بتھوے کے پتوں کے دس فوائد

2,165

ہرے پتوں کی سبزی بتھوا دیگرفصلوں کے بیچ میں اگتی ہے ۔ یہ تقریباًسب ہی گرم ممالک میں پائی جاتی ہے۔ لو گ اس کے پتے اور بیج کھاتے ہیں ۔ تاہم زیادہ تر ممالک میں اسے اس کے بیج استعمال کرنے کے لیے اگایا جاتا ہے ۔ پاکستان اور دیگر کئی ایشیائی ممالک میں بتھوے کا ساگ پکایا جاتا ہے ۔ اس کے علاوہ اس کا رائتہ اور پراٹھے بھی شوق سے کھائے جاتے ہیں دالوں اور چاول کے ساتھ بھی اسے پکایا جاسکتاہے ۔ بتھوا غذائی اجزا اور اہم امائنو ایسڈ سے بھر پور ہوتا ہے ۔ غذائی ماہرین کا ماننا ہے کہ بتھوے میں باجرے ، گیہوں، چاول اور گنے سے زیادہ غذائیت ہوتی ہے ۔

بتھوے کی غذائی اہمیت

سو گرام بتھوے کے پتوں میں غذائی اجزا کی مندرجہ ذیل تعداد موجود ہوتی ہے:
پانی: 84 گرامز وٹامنز : A 11
کیلریز: 44    فاسفورس : 81 ملی گرامز
کاربوہائیڈریٹس: 7 گرامز    کیلشیم : 280 ملی گرامز
فیٹس: 0.8گرام    آئرن : 4گرامز
پروٹین : 4.3 گرامز    فائبر : 2.1گرامز

بتھوے ی افادیت

کسی بھی دوسری ہرے پتے والی سبزی کی طرح بتھوا بھی غذائیت سے بھر پور ہوتاہے ۔ صحت پر اس سبزی کے استعمال کے انتہائی مثبت ثرات مرتب ہوتے ہیں ۔ یہ موسم سرما کی سبزی ہے اوراسی لیے یہ ان دنوں بہ آسانی سبزی کی دکانوں اور منڈیوں میں دستیاب ہے ۔ بتھوے کے دس اہم فوائد مندرجہ ذیل ہیں:
*بتھوے کے پتے پروٹین، اینٹی آکسیڈنٹس اور وٹامنز حاصل کرنے کا ایک اہم ذریعہ ہیں ۔ خاص طور سے اس میں وٹامن سی اور وٹامن اے کی کثیر تعداد موجود ہے ۔ دو کپ بتھوے کے پتوں میں 14000سے 16000 یونٹس تک وٹامن اے ہوتا ہے جب کہ ایک انسان کی دن کی وٹامن اے کی ضرورت 5000یونٹ ہے ۔ اسی طرح دو کپ بتھوے میں 60 سے 130 ملی گرامز تک وٹامن سی ہوتا ہے اور انسان کی ایک دن کی ضرورت 70ملی گرامز ہے ۔
*بتھوے کے پتوں میں فائبر بھی بڑی تعداد میں موجود ہوتا ہے ۔ اس وجہ سے اسے قبض کے مریضوں کے لیے بے حد مفید مانا جاتا ہے ۔ اس کے علاوہ اس کی زبردست غذائیت اور اجابت پیدا کرنے کی خصوصیت اسے بواسیر جیسے سنگین مرض کو دور کرنے میں معاون بناتی ہے ۔
*امائنو ایسڈ کی کثیر تعداد کے باعث بتھوا جسم کو قوت و انرجی پہنچاتا ہے ۔ یہ جسم کے مختلف اعضا ء کو کام کرنے میں مدد فراہم کرتا ہے ۔
*بتھوا میں ڈھیر سارا پوٹیشیم، آئرن، کیلشیم اور فولاد موجود ہوتا ہے ۔
*بتھوا دل کو مضبوط بناتا ہے ۔ اسے دل کا ٹونک بھی کہتے ہیں جو انسان کو کئی اقسام کے امراض قلب سے محفوظ رکھتا ہے ۔
*یہ جگر کے لیے مفید ہے ۔ اس کے علاوہ یہ پتے اور تلی کو طاقت دیتا ہے ۔معدے کو طاقتور بنانے کے لیے ایک گلاس بتھوے کے پتوں کا پانی روز استعمال کریں ۔
*بتھوا خون صاف کرتا ہے اوس میں سے فاضل اجزا کو ختم کرتا ہے ۔
*بتھوا خون میں ہیموگلوبن کا لیول بڑھاتا ہے ۔
*بتھوا کے پتے آنتوں کے کیڑوں کو مارنے کے لیے بہترین دو ا ہے ۔ اس مقصد کے لیے دس سے پندرہ ملی لیٹر بتھوے کے پانی کے جوس میں ایک چٹکی پہاڑی نمک ڈال کر ہر کھانے کے بعد دن میں کم از کم تین بار پئیں ۔
*بتھوا بھوک بڑھاتا ہے ۔ اس کے پتے سلاد میں ٹماٹر، لیمبو کے رس اور ذرا سے نمک کے ساتھ مزے سے کھائیں ۔ اس سے آپ کا پیٹ بھی بھرے گا اور وزن بھی نہیں بڑھے گا ۔

اس کی افادیت اور اہمیت کو سمجھتے ہوئے ان سردیوں بتھوے کے پتوں کا استعمال ضرور کریں اور اسے مختلف طریقوں سے اپنی غذا کا حصہ بنائیں ۔ یہ آپ کو وہ ساری غذائیت اور طاقت مہیا کرے گا جو اس موسم میں ضروری ہے ۔

شاید آپ یہ بھی پسند کریں
تبصرے
Loading...