مچھلی سے حاصل ہونے والے 6فوائد

3,037

ہمارا جسم تمام ضروری غذائیت اپنے طور نہیں بنا سکتا اس کے لیے اسے کھانے پینے کی چیزوں سے غذائیت حاصل کرنی ہوتی ہے ۔ مچھلی میں کیلریز کم ہوتی ہیں جب کہ یہ پروٹین اومیگا تھری سے بھرپور ہوتی ہے ۔ اومیگا تھری فیٹی ایسڈ وہ غذائی اجزا ہے جو جسم میں خودبخود نہیں پیدا نہیں ہوسکتا ۔ اس کے انسانی جسم پر انتہائی مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں ۔ خاص طور سے جلد ، بالوں اور دل کی صحت کے لیے اومیگا تھری فیٹی ایسڈ بے حد فائدہ مند ہے ۔ ایک تحقیق کے مطابق ہفتے میں ایک سے دو بار مچھلی کے ا ستعمال سے جسم کی اومگا تھری فیٹی ایسڈ کی ضرورت پوری ہوجاتی ہے ۔
ایک انسان کو روزانہ اپنی غذا میں دو فیصد اومیگا تھری فیٹی ایسڈ شامل کرنے کی ضرورت ہوتی ہے ، جس کا مطلب ایک دن میں فیٹی ایسڈ کے چار گرام ہیں ۔ خوردنی مچھلی کے ایک چھوٹے ٹکڑے میں تقریباً ڈیڑھ گرام اومیگا تھری فیٹی ایسڈ ہوتا ہے ۔مچھلی امراض قلب سے محفوظ رکھتی ہے اور وزن بھی بڑھنے نہیں دیتی ۔ مچھلی کی خصوصیات اورافادیت یہیں ختم نہیں ہوتیں۔ اس کے چند اہم فوائد مندرجہ ذیل ہیں:

دل کے لیے مفید

مچھلی سے نہ صرف دل توانا اور مضبوط رہتا ہے بلکہ بیماریوں سے بھی محفوظ رہتا ہے۔ ہائپر ٹینشن : جرنل آف دا ہارٹ ایسوسی ایشن نے 4900 خواتین پر ایک تحقیق کی جس سے یہ معلوم ہوا کہ جن خواتین نے مچھلی بلکل بھی نہیں کھائی یا تھوڑی مقدار میں کھائی انکے امراض قلب کے خطرات مچھلی کھانے والی خواتین سے پچاس فیصد بڑھ گئے ۔

ایلزائمرز کے خطرات ٹالتی ہے

انسانی ذہن میں نیورونز( ایک سرمئی رنگ کا مادہ) موجود ہوتے ہیں جسے grey matterکہتے ہیں ۔ یہ مادہ انسان کی یاداشت اور معلومات اسٹور کرنے کی صلاحیت کو تقویت دیتا ہے ۔ شمالی امریکہ کی ریڈیولوجیکل سوسائٹی کے مطابق جو لوگ ابلی یا گرل ہوئی مچھلی کھاتے ہیں ان کے نیورونز کا سائز دیگر کے مقابلے میں بڑا ہوتا ہے ۔جس کا مطلب یہ ہے کہ مچھلی کھانے سے یاداشت اچھی ہوتی ہے ۔

جلد اور بالوں کے لیے مفید ہے

اکثر خواتین جو لو فیٹ ڈائٹ پہ ہوتی ہیں ان کے بال اور جلد روکھے اور بے جان ہوجاتے ہیں ۔ اس کی وجہ یہ ہوتی ہے کہ جلد اور بالوں کو نشونما پانے کے لیے فیٹس کی ضرورت ہوتی ہے ۔ جب جسم کو ضروری فیٹس نہیں مل پاتے وہ کمزور ہونے لگتے ہیں اور صحت مند نظر نہیں آتے ۔

ڈپریشن دور بھگاتی ہے

تحقیقات کے مطابق جو لوگ مچھلی کا استعمال باقائدگی سے کرتے ہیں ان کے ذہنی تناؤ یا کلنیکل ڈپریشن کے خطرات کافی حد تک کم ہو جاتے ہیں ۔ ڈائٹنگ کرنے والے لوگوں کو اکثر اسٹریس رہنے لگتا ہے ۔ ایسے لوگوں کو ضرور اپنی غذامیں مچھلی کا استعمال کرنا چاہیے ۔

ذہن کی نشونما کرتی ہے

مچھلی میں موجود آئیوڈین اور اومیگا تھری فیٹس بچوں کی ذہنی نشونما کے لیے ضروری ہے۔ خاص طور سے شروع کے دس سالوں میں ایک بچے کو ان غذائی اجزا کی بے حد ضرورت ہوتی ہے ۔ چھوٹے بچوں کو مچھلی ضرور کھانی چاہیے۔ اگر بچے کو مچھلی سے کسی قسم کی الرجی ہو تو ڈاکٹر کے مشورے کے بغیر مچھلی نہ دیں ۔

ہڈیوں اور دانتوں کو مضبوط بناتی ہے

سمندر کے پانی کی مچھلی کو وٹامن ڈی حاصل کرنے کا بہترین ذریعہ مانا جاتا ہے ۔ یہ بے شمار بیماریوں سے جسم کو محفوظ رکھتی ہے ساتھ ہی غذا سے کیلشیم جذب کرنے میں بھی مدد کرتی ہے ۔ اگر جسم میں وٹامن ڈی موجود نہ ہو تو ہڈیاں کھانے سے ملنے والا کیلشیم حاصل نہیں کرپاتیں جس کے باعث وہ کمزور ہونے لگتی ہیں ۔ حاملہ خواتین کو بھی مچھلی کا استعمال ضرور کرنا چاہیے۔ اس طرح بچے کی نشونما اچھی ہوگی اور وہ صحت مند پیدا ہوگا ۔ ماہواری رک جانے کے بعد خواتین کو مچھلی کا استعمال بڑھا دینا چا ہیے۔ اس سے گٹھیا کے مرض کے خطرات کافی حد تک کم ہو جاتے ہیں ۔

شاید آپ یہ بھی پسند کریں
تبصرے
Loading...