چقندرکیوں کھانا چاہیے؟

4,479

روم میں پہلی بار کاشت کی گئی گلابی سبزی جسے ہم چقندر کہتے ہیں افادیت کے اعتبار سے ایک منفرد اور مکمل غذا ہے ۔ چقندر کے انسانی صحت پر ان گنت مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں ۔ اس کا گلابی رنگ اس میں موجود بیٹانن نامی مادے کی وجہ سے ہوتا ہے جسے اکثر ڈائی اور کھانے کا رنگ بنانے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے ۔ چقندر کو کئی طریقوں سے کھایا جاتا ہے ۔ کچھ لوگ اسے سلاد کے طور پر پسند کرتے ہیں تو کچھ اسے پکا کر کھاتے ہیں ۔ چقندر کے فوائد کو سمجھتے ہوئے غذائی ماہرین ہر عمر کے افراد کو اس سبزی کے زیادہ سے زیادہ استعمال کا مشورہ دیتے ہیں ۔

یوں تو چقندر کی لا تعداد خصوصیات ہیں ۔ البتہ ان میں سے چند ہم نے یہاں بیان کی ہے :

کم کیلیریز والی غذا

چقندر کو ایک فیٹ فری سبزی کہنا غلط نہیں ہوگا ۔ اس میں کیلیریز بہت کم تعداد میں موجود ہوتی ہے ۔ چقندر فائبر سے بھرپور ہوتا ہے ۔ وزن کم کرنے کے خواہش مند افراد اس گلابی سبزی کو استعمال کر سکتے ہیں ۔ اس سے آپ کا وزن بھی نہیں بڑھے گا ا اور پیٹ بھی بھر جائے گا ۔ عام طور پر وزن کم کرنے کے لیے چقندر کو سلاد کے طور پر استعمال کرنے کا مشورہ دیا جاتا ہے ۔

خون صاف ہوتاہے

اس کے استعمال سے جسم سے تمام فاضل مادہ باہر نکل جاتا ہے ۔ چقندرخون بھی صاف کرتا ہے ۔ جو لوگ باہر کا کھانا اور سنیکس وغیرہ کے شوقین ہیں وہ ضرور اپنی غذا میں چقندر کا استعمال کریں۔ اس سے آپ کا جسم نقصان پہنچانے والے جراثیم اور بیماریوں سے محفوظ رہے گا ۔

اینٹی آکسیڈنٹ سے بھرپور

چقندر میں موجود پولی فینلز ، بیٹانن(جس کے باعث چقندر کا رنگ گلابی ہوتا ہے ) ایک بہترین اینٹی آکسیڈنٹ ہوتا ہے ۔ اینٹی آکسیڈنٹس کولیسٹرول زیادہ ہونے کی صورت میں آکسیڈیشن کو کم کرتے ہیں ۔ اینٹی آکسیڈنٹس اس کے علاوہ خون کی شریانوں کی حفاظت بھی کرتے ہیں ۔

بالوں کی حفاظت

یہ بالوں کی حفاظت اور انھیں مضبوط بنانے کے لیے انتہائی مفید ہے ۔ اس سے بالوں کی جڑوں میں موجود خشکی بھی دور ہوتی ہے۔ چقندر کھانے سے سر کی خارش کو بھی آرام آتا ہے ۔ کھانے کے ساتھ ساتھ اگر آپ چقندر کا ر س تھوڑے سے سرکے اور ادرک کے پانی میں ملا کر سر اور بالوں پرلگائیں تو اس سے خشکی اور خارش کافی حد تک کم ہو سکتی ہے ۔

چہرے کے داغ دھبے اور چھائیوں کیلئے

چقندر کو پانی میں ابال کر اس پانی سے منہ دھوئیے یا منہ پر روئی سے یہ پانی لگا کر پانچ منٹ بعد منہ دھو لیجئے ۔ اس سے چہرے کو بے حد فائدہ پہنچتا ہے۔ اس کے مسلسل استعمال سے داغ دور ہوجاتے ہیں۔ چقندر میں فولیٹ ہونے کی وجہ سے یہ جھریاں پڑنے اور دوسر ے جلدی امراض سے محفوظ رکھتا ہے ۔

بینائی بہتر ہوتی ہے

چقندر کے باقائدہ استعما ل سے آنکھوں کی بینائی اچھی ہوتی ہے ۔ اس میں وٹامن اے اور کیرو ٹینو ائیڈز کی وافر مقدار بینائی کو بہتر بنانے میں معاونت کرتی ہے ۔

دل کومحفوظ رکھتا ہے

چقندر میں موجود نائٹریٹس کی وافر مقدارجسم میں داخل ہوکر ایک قسم کی گیس پیدا کرتی ہے جسے نائٹریٹ آکسائیڈ کہتے ہیں ۔ اس گیس سے خون کی روانی بہتر ہوتی ہے اور بلڈ پریشر بھی کنٹرول میں رہتا ہے۔ بلڈ پریشر کے مریض لازمی چقندر کا استعمال کریں اس سے آ پ آ کو اپنا بلڈ پریشر سہی رکھنے میں مدد ملتی ہے ۔

چقندر سے جگر بھی صاف رہتا ہے ۔ اس سے جسم میں آئرن کی کمی دو ر ہوتی ہے ۔ یہ ہی وجہ ہے کہ یہ انیمیا کے مریضوں کے لیے مفید ہے ۔ اس میں کوئی شق نہیں کہ چقندر ایک بہترین سبزی ہے ۔ یہ غذائیت سے بھرپور ہے جس کے باعث اس کااستعمال صحت مند زندگی گزارنے کے لیے ضروری ہے ۔

شاید آپ یہ بھی پسند کریں
تبصرے
Loading...