زچگی کے بعد بھی چیکو کو اپنی روز مرہ کی خوراک کا حصہ رکھنا چاہیے ۔

دل اور خون کی شریانوں کے لیے

معدنی غذائی اجزا یعنی مینارلزدل کے لیے بہت مفید ہیں ۔ اس سے خون کی شریانیں اسٹریس فری ہو جاتی ہیں اور بلڈ پریشر نیچے آتا ہے ۔ جس کی وجہ سے جسم میں خون کی روانی درست رہتی ہے ۔ فولیٹ اور آئرن سے خون کے نئے خلیات پیدا ہوتے ہیں ۔ پوٹاشیئم خون میں سوڈیئم کو بیلنس رکھتا ہے ،بلڈ پریشر نارمل رکھتا ہے ۔

چیکو ہمیشہ پکا ہو ا خریدنا چاہیے ۔ پھل کو ہاتھ لگا کر اگر نرمی محسوس ہو تو اس کا مطلب وہ پکا ہوا ہے ۔ اس کے رنگ سے بھی اس بات کا اندازہ کیا جا سکتا ہے کہ پھل پکا ہوا ہے یا کچا۔ اگر چیکو ہرا ہے تو اس کا مطلب یہ پوری طرح سے پکا نہیں ہے ۔ کچا چیکو ذائقے میں کڑوا بھی ہوتا ہے اور اس میں لیٹکس اور ٹیننز کی زیادہ مقدار صحت کے لیے نقصان دہ بھی ہو سکتی ہے ۔کچے چیکو سے منہ میں چھالے، گلے میں سوزش ، سانس لینے میں تکلیف اور خارش جیسی تکالیف ہونے کا خطرہ ہوتا ہے ۔

شاید آپ یہ بھی پسند کریں
تبصرے
Loading...