کیا آپ کا بچہ اسکول گھر کا لنچ لے کر نہیں جاتا؟

0 1,050
کیا آپ کا بچہ اسکول گھر کا لنچ لے کر نہیں جاتا؟ اگر اس کا جواب ہاں میں ہے تو یقیناًبچے کے ساتھ بہت زیادتی ہے۔ جس عمر اور جس وقت اسے غذائیت سے بھرپور کھانا کھانے کی ضرورت ہے۔ اس وقت اسے آپ بازار کی غیر معیاری اشیاء فراہم کر رہے ہیں۔صرف آپ کی تھوڑی سی محنت اور تھوڑا سا وقت بچے کو بھرپور توانائی اور غذائیت دے سکتے ہیں۔ جس سے آپ کے بچے کی نہ صرف ذہنی نشوونما بلکہ جسمانی نشوونما بھی بہتر ہوگی۔اسکول جانے والے بچوں کے لیے ان کا لنچ باکس نہائت اہمیت کا حامل ہوتا ہے کیونکہ صبح کا ناشتا کرنے کے بعد لنچ باکس میں رکھا ہوا لنچ ہی انھیں توانائی اورغذائیت پہنچاتا ہے۔ اس لیے اکثر بچے ضد کرکے اپنی من پسند چیزیں ہی لنچ باکس میں اسکول لے کر جاتے ہیں اور کچھ بچے ایسے ہوتے ہیں جو کچھ بھی ان کے والدین لنچ باکس میں رکھ دیتے ہیں وہ اسی کو شوق سے کھاتے ہیں۔والدین کو اس بارے میں مکمل آگاہی ہونی چاہیے کہ وہ اپنے بچوں کے لنچ باکس میں کونسی اشیاء4 خوردنوش رکھیں جو غذائیت سے بھرپور ہوں اور جس سے ان کے بچے کی صحت متاثر نہ ہو۔
بچوں کی ذہنی و جسمانی نشوونما کیلئے وٹامنس سے بھر پور غذا کے بارے میں معلومات رکھنا ہر ماں کیلئے اشد ضروری ہے۔ اسکول جانے والے بچوں کو غذائیت کی بھرپور ضرورت رہتی ہے۔ جنک فوڈ بچوں کی صحت کیلئے اچھا نہیں ہے ایسے میں ماں کی ذمے داری مزید بڑھ جاتی ہے۔ وہ بچوں کی پسند کی غذا بناکرکھلائے اور ایسی غذا بناکر دے کہ اس میں وٹامنس اورپروٹین کی مقدار زیادہ ہو، بچوں کی جسمانی ضروریات کی تکمیل کیلئے صحت بخش غذا کا ہونا ضروری قرار دیا گیا ہے۔ ابتداء سے مائیں اپنے بچوں کیلئے جن غذاؤں کا انتخاب کریں گی تووہ مستقبل میں ان بچوں کی صحت اور ان کے کھانے پینے کی عادات و ذہنی نشوونما میں بہتری کا باعث ہوگی۔ کھیل کود کے ساتھ غذائی مینو بھی تبدیل کیا جانا چاہیے۔
بچوں کو دودھ، دہی اور اس کی بنی اشیاء کھلاتے رہیں کیونکہ اس میں کیلشیم بڑی مقدار میں پایا جاتا ہے جو بچوں کی ہڈیوں کی صحت کیلئے بہت ضروری ہے۔ بچوں کو ناشتا کرنے کا عادی بنائیں جو بچے ناشتا نہیں کرتے ان میں وٹامن بی کا فقدان دیکھاگیا، اس لیے ناشتا میں سبزیاں دیں۔ سلاد کے ساتھ فروٹس بھی دیے جاسکتے ہیں اس کے ساتھ بریڈ بھی دیا جائے۔گوشت، چکن، مچھلی ،سبزیاں اور فروٹس کا استعمال زیادہ کریں، خشک میوے جات بھی بچوں کو دیے جاسکتے ہیں۔ بچوں کو اسکول جاتے وقت لنچ باکس اور پانی کی بوتل ضرور دیں ۔ کیونکہ ذہنی محنت کے بعد بھوک بڑھ جاتی ہے اور حراروں کی ضرورت رہتی ہے ۔
بچے گھروں میں کھانے پینے کا خیال نہیں رکھتے، ایسے میں انھیں اسکول کے لیے ایسی چیز دی جائے جو وہ شوق سے کھالیں۔مثلاً گھر کے بنے ہوئے سینڈ وچ، برگر ، فرنچ فرائزوغیرہ بنا کر دے دیے جائیں ۔ اس کے علاوہ آپ سموسے اور نگٹس بھی بہ آسانی تیار کرکے بچے کو لنچ کے لیے دے سکتی ہیں۔کبھی کبھی اسکول کے کینٹین سے بھی چیزیں خرید کر دی جاسکتی ہیں مگر اسے عادت نہ بنایا جائے۔
کوشش کیجیے کہ کوئی ایسا طریقہ اپنایا جائے کہ بچے شوق سے کھائیں۔ مثلاً الگ سے کوئی ایک پھل دینے کے بجائے اگر دو تین پھلوں کی سلاد یا چاٹ بنادی جائے، تو بچے بے حد شوق سے کھاتے ہیں۔ اس میں ان کے من پسند پھل کی مقدار زیادہ ہو تو اور بھی اچھی بات ہے۔ اگر بچے سینڈوچ کباب وغیرہ کھانا پسند نہیں کرتے، تو کوشش کیجیے کہ اس کا ذائقہ بہتر بنائیں، اس کے علاوہ اس کا حجم کم رکھیں۔ ایک سینڈوچ کے چار ٹکڑے کر دیں یا کسی خوب صورت ڈیزائن میں بنائیں۔
اس کے علاوہ لنچ باکس میں دی جانے والی صحت بخش غذا کے متعلق بچوں کو خصوصی ترغیب دی جائے، تو بچے بے حد خوشی سے کھاتے ہیں مثلاً فلاں پھل یا دودھ یا سبزی کھانے سے آپ کا قد بڑھے گا یا آپ کے ’مسلز‘ بنیں گے یا لڑکیوں کویہ ترغیب دی جا سکتی ہے کہ آپ کی جِلد صحت مند ہوگی یا بال لمبے ہوں گے وغیرہ۔ اس طرح بچے بہ خوشی کھائیں گے۔
یا درکھیں،ماں باپ سے بہتر ٹیوٹر کوئی نہیں ہوتا۔ وہی بچے امتحانات میں نمایاں کام یابی حاصل کرتے ہیں، جن کے ماں باپ تعلیم کے ساتھ ساتھ ان کی غذا اور صحت پر بھی پوری توجہ دیتے ہیں۔
شاید آپ یہ بھی پسند کریں
تبصرے
Loading...