مولی کے10انوکھے فائدے اور طریقہ استعمال

8,926

۱۔صاف چمکدار دانت

مولی کارس اورسرکہ ایک ایک چمچ،بیکنگ سوڈا اور نمک ایک چٹکی ملاکر دانتوں پرلگائیں۔دانت صاف اور چمکدار ہوجائیں گے

۲۔ہوم فیشل

مولی کارس،دہی اورٹماٹر کارس ہم وزن لے کر ابٹن کی طرح لگالیں۔اسکے بعد صرف عرقِ گلاب سے منہ دھولیں۔

۳۔پگمینٹیشن کے لئے پیلنگ جیل

مولی کارس اور انگور کارس آدھاکپ اچھی طرح ملاکر پگمینٹیشن پر لگائیں۔لگانے سے ہلکی جلن ہوگی ۔جب سوکھ جائے تو پیل آف ہوگی۔اسکے بعد صرف شہد لگائیں۔

۴۔لمبے بال

مولی کے پتے،مولی کاتیل،سرسوں کاتیل،بادیان کے پھول،لہسن،لونگ،کالازیرہ،اجوائن،جائفل جاوتری،کلونجی،آملہ سب کو ملاکرایک ابال دے کر اتارلیں۔کاٹن کی مدد سے جڑوں میں لگائیں۔

۵۔گنج پن

مولی کارس گنج پر ہرروز رگڑیں۔اس عمل سے سرکے بال اگنے لگیں گے۔

۶۔جوڑوں کادرد

سرسوں کے تیل میں مولی کے پتے ڈال کر اتناپکائیں کہ پتے جل جائیں ۔پھر نئے پتے ڈالیں اور یہ عمل تین سے چار دفعہ دہرائیں۔یہ مولی کاانفیوژن تیل تیار ہوجائے گا۔یہ تیل درد کی جگہ لگائیں آرام آئے گا۔

۷۔مسوڑھوں کے امراض

مولی پر کالی مرچ لگاکر کھائیں۔مسوڑھوں کے امراض اور پائیوریا سے نجات کے ساتھ ساتھ دانت بھی مضبوط ہونگے۔

۸۔جگر کے مسائل

مولی کو کوٹ کر ململ کے کپڑے میں لپیٹ کر جگرکے مقام پر دوگھنٹے کے لئے رکھیں۔مولی کے اثرات سے جگر کے عارضہ میںآرام آئے گا۔مولی کارس پاؤں کے تلوؤں پر بھی لگاسکتے ہیں۔

۹۔پیشاب کی بیماریاں

مولی کھانے سے پیشاب کی تمام بیماریاں ٹھیک ہوجاتی ہیں۔مولی جگر اورمثانہ کی گرمی دورکرنے میں مفیدہے۔لیکن شام چار بجے کے بعد مولی کھانے سے گریزکریں۔

۱۰۔بواسیر

بواسیر کے مریضوں کے لئے مولی کارس اور مولی کے پتے بہت مفید ہیں۔بواسیر میں اسے سلاد کے طورپریابھجیاکی صورت میں استعمال کرنابے حد مفیدہے۔

شاید آپ یہ بھی پسند کریں
تبصرے
Loading...